Inquilab Logo

اندور لوک سبھا حلقے کو سورت بنانے کی بی جے پی کی کوشش ناکام، ووٹنگ ہوگی

Updated: April 30, 2024, 4:42 PM IST | Inquilab News Network | Indore

۹؍امیدواروں کے نام واپس لینے کے باوجود بی ایس پی امیدوار سمیت ۱۴؍ امیدوار میدان میں ہیں، ۱۳؍ مئی کو پولنگ ہوگی۔

Akshay Kanti Bam. Photo: INN
اکشے کانتی بام۔ تصویر: آئی این این

انتخابات کے دوران بلامقابلہ منتخب ہونے کی روایت کوئی بات نہیں ہے لیکن لوک سبھا کیلئے جاری انتخابات کے دوران جس طرح سے سورت لوک سبھا کےبی جے پی امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں،  اس سے کئی سوال پیدا ہوتے ہیں۔ اس عمل کو جمہوریت کیلئے خطرہ قرار دیا جارہا ہے۔ اس کے باوجود ملک کے دوسرے حصوں میں بھی اب اسی طرح کی کوششیں سامنے آنے لگی ہیں۔ اندور لوک سبھا میں بی جے پی کے امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہونے کی کوشش کررہے تھے لیکن ناکام رہے۔ وہاں آج بھی بی ایس پی کے امیدوار سمیت کل ۱۴؍ امیدوار میدان میں ہیں، اسلئے لوک سبھاانتخابات کے چوتھے مرحلے میں ۱۳؍ مئی کو  ووٹنگ ہوگی۔ خیال رہے کہ کانگریس کے امیدوار سمیت ۹؍ امیدوار اپنا نام واپس لے چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ جنگ: عالمی عدالت جرمنی کے خلاف نکارگوا کی عرضی پر آج فیصلہ سنائے گی

حیرت انگیز طورپرایک دن قبل پیر کو کانگریس کے امیدوار اکشے کانتی بام بی جے پی کے ایک ایم ایل اے رمیش مینڈولا کے ساتھ کلکٹریٹ آفس پہنچے اور اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا۔ انتخابی میدان سے پیچھے ہٹنے کے بعد وہ وہاں سے سر جھکائے بی جے پی لیڈر کے ساتھ ہی کلکٹریٹ سےباہر نکلے اور بی جے پی لیڈر کی گاڑی میں بیٹھ کر وہاں سے چلے گئے۔ اس کے بعد اندور میں بی جے پی کے سامنے اہم چیلنج ختم ہوگیا۔ کانتی کی جانب سے نامزدگی واپس لینے کے بعد کچھ آزاد اور دیگر امیدواروں نے بھی کلکٹر کے دفتر پہنچ کر اپنے کاغذات نامزدگی واپس لینے لگے جس سے یہ محسوس ہونے لگاتھا کہ یہاں بھی سورت کی تاریخ دہرائی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوسکا۔  اندور لوک سبھا حلقے سے صرف ۹؍ امیدواروں ہی نے اپنا نام واپس لیا۔

یہ بھی پڑھئے: افغانستان: مسجد پر حملہ، چھ نمازی جاں بحق

نامزدگی فارم واپس لینے کی فہرست میں دو آزاد امیدواروں دھرمیندر جھالا اور دلیپ ٹھاکر کے نام شامل ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان دونوں امیدواروں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہم نے اپنے نام واپس نہیں لئے ہیں۔ دھرمیندر جھالا اور دلیپ ٹھاکر کے حامیوں نے کلکٹر کے دفتر میں اپنا اعتراض بھی درج کرایا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ دوسرے انتخابی حلقوں میں بھی بی جے پی لیڈران نے اپنے حریفوں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK