Inquilab Logo

ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ ٹیم میں نئے کھلاڑیوں کو موقع ملنا مشکل

Updated: April 17, 2024, 10:07 PM IST | New Delhi

اس ماہ کے آخر تک جب ہندوستانی ٹیم کو حتمی شکل دی جائے گی تو اس بات کا امکان نہیں ہے کہ آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کسی نئے کھلاڑی کا انتخاب کیا جائے، لیکن کچھ تجربہ کار کرکٹرس آپ کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے

Rohit Sharma. Photo:PTI
روہت شرما۔(تصویر:پی ٹی آئی)

 امریکہ میں ہونے والےاگلے ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ کیلئے  اس ماہ کے آخر تک جب ہندوستانی ٹیم کو حتمی شکل دی جائے گی تو اس بات کا امکان نہیں ہے کہ آئی پی ایل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کسی نئے کھلاڑی کا انتخاب کیا جائے، لیکن کچھ تجربہ کار کرکٹرس آپ کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے عارضی۱۵؍ رکنی اسکواڈ کا اعلان کرنےکیلئے یکم مئی کی تاریخ مقرر کی ہے، جس میں اجیت اگرکر اور ان کے ساتھی ساتھیوں کے پاس ٹیم کے ہر رکن کی فٹنیس کے لحاظ سے کچھ واضح اختیارات ہوں گے۔
 ہندوستانی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ذرائع  نے رازداری کی شرط پر بتایا کہ `میدان پر کارکردگی کی بنیاد پر کوئی تجربہ یا انتخاب نہیں ہوگا۔ ہندوستان کے لیے کھیلنے والے اورٹی ۲۰؍ انٹرنیشنل اور آئی پی ایل (انڈین پریمیر لیگ) میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ شبھمن گل اور یشسوی جیسوال میں سے کوئی ایک ٹیم میں جگہ سے محروم ہو سکتا ہے، لیکن اگر دونوں کو پلیئنگ الیون میں منتخب کیا جاتا ہے، تو رِنکو سنگھ اور شیوم دوبے میں سے صرف ایک کو جگہ مل سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دوسرے وکٹ کیپر کی پوزیشن کا فیصلہ بھی قریب آ سکتا ہے جس میں سنجو سیمسن کو جیتیش شرما، کے ایل راہل اور ایشان کشن سے مقابلہ کرنا پڑے گا۔ راہل اور کشن ٹاپ آرڈر پر بیٹنگ کرتے ہیں اور اس آئی پی ایل میں دونوں نے ابھی تک مڈل آرڈر میں بلے بازی کی کوشش نہیں کی ہے جس کی وجہ سے سلیکٹرس کے لیے لوور آرڈر میں ان کی کارکردگی کا تجزیہ کرنا مشکل ہوگا۔ اگرچہ ہاردک پانڈیا کی  بولنگ  فٹنیس تشویش کا باعث  ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ان کے انتخاب میں کوئی شک نہیں ہے۔
 وراٹ کوہلی کی بھی شمولیت پر کوئی شک نہیں ہے۔ کپتان روہت شرما، سوریہ کمار یادو، فاسٹ بولر جسپریت بمراہ، رویندر جڈیجا، رشبھ پنت، ارشدیپ سنگھ، محمد سراج اور کلدیپ یادو کا انتخاب یقینی ہے۔ اگر یہ۱۰؍ کھلاڑی فٹ ہو گئے تو ضرور امریکہ جائیں گے۔ رائل چیلنجرز بنگلور نے سراج کو آرام دیا ہے کیونکہ وہ مسلسل کھیل رہے ہیں اور ان کے کام کے بوجھ کو سنبھالنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم گل اور جیسوال کے درمیان انتخاب کی بات کریں تو گجرات ٹائٹنس کے کپتان نے زیادہ رن بنائے ہیں۔ لیکن اگر ہم جیسوال کی بات کریں تو آئی پی ایل میں ان کے کم اسکور کو دیکھتے ہوئے سلیکشن کمیٹی انہیں نظر انداز نہیں کر سکتی۔ اس کے علاوہ وہ ٹاپ ۴؍ میں واحد بائیں ہاتھ کے بلے باز ہیں جو کہ اچھی بات ہے۔ لیکن اگر گل نے رن بنانے کا سلسلہ جاری رکھا تو معاملات بہت مشکل ہو جائیں گے۔ بصورت دیگر سلیکٹر دونوں کو شامل کر سکتے ہیں اور شیوم اور رِنکو میں سے ایک کو باہر کر سکتے ہیں۔ ۳؍ کرکٹرس کے درمیان `ریزرو  اسپنر کی جگہ کیلئے  مقابلہ ہوگا جس میں اکشر پٹیل، یزویندر چہل اور روی بشنوئی شامل ہیں۔ اکشر جہاں بائیں ہاتھ کے اسپنر ہیں وہیں وہ ایک کارآمد بلے باز بھی ہیں۔ چہل نے اپنے ۹؍ سالہ بین الاقوامی کریئر میں ابھی تک ایک بھی ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ نہیں کھیلا ہے، لیکن وہ  بولنگ کی مہارت میں دیگر دو سے بہت آگے ہیں۔ لیکن اہم ٹیموں سے ان کا بار بار اخراج جون میں ہونے والے ٹورنامنٹ میں ان کے انتخاب پر بڑے سوالات اٹھاتا ہے۔
ایک سابق بین الاقوامی کھلاڑی اور اب براڈکاسٹر نے `امپیکٹ پلیئر کے اصول پر دلچسپ معلومات دیتے ہوئے کہا کہ یہ اصول ٹیم کے انتخاب میں نقصان کا باعث بن رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ میچ میں ۱۲؍ کھلاڑیوں کی ٹیم کا یہ `امپیکٹ پلیئر  اصول آئی پی ایل کے تماشائیوں کیلئے بہت اچھا ہے لیکن یہ ہندوستانی کرکٹ کیلئے  نقصان دہ ہے۔ اس سے آل راؤنڈر کا کردار ختم ہو گیا ہے۔
  ریان پراگ، مینک یادو، ابھیشیک شرما اور ہرشیت رانا جیسے تمام نئے کھلاڑیوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ لیکن معلوم ہوا ہے کہ سلیکشن کمیٹی انہیں ورلڈ ٹی ۲۰؍ جیسے اعلیٰ سطح کے ٹورنامنٹ میں آزمانے کے بجائے دو طرفہ کرکٹ کے ساتھ آرام دہ  بنانا چاہے گی۔ زمبابوے اور سری لنکا کے خلاف وائٹ بال کی دو سیریز ہوں گی جس میں یہ نوجوان کھلاڑی ہندوستان کیلئے  آغازکرنے کیلئے قطار میں ہوں گے۔
 ریس میں ممکنہ۲۰؍کھلاڑی(۱۵+۵؍ اسٹینڈ بائی)  
ماہر بلے باز (۶): روہت شرما، یشسوی جیسوال، شبھمن گل، وراٹ کوہلی، سوریہ کمار یادو، رنکو سنگھ
آل راؤنڈر (۴): ہاردک پانڈیا، رویندر جڈیجا، شیوم دوبے، اکشر پٹیل۔
اسپیشلسٹ اسپنرس (۳): کلدیپ یادو، یزویندر چہل، روی بشنوئی۔
وکٹ کیپر بلے باز (۳): رشبھ پنت، کے ایل راہل اور سنجو سیمسن۔
تیز گیند باز (۴): جسپریت بمراہ، محمد سراج، ارشدیپ سنگھ اور اویس خان۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK