آج ٹیم انڈیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹی۔ ۲۰؍سیریز کا آخری مقابلہ، سب کی نظریں سوریہ کمار یادو پر ہوں گی، مہمان ٹیم میچ جیت کر سیریز برابر کرنے کی کوشش کرےگی۔
EPAPER
Updated: December 19, 2025, 12:11 PM IST | New Delhi
آج ٹیم انڈیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان ٹی۔ ۲۰؍سیریز کا آخری مقابلہ، سب کی نظریں سوریہ کمار یادو پر ہوں گی، مہمان ٹیم میچ جیت کر سیریز برابر کرنے کی کوشش کرےگی۔
سلیکشن پر اٹھنے والے سوالات اور بعض کمزوریوں کے سامنے آنے کے درمیان ہندوستانی ٹیم جمعہ کو یہاں ہونے والے پانچویں اور آخری ٹی۔ ۲۰؍ بین الاقوامی میچ میں جیت درج کرکے جنوبی افریقہ کے خلاف اس چیلنجنگ سیریز کا فاتحانہ اختتام کرنے کی کوشش کرے گی۔ وہیں مہمان ٹیم جنوبی افریقہ بھی اس میچ کو جیت کر سیریز ۲۔ ۲؍سے برابرکرنے کی پوری کوشش کرےگی۔
ٹیسٹ سیریز میں دوصفرسے شکست کے بعد ہندوستان نے شاندار واپسی کرتے ہوئے یکروزہ سیریز جیتی۔ اب ٹی۔ ۲۰؍ سیریز میں اسے دوایک کی ناقابل تسخیر برتری حاصل ہے۔ یاد رہے کہ بدھ کو لکھنؤ میں خراب موسم کی وجہ سے چوتھا میچ منسوخ کر دیا گیا تھا۔ یہ یقینی ہے کہ ٹیم انڈیا اب اس سیریز میں شکست نہیں کھا سکتی جو کہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کیلئے راحت کی بات ہوگی۔ تاہم ٹیم کے ۲؍ اہم کھلاڑی سوریہ کمار یادو اور ٹیسٹ و ون ڈے کپتان شبھ من گل گزشتہ کچھ عرصے سے رن بنانے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
کچھ عرصہ قبل تک دنیا کے نمبر ون کھلاڑی رہنے والے سوریہ کمار یادو کا فارم ٹیم کے لئے سب سے بڑی تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے اس سال ۲۰؍ ٹی۔ ۲۰؍ میچوں کی ۱۸؍اننگز میں ایک بھی نصف سنچری نہیں بنائی۔ اس دوران انہوں نے ۲۰ء۱۴؍کے اوسط سے صرف ۲۱۳؍ رن بنائے ہیں۔ شبھ من گل کا اس چھوٹے فارمیٹ میں نہ چل پانا بھی ٹیم انڈیا کیلئے اگلے سال کے شروع میں ہونے والے ٹی۔ ۲۰؍ ورلڈ کپ سے قبل پریشانی کا سبب ہے۔ وہ گزشتہ میچ میں پریکٹس کے دوران زخمی ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے آخری میچ میں ان کی شرکت مشکوک ہے۔
دریں اثناءہندوستانی ٹیم کسی قسم کا خطرہ مول لینا مناسب نہیں سمجھے گی کیونکہ ان کے پاس ٹاپ آرڈر میں سنجو سیمسن کی صورت میں ایک شاندار متبادل موجود ہے۔ سنجو سیمسنلوور آرڈر میں کیلئے کبھی بھی صحیح انتخاب نہیں رہے ہیں۔ انہوں نے بطور اوپنر ہمیشہ اچھا مظاہرہ کیا ہے جبکہ مڈل آرڈر میں وہ توقعات کے مطابق کارکردگی نہیں دکھا سکے۔ یاد رہے کہ انہوں نے اپنی تینوں ٹی۔ ۲۰؍ بین الاقوامی سنچریاں ٹاپ آرڈر پر کھیلتے ہوئے بنائی ہیں۔ اگر گل دستیاب نہیں ہوتے تو کیرالہ کا یہ وکٹ کیپر بلے باز اس موقع کا پورا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گا۔
ہندوستانی ٹیم فی الحال متوازن نظر آتی ہے کیونکہ دونوں آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا اور شیوم دوبے اب تک کے تمام میچوں میں شامل رہے ہیں۔ فاسٹ بولنگ میں عرشدیپ سنگھ اپنے فارم میں واپس آ رہے ہیں جبکہ ہرشت رانا نے بھی متاثرکن کارکردگی دکھائی ہے۔ وہیں جسپریت بمراہ بھی، جو نجی وجوہات کی بنا پر تیسرے میچ میں نہیں کھیل سکے تھے، چوتھے میچ سے قبل ٹیم کے ساتھ دوبارہ جڑ چکے ہیں۔ احمد آباد کی پچ بیٹنگ کیلئے سازگار مانی جاتی ہے، جو اس سیریز میں ہندوستان کے اب تک کے بہترین گیندبازورون چکرورتی (۶؍ وکٹیں ) کیلئے ایک بڑا چیلنج ثابت ہوگی۔
جہاں تک جنوبی افریقہ کا تعلق ہے، ان کے بلے بازوں کی کارکردگی میں اتار چڑھاؤ رہا ہے۔ اگر انہیں سیریز برابر کرنی ہے تو ان کے بلے بازوں کو اپنا بہترین کھیل پیش کرنا ہوگا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم ریزا ہینڈرکس کی جگہ ایڈن مارکرم کو ٹاپ آرڈر میں واپس لانے پر غور کر سکتی ہے کیونکہ ہینڈرکس اس دورے پر آؤٹ آف فارم رہے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں نوجوان بلے باز ڈیوالڈ بریوس سے بھی بڑی اننگز کی امید ہوگی۔ جنوبی افریقہ کو مارکو جانسن کی جارحانہ بیٹنگ کی کمی محسوس ہو رہی ہے البتہ لونگی اینگیدی اور اوٹنیل بارٹمین نے بولنگ میں اب تک اچھا کام کیا ہے۔