ممبرا کے اے وی کےکمپاؤنڈکے مکانات منہدم کرنے پر متاثرہ غریب مکینوں کا انتظامیہ سےسوال۔بامبے ہائی کورٹ نے ٹی ایم سی کی انہدامی کارروائی پر اسٹے لگا دیا
EPAPER
Updated: June 17, 2025, 12:59 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
ممبرا کے اے وی کےکمپاؤنڈکے مکانات منہدم کرنے پر متاثرہ غریب مکینوں کا انتظامیہ سےسوال۔بامبے ہائی کورٹ نے ٹی ایم سی کی انہدامی کارروائی پر اسٹے لگا دیا
بامبے ہائی کورٹ کے ذریعے غیر قانونی تعمیرات پر میونسپل افسران کو لتاڑنے ا ور ان کے ملوث ہونے کی جانچ کی ہدایت کے بعد۱۳؍ جون سے شیل گاؤں میں خان کمپاؤنڈ کے قریب واقع ’اے وی کے‘ کمپاؤنڈ میں زیر تعمیر اور حال ہی میں تعمیر کی جانےوالی۴؍ تا ۸۔۹؍منزلہ ۱۷؍ عمارتوںکے خلاف تھانے میونسپل کارپوریشن کی جانب جنگی پیمانے پر شروع کی گئی انہدامی کارروائی پیر کو شدید بارش کے باوجود بھی جاری رہی۔ اس دوران جن غریب شہریوں نے اپنی زندگی بھر کی پونجی لگا کر اور قرض لے کر مکان خریدا تھا ،ان کے بے گھر ہونے کا خطرہ ہے۔ متاثرہ مکین سوال کر رہے ہیں جب یہ عمارتیں غیر قانونی تھیں اور ۸ ؍ تا ۹ منزلہ تک تعمیر ہو گئیں تب یہ میونسپل افسران اور پولیس والے کہاں تھے ؟ اب ہم کہاں جائیں ؟ کئی مکین اپنے آشیانہ کو بچانے کیلئے بجلی اور پانی کے بغیر ہی عمارت کے نیچے بیٹھنے پر مجبور ہیں۔ اسی دوران میونسپل افسران اور پولیس اہلکاروں کے ذریعے مکان خالی کرنے کی اطلاع سنتے ہی ۲؍ خواتین کو شدید صدمہ ہو ا جس کے سبب انہیں مقامی اسپتال داخل کیا گیا تھا۔ طبیعت سنبھلنے کےبعد وہ گھر آگئی ہیں۔دوسری جانب چند ذمہ دار ڈیولپروں نے مکینوں کی بھرپائی کا یقین دلایا ہے۔
پیر کو جب نمائندہ انقلاب اے وی کے کمپاؤنڈ پہنچا تو علاقے میں بھاری پولیس بندوبست کے درمیان میونسپل عملہ جے سی بی اور بلڈوزر سے متعدد عمارت منہدم کر نے میں مصروف تھا۔چند مکانوں کو مزدوروں کے ذریعے ہتھوڑے سے بھی منہدم کرنے کا کام جار ی تھا۔کچھ عمارتوں کو تو اس طرح توڑا گیا تھا کہ ان کی بنیاد توڑ کر اسے ناقال استعمال کر کے چھوڑ دیا گیا تھا۔ جائے وقوع پر موجود انہدامی دستہ کی نگرانی کرنے والے ایک میونسپل افسر سے رابطہ کرنے پراس نے کچھ کہنے سے انکار کر دیا ۔
کمپاؤنڈ میں افرا تفری کا عالم تھا جن مکینوں کی عمارت منہدم ہو چکی تھی وہ اپنے رشتہ داروں اور آس پاس گھوم رہے تھے۔ اسی دوران مقامی افراد سے رابطہ قائم کرنے پر پتہ چلا کہ صفا بلڈنگ میں مقیم مکینوں کو جب گھر خالی کرنے کہا گیا تو ۲؍ خواتین کو شدید صدمہ پہنچا اور انہیں دل کا دورہ پڑ گیا ہے جس کے سبب انہیں بلا ل اسپتال لے جایا گیا تھا ۔اب صحت سنبھلنے کے بعد وہ گھر آگئی ہیں ۔ ان خواتین میں شامل سکینہ خان(۴۵) اور سلیم النساء شیخ (۳۲) شامل ہیں۔
متاثرہ مکین پریشان
نمائندۂ انقلاب جب سکینہ خان سے ان کے مکان ملاقات کرنے گیا تووہ صدمہ سے نڈھال فرش پر لیٹی ہوئی تھیں۔ انہوںنے بتایاکہ ’’ ۲؍ پولیس اہلکاروں نے ہمیں مکان خالی کرنے اور اسے منہدم کرنے کیلئے کہا تھا جسے سن کر مجھے شدید صدمہ ہوا اور میری طبیعت خراب ہو گئی تھی۔‘‘ انہوںنے بتایا کہ’’ میں دوسروں کے گھروں میں کام کرتی ہوں اور میرے بیٹے یومیہ مزدوری کرتے ہیں ۔بلڈنگ تعمیر ہوتےہی ہم نے اپنی زندگی کی ساری کمائی دے کر ۸؍ لاکھ روپے میں گزشتہ برس جنوری میں یہ مکان خریدا ہے۔ مکان لینے سے قبل زمین کےغیر قانونی نہ ہونے کی بھی تصدیق کی تھی۔ اس مکان میں ۴؍ بیٹی،۳؍ بیٹے ، مَیں اور میرے شوہر اس طرح ۹؍افراد یہاں رہتے ہیں ۔اگر یہ مکان خالی کر لیا گیا تو ہم کہاں جائیں گے؟ ہمیں مکان خالی کرنے کا کوئی نوٹس نہیں دیا گیا ہے اور ۴؍ دنوں سے بجلی اورپانی دونوں کاٹ دیئے گئے ہیں۔ ہم اندھیرے میں مکان میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔‘‘انہوںنے مزید کہاکہ’’ آس پاس کی عمارت اور مکانات کو جبراً خالی کرواکر توڑا جارہا ہے اس سے ہمارا مکان اور عمارت بھی کمزور ہو رہی ہے۔‘‘
سلیم النساء شیخ سے رابطہ کرنے پر انہوں کہا کہ ’’ ہم کہاں جائیں گے سر؟ مَیں نے اپنے زیورات فروخت کر کے ، ۴؍ سال کی بسی کی رقم لگا کر اور قرض لے کر تقریباً ایک سال قبل یہ مکان خریدا تھا۔ہم میں کرایہ ادا کرنے کی طاقت نہیں ہے اور نہ ہی ٹی ایم سی کی عمارت میں مکان خرید سکتے ہیں، اسی لئے یہ مکان خریدا ہے ۔اب مَیں اپنے ۳؍ چھوٹے چھوٹے بچوںکو لے کر کہاں جاؤں؟‘‘انہوںنے مزید بتایاکہ ’’ اس مکان میں مَیں ، میرے شوہر جو اولا چلاتے ہیں ،۳؍ بچے ،میری ساس اور سسر اس طرح کل ۷؍افراد رہتے ہیں۔ مکان خالی کرنے کی بات سن کر مَیں شدید ڈپریشن میں چلی گئی تھی اور چکرا کر گر گئی تھی۔یہ ناصر بھائی (ڈیولپر) ہیں جو ہماری مدد کر رہے ہیں ۔‘‘سلیم النساء شیخ نے روتے ہوئے انتظامیہ سے سوال کیا کہ’’بارش کے دنوں میں کوئی کسی کو اس طرح بے گھر کرتا ہے؟کیا ان کے گھر میں بال بچے نہیں ہیں؟اوپر کے مکانات کی چھت توڑ رہے ہیں اور نیچے کی مکان توڑ رہے ہیں تو عمارت کمزور ہو گی کیا بچے گا؟‘‘
بامبے ہائی کورٹ نے انہدامی کارروائی پر روک لگا دی
بامبے ہائی کورٹ نے پیر کو تھانے میونسپل کارپوریشن(ٹی ایم سی ) کی انہدامی کارروائی پر اسٹے لگا دیا ہے جس سے مکینوں کو بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت کے اس فیصلہ کا مکینوں نے خیر مقدم کیا ہے ۔ یہ اسٹے ڈیولپر محفوظ چودھری(سلیا والے ) کے ذریعے داخل کی گئی درخواست پر دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں محفوظ چودھری سے رابطہ کرنے پر انہوںنے اسٹے ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ’’حالت کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے عدالت نے ۲۶؍جون تک انہدامی کارروائی پر اسٹے نافذ کیا ہے۔‘‘ ان سے جب یہ پوچھا گیاکہ اس کے بعد کس طرح انہدامی کارروائی سے بچا جائےگا؟ انہوں نےکہاکہ ’’ زمین کا جو تنازع چل رہا ہے جس کی وجہ سے عمارتوں کو منہدم کرنے کی کارروائی کی جارہی ہے ، اس تنازع کو سلجھانے کی کوشش کی جائے گی۔ ‘‘