بائیں ہاتھ کے بلے باز ایشان کشن (۱۰۱) اور کمار کشاگرا(۸۱) کی جارحانہ بلے بازی اور گیندبازوں کی نپی تلی کارکردگی کی بدولت جھارکھنڈ نے پونے میں کھیلے گئے سید مشتاق علی ٹرافی کے فائنل میں ہریانہ کو ۶۹؍ رنوں سے شکست دے کر پہلی بار خطاب جیت لیا۔
EPAPER
Updated: December 19, 2025, 12:15 PM IST | New Delhi
بائیں ہاتھ کے بلے باز ایشان کشن (۱۰۱) اور کمار کشاگرا(۸۱) کی جارحانہ بلے بازی اور گیندبازوں کی نپی تلی کارکردگی کی بدولت جھارکھنڈ نے پونے میں کھیلے گئے سید مشتاق علی ٹرافی کے فائنل میں ہریانہ کو ۶۹؍ رنوں سے شکست دے کر پہلی بار خطاب جیت لیا۔
بائیں ہاتھ کے بلے باز ایشان کشن (۱۰۱) اور کمار کشاگرا(۸۱) کی جارحانہ بلے بازی اور گیندبازوں کی نپی تلی کارکردگی کی بدولت جھارکھنڈ نے پونے میں کھیلے گئے سید مشتاق علی ٹرافی کے فائنل میں ہریانہ کو ۶۹؍ رنوں سے شکست دے کر پہلی بار خطاب جیت لیا۔ ۱۰۔ ۲۰۱۱ء میں وجے ہزارے ٹرافی جیتنے کے بعد جھارکھنڈ کا یہ دوسرا گھریلو خطاب ہے۔
جھارکھنڈ نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے ۲۰؍ اوور میں ۳؍وکٹ پر۲۶۲؍رنوں کا پہاڑ جیسا اسکور کھڑا کردیا تھا، جس کے جواب میں ہریانہ کی ٹیم۱۸ء۳؍ اوور میں ۱۹۳؍رنوں پر آل آؤٹ ہوگئی۔ جھارکھنڈ کی جانب سے سوشانت مشرا اور بال کرشنا نے ۳۔ ۳؍ وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کے تعاقب میں ہریانہ کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا۔ تیز شروعات کی امید میں اتری ٹیم کو پہلے ہی اوور میں ۲؍ جھٹکے لگ گئے، جس سے وہ فوراً دباؤ میں آگئی۔ اس کے بعد یشوردھن دلال اور نشانت سندھو نے اننگز کو سنبھالتے ہوئے کچھ دیر کیلئے میچ میں جان پھونکی۔ دونوں نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے رنوں کی رفتار تیز کی اور جھارکھنڈ کے گیندبازوں کو بیک فٹ پر دھکیل دیا۔ یشوردھن دلال نے صرف ۱۹؍ گیندوں پر نصف سنچری بنا کر تماشائیوں کو محظوظ کیا جبکہ سندھو بھی خطرناک نظر آ رہے تھے۔ تاہم یہ شراکت زیادہ دیر قائم نہ رہ سکی۔ تجربہ کار اسپنر انوکول رائے نے شاندار گیندبازی کرتے ہوئے ۳؍ گیندوں کے اندر دونوں بلے بازوں کو پویلین بھیج دیا۔ ان ۲؍ اہم وکٹوں کے گرتے ہی میچ کا رخ مکمل طور پر جھارکھنڈ کے حق میں مڑ گیا اور ہریانہ کی امیدیں دم توڑ گئیں۔
ایشان کشن کی تاریخی سنچری
اس سے قبل ہندوستانی ٹیم سے باہر رہنے والے وکٹ کیپر بلے باز ایشان کشن نے سید مشتاق علی ٹرافی میں تاریخ رقم کر دی۔ جھارکھنڈ کی کپتانی کر رہے کشن نے ہریانہ کے خلاف فائنل مقابلے میں شاندار سنچری بنائی۔ اس طرح وہ سید مشتاق علی ٹورنامنٹ کے فائنل میں سنچری بنانے والے پہلے کپتان بن گئے ہیں۔
ہریانہ نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا تھا لیکن ایشان کشن نے ہریانہ کے اس فیصلے کو غلط ثابت کر دیا۔ جھارکھنڈ کیلئے اننگز کا آغاز کرنے والے ایشان کشن نے محض ۴۵؍ گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی۔ انہوں نے مجموعی طور پر ۴۹؍ گیندوں پر ۱۰۱؍رنوں کی اننگز کھیلی، جس میں ۱۰؍ چھکے اور ۶؍ چوکے شامل تھے۔ ایشان کشن کے علاوہ کمار کشاگرانے بھی ۳۸؍ گیندوں پر ۵؍ چھکوں اور ۸؍ چوکوں کی مدد سے ۸۱؍رن بنائے۔ ان دونوں کے درمیان دوسری وکٹ کیلئے ۱۷۷؍ رنوں کی ریکارڈ شراکت داری ہوئی۔ انوکول رائے نے ۲۰؍ گیندوں پر ۴۰؍اور رابن منز ۱۴؍ گیندوں پر ۳۱؍ رن بنا کر ناقابلِ شکست رہے۔