Inquilab Logo

یس بینک کے صارفین پر رقم نکالنے کی حد بدھ کو ختم ہوسکتی ہے

Updated: March 14, 2020, 5:28 PM IST | New Delhi

حکومت نے پرائیویٹ سیکٹر کے چوتھے بڑے بینک یس بینک لمیٹڈ کی تشکیل نو کے حوالہ سے نوٹیفکیشن جاری کیاہے، جس سے اس کے صارفین کو جمعرات سے پیسے نکالنے کی چھوٹ مل سکتی ہے۔ کل دیر رات جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بینکنگ ریگولیشن ایکٹ۱۹۴۹ء کے تحت یہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اور بینک کیلئے نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل دی گئی ہے۔

YES Bank. Photo : Inquilab
یس بینک۔ تصویر: انقلاب

حکومت نے پرائیویٹ سیکٹر کے چوتھے بڑے بینک یس بینک لمیٹڈ کی تشکیل نو کے حوالہ سے نوٹیفکیشن جاری کیاہے، جس سے اس کے صارفین کو جمعرات سے پیسے نکالنے کی چھوٹ مل سکتی ہے۔ کل دیر رات جاری نوٹیفکیشن کے مطابق بینکنگ ریگولیشن ایکٹ۱۹۴۹ء کے تحت یہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اور بینک کیلئے نئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل دی گئی ہے۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے سابق چیف فنانس افسر اور منیجنگ ڈائریکٹر پرشانت کمار کو پھر سے تشکیل دیئے گئے یس بینک کا چیف ایگزیکٹیو افسر اور منیجنگ ڈائریکٹر بنایا گیا ہے۔ پنجاب نیشنل بینک کے سابق نان ورکنگ چیئرمین سنیل مہتا کو بینک کا نان ورکنگ چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ مسٹر مہیش کرشن مورتی اور اتل بھیرا ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بنائے گئے ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا اپر ڈائریکٹرز کی حیثیت سے ایک یاایک سے زیادہ افراد کو ڈائریکٹر مقررکر سکے گا۔
  تشکیل نو یس بینک پرانی تمام دین داریوں کو پورا کرے گا۔ اس کے پاس تمام ڈپازٹ (جمع رقومات) اور دین داریاں ، اکاؤنٹ ہولڈروں کے حقوق مکمل طور پر غیر متاثر رہیں گے۔ دوبارہ سے تشکیل دیئے گئے بینک کے تمام ملازمین کو کم از کم ایک سال تک پہلے کی طرح تنخواہ ملتی رہے گی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق یس بیک سے کلیئرنس پر لگی روک تین کاروباری دنوں میں ہٹا دی جائے گی اور بینک کیلئے مقرر ایڈمنسٹریٹر سات دن میں دفتر خالی کر دیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کل کابینہ کی ہونے والی میٹنگ میں تشکیل نو منصوبہ کو منظوری دے دی گئی تھی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بتایا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا اس میں ۴۹؍ فیصد حصہ داری خریدے گا اور اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں دو رکن ہوں گے، اور وہ اپنی سرمایہ کاری میں سے ۲۶؍ فیصد حصص ۳؍ سال تک نکال نہیں سکے گا۔ یہ لاکنگ مدت ہے۔ دیگر سرمایہ کاروں کیلئے یہ حد ۷۵؍ فیصد اور تین سال ہے۔
انہوں نے کہا کہ ۵؍ مارچ کو ریزرو بینک آف انڈیا نے یس بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحلیل کرتے ہوئے اس بینک پر پابندی عائد کردی تھی اور اس کیلئے ایڈمنسٹریٹر مقرر کیا تھا۔ ۶؍ مارچ کو تشکیل نو منصوبہ کا خدو خال جاری کیا گیا اور اس پر ملنے والے رد عمل کے بعد اس کو حتمی شکل دی گئی جسے آج منظوری دے دی گئی ہے۔ ریزرو بینک نے اس بینک پر پابندی لگانے کے ساتھ ہی صارفین کیلئے پیسے نکالنے کی حد ۵۰؍ ہزار روپے مقرر کر دی تھی۔ یہ پابندی ۳۰؍ دن کیلئے تھی۔ لیكن اب حکومت نے تشکیل نو منصوبہ کیلئے نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد تھری ورکنگ ڈیز میں یہ پابندی ختم کرنے کی بات کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK