Inquilab Logo

نیپولی کا۳۰؍ سال بعد سیری اے خطاب پر قبضہ، نیپلز جشن میں ڈوبا

Updated: May 06, 2023, 12:41 PM IST | Napoli

اطالوی فٹبال کلب نے گھریلو لیگ سیری اے میں یوڈینیس کلب کے ساتھ ڈرا کھیلا۔ ۳۳؍میچوں میں ۸۰؍ پوائنٹس پورے کرلئے

photo;INN
تصویر :آئی این این

 اٹلی کے فٹبال کلب نیپولی نے یوڈینیس کے ساتھ۱۔۱؍سے ڈرا کھیل کر ۹۰۔۱۹۸۹ء کے بعد اپنا پہلا اور تیسرا سیری اے خطاب  جیت لیا۔
 جمعرات کے میچ کے۱۳؍ ویں منٹ میں یوڈینیس کے مڈفیلڈر سینڈی لوورچ نے میچ کا پہلا گول کیا لیکن وکٹراوسیمہین  نے۵۲؍ ویں منٹ میں نیپولی کیلئے برابری کر دی۔ نیپولی نے سیری اے کے ۳۳؍ ویں راؤنڈ کے اختتام پر۸۰؍پوائنٹس حاصل  کر لئے ہیں اور دوسرے نمبر پر موجود لازیو کیلئے ان تک پہنچنا ناممکن ہے۔ نیپول  کا یہ۳۳؍ سال میں پہلا ٹائٹل ہے جبکہ اس نے اپنا پچھلا خطاب  فٹبال لیجنڈ ڈیاگو میراڈونا کی کپتانی میں جیتا تھا۔ اوسیمہین۲۲؍گول  کے ساتھ سیری اے کے سرکردہ اسٹرائیکر ہیں جبکہ خوچا کواراتس کھیلیا (۱۰) ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ معاونت کی ہے۔ دریں اثنا نیپولی کے خطاب  جیتنے کے بعد جمعرات سے نیپلز شہر میں جشن کا سماں ہے۔ شہر نے اپنی ٹیم کے چمپئن  شپ جیتنے کے امکانات سے ایک ہفتہ قبل ایک وسیع جشن کی منصوبہ بندی شروع کر دی تھی۔ تاہم  یہ امیدیں اتوار کو اس وقت دم توڑ گئیں جب سالرنیٹانا نے ایس ایس سی نیپولی کو۱۔۱؍ سے ڈرا پر روک دیا۔ دوسرے نمبر پر رہنے والے لازیو کی ساسو اولو پر۰۔۲؍ کی جیت کے بعد نیپلز کے لوگوں کی امیدوں کو مزید دھچکا لگا۔
 نیپلز شہر اتوار اور بدھ کو جشن کے پیش نظر بند کر دیا گیا تھا۔ پہلی دو مایوسی کے باوجود ایک تاریخی جیت کے شوقین شائقین کو جمعرات کو ڈیاگو میراڈونا اسٹیڈیم میں یوڈینیس کے خلاف بڑی اسکرینوں پر دکھایا گیا تھا۔ میچ کے آخری لمحات میں اپنی ٹیم کو جیتتا دیکھ کر اسٹیڈیم میں موجود شایقین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ شہر کی گلیوں میں آتش بازی اور جشن کا سماں رہا۔ شائقین نے نیلے اور سفید ٹیم کے بڑے جھنڈے اٹھائے اور نعرے لگاتے ہوئے شہر کی مرکزی سڑکوں پر پریڈ کی۔ دیگر افراد  ہارن بجاتے اور اپنی کاروں سے باہر لٹکتے ہوئے گانا بجانا کرتے رہے۔ اس ہفتے کے شروع میں نیپلز کے پریفیکٹ کلاڈیو پالومبا، میئر گیٹانو مانفریڈی اور ایس ایس سی نیپولی کے صدر اوریلیو ڈی لارینٹیس نے  بہت زیادہ متوقع تقریبات  یقینی بنانے کیلئے ایک خصوصی سیکورٹی میٹنگ کی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK