Inquilab Logo

پہلوانوں نے پٹخنی دے دی ،وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کومطالبات تسلیم کرنے پڑے

Updated: January 22, 2023, 10:16 AM IST | new Delhi

مکے باز میری کوم کی قیادت میں قائم کمیٹی ۴؍ ہفتوں میں رپورٹ سونپے گی ، تب تک برج بھوشن سنگھ کشتی فیڈریشن کے کام کاج سے دور رہیں گےلیکن ان سے استعفیٰ نہیں لیا گیا ، فیڈریشن نے اپنے جواب میں پہلوانوں پر ہی الزام لگائے

Sports Minister Anurag Thakur addressing the media with the protesting wrestlers.(PTI)
وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے ساتھ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے۔(پی ٹی آئی )

ملک کے معروف پہلوانوں اور مرکزی حکومت کے درمیان جاری دودو ہاتھ میں پہلوانوں نے بالآخر سرکار کو پٹخنی دے دی ہے۔ انہوں نے اپنے تقریباً تمام مطالبات منوالئے ہیں۔جس کے بعد دہلی کے جنتر منتر پر جاری پہلوانوں کا احتجاجی مظاہرہ ختم ہو گیا ہے۔ وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر اور پہلوانوں کے درمیان دیر رات تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد یہ فیصلہ کیاگیا۔میٹنگ کے بعد انوراگ ٹھاکر اور متاثرہ پہلوان ونیش پھوگاٹ  اور دیگر پہلوانوں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ اس دوران انوراگ ٹھاکر  نےمشہور مکے باز ایم سی میری کوم کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا  جو ۴؍ہفتوں میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک ریسلنگ فیڈریشن کا کام کاج بھی کمیٹی ہی سنبھالے گی جبکہ ریسلنگ فیڈریشن کے موجودہ صدر برج بھوشن شرن سنگھ تحقیقات مکمل ہونے تک فیڈریشن کے امور سے دور رہیں گے اور تحقیقات میں مکمل تعاون کریں گے۔  واضح رہے کہ اس کمیٹی میں میری کوم کے علاوہ ڈولا بنرجی، الک نندا اشوک، یوگیشور دت، سہدیو یادو  اور ۲؍ وکلاء کو بطور رکن شامل کیا گیا ہے۔ بہرحال برج بھوشن سنگھ سے استعفیٰ نہیں لیا گیا ہے۔
  ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا، ساکشی ملک اور روی دہیا سمیت دیگر پہلوانوں نے مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کے ساتھ بات چیت کے دوسرے دور میں تعطل دور ہونے کے بعد اپنی ہڑتال ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ  وزیرکھیل نے ہمارے مطالبات کو سنا اور مناسب جانچ کا یقین دلایا ہے۔ میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ اس معاملے کی منصفانہ تحقیقات ہوگی، اس  لئے فی الحال ہم احتجاج واپس لے رہے ہیں۔ کمیٹی میں شامل  یوگیشور دت نے کہا کہ چونکہ الزامات بہت سنگین ہیں اس لئے کمیٹی ہر زاویے سے جانچ کرے گی اور سچ کو سامنے لانے کی کوشش کرے گی۔دوسری طرف کشتی فیڈریشن نے گزشتہ شب وزارت کھیل کو دئیے گئے اپنے جواب میں ان پہلوانوں پر ہی تمام تنازع کا ٹھیکرا پھوڑنے کی کوشش کی۔ فیڈریشن نے  اپنے جواب میں کہا کہ ان پہلوانوں نے کسی مخصوص ایجنڈے کے تحت یہ احتجاج کیا ہے اور فیڈریشن کو بدنام کرنے کے لئے موجودہ صدر پر الزامات لگائے جبکہ موجودہ صدر نے ملک میں کشتی کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK