حال ہی میں ۵۶؍ ویں انڈین انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (آئی ایف ایف آئی )ایونٹ کے دوران بالی ووڈ اداکار عامر خان نے ایک بڑا انکشاف کیا کہ آنجہانی اداکار دھرمیندر نے آخری سانس لینے سے پہلے اپنے بیٹے سنی دیول کی فلم ’’لاہور۱۹۴۷ء‘‘ دیکھی۔
EPAPER
Updated: November 28, 2025, 7:00 PM IST | Mumbai
حال ہی میں ۵۶؍ ویں انڈین انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (آئی ایف ایف آئی )ایونٹ کے دوران بالی ووڈ اداکار عامر خان نے ایک بڑا انکشاف کیا کہ آنجہانی اداکار دھرمیندر نے آخری سانس لینے سے پہلے اپنے بیٹے سنی دیول کی فلم ’’لاہور۱۹۴۷ء‘‘ دیکھی۔
تجر بہ کار بالی ووڈ اداکار دھرمیندر ۲۴؍ نومبر ۲۰۲۵ءکو انتقال کر گئے۔ حال ہی میں، عامر خان نے ۵۶؍ ویں انڈین انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں دھرمیندر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ عامر خان نے دھرمیندر کے ساتھ گزارے ہوئے لمحات کو بھی یاد کیا۔ اس دوران عامر خان نے یہ انکشاف بھی کیا کہ دھرمیندر نے اپنی موت سے قبل سنی دیول کی آنے والی فلم ’’لاہور۱۹۴۷ء‘‘ دیکھی تھی۔
عامر خان نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرمیندر کے انتقال نے انہیں فلم دکھانے کی اجازت دی۔دھرمیندر نے اپنی موت سے پہلے ’’لاہور ۱۹۴۷ء‘‘ دیکھی تھی۔عامر خان نے ۵۶؍ویں انڈین انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (آئی ایف ایف آئی) میں دھرمیندر کو فلم ’’لاہور ۱۹۴۷ء‘‘ دکھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ عامر خان نے کہا کہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں کہ انہیں دھرمیندر کے انتقال سے قبل ان کے ساتھ یادگار لمحات گزارنے کا موقع ملا۔
یہ بپی پڑھئے:فیباورلڈکپ :ہندوستان کا مایوس کن آغاز، سعودی عرب کے ہاتھوں شکست
عامر نے کہا کہ ’’ہم نے سنی دیول کے ساتھ فلم ’’لاہور ۱۹۴۷ء‘‘ بنائی تھی اور ہمیں اسے دھرمیندر کو دکھانے کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ دھرمیندر نے یہ فلم اپنی موت سے پہلے دیکھی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اگرچہ فلم ابھی ریلیز نہیں ہوئی، میں بہت خوش ہوں کہ انہیں دیکھنے کا موقع ملا۔ یہ ان کی پسندیدہ کہانیوں میں سے ایک ہے۔‘‘
عامر خان ۵۶؍ویں انڈین انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کا حصہ تھے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ممبئی میں دھرمیندر کی دعائیہ میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکے۔ عامر خان نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ ایک سال میں دھرمیندر سے ۷؍ سے ۸؍ بار ملے تھے۔ عامر خان کو دھرمیندر کے ساتھ وقت گزارنا پسند تھا۔ ’’لاہور۱۹۴۷ء‘‘ کو عامر خان نے پروڈیوس کیا ہے اور اسے راجکمار سنتوشی نے ڈائریکٹ کیا ہے۔ یہ اصغر وجاہت کے مشہور ڈرامے ’’جس لاہور نہیں دیکھا، اے جمائی نی‘‘ پر مبنی ہے۔