EPAPER
پریم چند کا یہ مضمون (جو ۱۹۰۸ء میں شائع ہوا تھا) پڑھئے اور بیانیہ کی صورت ِ حال دیکھئے، کیا کوئی تبدیلی نظر آتی ہے؟
November 16, 2025, 1:37 PM IST
مَیں آنگن میں رکھی چارپائی پر بیٹھی اندھیرے گھر میں طاق پر رکھے اس چراغ کو غور سے دیکھ رہی تھی اور خیالات کے سمندر میں غوطے کھا رہی تھی کہ کس طرح یہ چراغ خود جل کر اور سیاہ اندھیرے کو چیرتے ہوئے روشنی پھیلا رہا ہے۔
November 13, 2025, 4:11 PM IST
گرمیوں کی تعطیلات تھیں سب لوگ اپنے اپنے کمروں میں تھے عصر کا وقت قریب آرہا تھا لیکن سورج کی کرنیں جیسے اب بھی جسم کو چھلنی کررہی تھیں۔
November 12, 2025, 4:30 PM IST
دوسروں کو تکلیف پہنچا کر سکون حاصل نہیں ہوسکتا، اس کی بہترین مثال یہ افسانہ۔
November 12, 2025, 3:29 PM IST
