انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ڈائریکٹرس اسوسی ایشن (آئی ایف ٹی ڈی اے) نے کچھ صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کے خلاف دھرمیندر کی بیماری کے دوران ان کی نجی زندگی کی مبینہ خلاف ورزی پر پولیس میں باضابطہ شکایت درج کروائی ہے۔
EPAPER
Updated: November 14, 2025, 10:07 PM IST | Mumbai
انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ڈائریکٹرس اسوسی ایشن (آئی ایف ٹی ڈی اے) نے کچھ صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کے خلاف دھرمیندر کی بیماری کے دوران ان کی نجی زندگی کی مبینہ خلاف ورزی پر پولیس میں باضابطہ شکایت درج کروائی ہے۔
انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ڈائریکٹرس اسوسی ایشن (آئی ایف ٹی ڈی اے) نے کچھ صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کے خلاف دھرمیندر کی بیماری کے دوران ان کی نجی زندگی کی مبینہ خلاف ورزی پر پولیس میں باضابطہ شکایت درج کروائی ہے۔ دھرمیندر حال ہی میں بیماری کے بعداسپتال داخل تھے اور انہیں ڈسچارج بھی مل گیا۔
دراصل منگل کی دیر شام سوشل میڈیا پر دھرمیندر کی موت کی افواہ پھیل گئی تھی جبکہ خاندان پہلے ہی ۱۲؍ نومبر کو یہ تصدیق کر چکا تھا کہ ان کی حالت مستحکم ہے اور انہیں بریچ کینڈی اسپتال سے گھر لے جایا گیا ہے تاکہ علاج گھر پر جاری رکھا جا سکے۔ اس دوران کچھ میڈیا اہلکار اسپتال اور اداکار کے گھر کے باہر لگاتار موجود رہے، جس کی وجہ سے کنبے کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
آئی ایف ٹی ڈی اے کے ذرائع کے مطابق،آئی ایف ٹی ڈی اے کے صدر اشوک پنڈت نے ۱۳؍ نومبر کو جوہو پولیس اسٹیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں مخصوص ڈجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز سے وابستہ افراد اور فوٹوگرافرس پر تجاوزات اور غیر اخلاقی طرزِ عمل اختیار کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ الزام ہے کہ یہ مناظر سوشل میڈیا اور ڈجیٹل پلیٹ فارمز پر تشہیر اور مالی فائدہ حاصل کرنے کے لیے نشر کیے گئے۔ آئی ایف ٹی ڈی اے نے اسے اداکار کی ذاتی زندگی، وقار اور انسانی احترام کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے، جس نے مشکل وقت میں ان کے خاندان کو مزید پریشان کیا۔
شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ میڈیا اہلکاروں کے ایک گروپ نے بغیر اجازت دھرمیندر کی نجی رہائش گاہ میں داخل ہو کر خاندان کی مرضی کے بغیر تصاویر اور ویڈیوز بنائیں۔
اسوسی ایشن نے کہا کہ اس طرح کا عمل بھارتیہ ڈنٹ سنہیتا اور آئی ٹی ایکٹ کے کئی التزامات کے تحت قابلِ سزا مجرمانہ عمل ہے، جن میں غیر قانونی داخلہ، نجی زندگی کی خلاف ورزی اور ہتکِ عزت شامل ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا کہ حقِ نجی زندگی ہندوستان آئین کے آرٹیکل ۲۱؍ کے تحت محفوظ ہے، اس لیے ایسے واقعات کو معمولی اخلاقی خلاف ورزی سمجھ کر نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھئے:سدابہار اداکارہ کامنی کوشل کا انتقال
فلم و ٹی وی صنعت کے ہدایتکاروں اور تخلیقی پیشہ ور افراد کی نمائندگی کرنے والی آئی ایف ٹی ڈی اے نے اس خلاف ورزی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے ممبئی پولیس سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کی گہرائی سے تفتیش کرے، ملوث افراد اور میڈیا اداروں کی شناخت کرے اور ان کے خلاف کارروائی یقینی بنائے۔ اپنے بیان میں آئی ایف ٹی ڈی اے نے زور دیا کہ فلمی شخصیات بھی دیگر شہریوں کی طرح قانونی اور اخلاقی تحفظ کی حقدار ہیں۔ تنظیم نے اس واقعے کوغیر انسانی اور غیر اخلاقی میڈیا رویّے کی مثال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات نہ صرف افراد کے حقوق کی پامالی ہیں بلکہ ذمہ دار صحافت کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔