حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ ایپ صارفین کو فریب دہی پر مبنی فون کال اور پیغامات سے بچانے کے ساتھ ہی چوری ہو جانے کی صورت میں موبائل فونز کی اطلاع دینے کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے
EPAPER
Updated: December 03, 2025, 10:56 AM IST | New Delhi
حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ ایپ صارفین کو فریب دہی پر مبنی فون کال اور پیغامات سے بچانے کے ساتھ ہی چوری ہو جانے کی صورت میں موبائل فونز کی اطلاع دینے کی سہولت بھی فراہم کرتی ہے
مرکزی حکومت نے ملک میں اسمارٹ فون کمپنیوں سے حکومت کی جانب سے تیار کی گئی سائبر سیکوریٹی ایپ کو پری انسٹال کرنے کیلئےکہا ہے۔ یہ ایپ صارفین کو دھوکہ دہی پر مبنی کالز اور پیغامات کے علاوہ چوری شدہ موبائل فونز کی اطلاع دینے کی سہولت دیتی ہے۔ دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق محکمۂ ٹیلی کمیونی کیشن نے کمپنیوں کو ہدایت دی ہے کہ اسے اس طرح بنائیں کہ صارفین اس ایپ کو فون سے ڈیلیٹ نہ کر سکیں۔ ساتھ ہی کمپنیوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام نئے ڈیوائس اس ایپ کے ساتھ فروخت کئے جائیں اور جن فونز کی فروخت پہلے ہو چکی ہے، ان کیلئے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے ذریعے یہ ایپ فراہم کی جائے۔
سنچار ساتھی کیا ہے؟
یہ ایک موبائل ایپلی کیشن اور ویب سائٹ دونوں کی صورت میں دستیاب ہے۔ ابھی تک اس کا استعمال اختیاری ہے لیکن اب حکومت اس کو لازمی کرنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔ حالانکہ ابھی تک وہ اس کااعتراف نہیں کرتی کہ اسے لازمی کیا جارہا ہے، اسے اختیاری ہی کہا جارہا ہے۔ اس کی آفیشیل ویب سائٹ کے مطابق:سنچار ساتھی، ڈپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونی کیشن کی شہری مرکزیت پر مبنی پہل ہے، جس کا مقصد موبائل صارفین کو بااختیار بنانا، ان کی سیکوریٹی کو مضبوط کرنا اور سرکار کی شہری مرکوز اسکیموں کے بارے میں آگاہی بڑھانا ہے۔ سنچار ساتھی مختلف شہری خدمات فراہم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی’Keep Yourself Aware‘ سہولت صارفین کو اینڈ یوزر سیکوریٹی، ٹیلی کام اور انفارمیشن سیکوریٹی سے متعلق تازہ ترین اپ ڈیٹس اور آگاہی کا مواد فراہم کرتی ہے۔‘‘
اورکون سی خدمات اور فیچرز ہیں؟
اس میں مختلف سہولیات شامل ہیں، جیسے:چوری ہونے والے فون کو بلاک کرنا، اپنے نام پر جاری موبائل کنیکشنز کی جانچ کرنا، مشکوک فراڈ کی اطلاع دینا (Chakshu کے ذریعے) ویب سائٹ کے مطابق:Chakshu شہریوں کو ایسے مشتبہ اور دھوکہ دہی والے رابطوں کی اطلاع دینے کی سہولت فراہم کرتا ہے، جن کا مقصد سائبر کرائم، مالی فراڈ، جعل سازی یا کسی بھی بد نیتی پر مبنی سرگرمی ہو، خواہ وہ کال، ایس ایم ایس یا واٹس ایپ کے ذریعے ہو۔ مثلاًخود کو ٹرائی یا ڈپارٹمنٹ آف ٹیلی کمیونی کیشن، پولیس یا سرکاری افسر ظاہر کرنا، سرمایہ کاری اور ٹریڈنگ دھوکہ، بینک کے وائی سی ، ادائیگی، بجلی/گیس/انشورنس سے متعلق معلومات مانگنا شامل ہیں۔ تاہم، ویب سائٹ واضح کرتی ہے کہ Chakshu کے ذریعے سائبر کرائم کی ایف آئی آر درج نہیں کی جا سکتی۔
صارفین ناپسندیدہ کمرشیل کمیونی کیشن(یو سی سی) یعنی اسپام کالز یا ایس ایم ایس کی اطلاع بھی دے سکتے ہیں، جن پرٹی سی سی سی پی آر ۲۰۱۸ء(ٹرائی ) کے ضوابط کے مطابق کارروائی ہوگی۔
’Chakshu‘ صارفین کو ایسے بدنیتی پر مبنی ویب لنکس اور فراڈ کمیونی کیشن رپورٹ کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے جو سائبر سیکوریٹی کیلئے خطرہ بن سکتے ہیں خواہ وہ فائنانشیل فراڈ، پھسنگ لنکس، غیر مصدقہ اے پی کے، ڈیوائس کلوننگ کی کوشش یا دیگر غلط استعمال ہو، اور وہ ایس ایم ایس ،آرسی ایس ، آئی میسیج یا واٹس ایپ و ٹیلی گرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے موصول ہو۔
ایپ کے ذریعے گم شدہ یا چوری شدہ موبائل فونز کا سراغ لگانا اور انہیں بلاک کرنا بھی ممکن ہے۔ جب بلاک شدہ فون کوئی استعمال کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اس کی ٹریس رپورٹ تیار ہوتی ہے، اور فون ملنے کے بعد صارف دوبارہ اسے ان بلاک کر سکتا ہے۔
یہ ایپ، گوگل پلے اسٹور اور ایپل اسٹور پر دستیاب ہے اور گمشدہ یا چوری شدہ فون کی ٹریسنگ اور بلاکنگ کی سہولت فراہم کرتی ہے، جو فون کے آئی ایم ای آئی (انٹرنیشنل موبائل ایکوپمنٹ آئیڈینٹیٹی) پر انحصار کرتی ہے۔ یہ منفرد۱۵؍ ہندسوں کا کوڈ فون کمپنیوں اور موبائل نیٹ ورکس کو ڈیوائس کی شناخت اور تصدیق میں مدد دیتا ہے۔