Inquilab Logo

قابل اعتراض پوسٹ کے پیچھے کون ہے، پولیس گہرائی سے جانچ کرے

Updated: August 19, 2023, 9:25 AM IST | satara

ستارا میں چھترپتی شیواجی سے متعلق نازیبا پوسٹ کرنے والا لڑکا جیل میں مگر اس کے آئی ڈی سے پوسٹ جاری، رکن اسمبلی نالاں

Sattar AK Member of Parliament Shivinder Raje Bhosle (file photo)
ستار اکے رکن اسمبلی شیویندر راجے بھوسلے ( فائل فوٹو)

چھترپتی شیواجی کے خاندان سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی شیویندر راجے بھوسلے  نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس اس بات کا پتہ لگائے کہ آئے دن کو چھترپتی شیواجی کے تعلق سے قابل اعتراض  پوسٹ سوشل میڈیا پر ڈال رہا ہے۔ کہیں  ریاست میں ماحول کو خراب کرنے کی کوشش تو نہیں ہو رہی ہے؟ یاد رہے کہ گزشتہ دنوںستارا میں ایک نابالغ لڑکے نے چھترپتی شیواجی کے تعلق سے قابل اعتراض پوسٹ سوشل میڈیا پر ڈالا تھا جس کی وجہ سے علاقے میں ماحول کشیدہ ہو گیا تھا۔
  یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ستارا میں چھترپتی شیواجی کے تعلق سے قابل اعتراض پوسٹ ڈالی گئی تھی جس کے بعد ہزاروں نوجوان ضلع کلکٹرکے دفتر کے باہر جمع ہو گئے تھے۔ انہوں نے راستہ روک کر ٹریفک جام کر دیا تھا ۔ اس کے بعد پولیس نے تحقیق کی تو پتہ چلا کہ یہ ایک نابالغ لڑکے کی آئی ڈی سے پوسٹ کیا گیا تھا۔ پولیس نے لڑکےکو حراست میں لے لیا۔  شیویندر راجے بھوسلے کا کہنا ہے کہ لڑکے کے حراست میں ہوتے ہوئے بھی اس کی آئی ڈی سے اس طرح کی پوسٹ ڈالی گئی۔ اس کا مطلب یہ کہ اس لڑکے کا استعمال کیا گیا ہے جبکہ اصل ماسٹر مائنڈ کوئی اور ہے۔  انہوں نے کہا کہ پولیس اس بات کی گہرائی سے تفتیش کرے کہ اصل میں یہ سب کر کون رہا ہے؟ کہیں اس کے پیچھے ماحول خراب کرنے کی کوئی سازش تو نہیں ہے؟  انہوں نے ستارا کے باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ امن امان قائم رکھیں اور پولیس کو اس کا کام کرنے دیں۔ 
  انہوں نے کہا کہ پولیس کو چاہئےتھا کہ جیسے ہی اس نے لڑکے کو حراست میں لیا، اس کا اکائونٹ بلاک کر دیتی لیکن اس نے ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے اس پر مزید پوسٹ ڈالی گئیں۔ شیویندر راجے کا کہنا تھا ہم چھترپتی شیواجی اور اس ملک کے خلاف کوئی بھی قابل اعتراض بات برداشت نہیں کریں گے۔  لیکن پولیس کو اس بات کا پتہ لگانا چاہئے کہ کہیں اس معاملے میں کم عمر لڑکوں کا استعمال کرکے کوئی بڑی سازش تو نہیں کی جا رہی ہے؟ اور اس سازش کو کسی سیاسی پارٹی کی شہ تو حاصل نہیں ہے؟ رکن اسمبلی کا کہنا  ہے کہ اس میں پولیس سے غفلت ضرور ہوئی ہے لیکن اگر اسے کسی بھی طرح کے وسائل کی کمی ہو تو ہم نائب وزیر اعلیٰ سے بات کریں گے اور حکومت سے مقامی پولیس کیلئے مدد فراہم کروائیں گے۔ 
  یاد رہے کہ اس سے قبل پونے اور نوی ممبئی میں بھی چھترپتی شیواجی کے تعلق سے نازیبا پوسٹ ڈالی گئی تھیں ۔ اتفاق سے ان معاملات میں بھی پوسٹ کرنے والے نابالغ لڑکے تھے۔ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کچھ طاقتیں ریاست کا ماحول خراب کرنے کیلئے دانستہ طور پر کم عمر لڑکوں کے ہاتھوں یہ حرکتیں کروا رہی ہیں۔ حالانکہ اب تک پولیس نے کسی بھی معاملےمیں پوسٹ کرنے والوں کے نام ظاہر نہیں کئے ہیں لیکن اصل خاطیوں تک بھی نہیں پہنچ پائی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK