Inquilab Logo

آکاش وراٹ کے حق میں، گمبھیر روہت کوٹی ۲۰؍کا کپتان بنانے کےحامی

Updated: November 25, 2020, 10:10 AM IST | Agency | New Delhi

گمبھیر نے کہا:میرے حساب سے روہت زیادہ اچھے ٹی ۲۰؍کپتان ہیں اور دونوں کی کپتانی میں بہت بڑا فرق ہے

Gautam Gambhir. Picture :INN
گوتم گمبھیر۔ تصویر:آئی این این

 ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی گوتم گمبھیر نے ٹی ۲۰؍کپتانی ۵؍ مرتبہ کے آئی پی ایل فاتح روہت شرما کو سونپنے کی وکالت کی ہے جبکہ کمنٹیٹر اور سابق کھلاڑی آکاش چوپڑہ موجودہ کپتان وراٹ کوہلی کو ہی کھیل کے ۳؍ فارمیٹوں میں کپتان  برقرار رکھنے کی حمایت کررہے ہیں۔  سابق ہندوستانی کھلاڑیوں گوتم گمبھیر ، آکاش چوپڑہ اور پارتھیو پٹیل نے اسٹار اسپورٹس کے پروگرام کرکٹ کنکٹیڈ میں روہت اور وراٹ میں سے کون بہتر کپتان ہے ، کے سلسلے میں بات چیت کی، جس میں تینوں کھلاڑیوں نے اپنی اپنی رائے ظاہر کی۔ ان دنوں ٹی ۲۰؍ کی کپتانی روہت کو سونپنے پرزور دیا جارہا ہے۔ روہت کی کپتانی میں ممبئی نے آئی پی ایل میں اپنا ۵؍واں خطاب جیتا ہے جبکہ وراٹ کی  بنگلور ٹیم پلے آف تک ہی پہنچ سکی تھی اور ان کی کپتانی میں ۸؍ برسوں میں بنگلور ایک بھی خطاب نہیں جیت سکی ہے۔  کپتانی کی تقسیم کے معاملے پر ہونےوالی بات چیت کے بیچ حالانکہ ہندوستان کے پہلے عالمی کپ فاتح کپتان اور آل راؤنڈر کپل دیو نے ٹیم انڈیا کے ٹیسٹ اور محدود اوورس کی کپتانی کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستانی کرکٹ کی ثقافت دو کپتانوں کی نہیں ہے اور وراٹ اگر ٹی ۲۰؍ میں بہتر کررہے ہیں تو انہیں کپتان  ہی رہنا دینا چاہیے ۔ گمبھیر نے وراٹ  اور روہت میں سے  بہتر ٹی ۲۰؍کپتان کے سلسلے میں کہا ’’وراٹ خراب  کپتان نہیں ہیں لیکن یہاں  بات یہ ہے کہ کون  بہتر کپتان  ہے اور میرے حساب سے روہت  زیادہ اچھے ٹی ۲۰؍کپتان ہیں اور ان دونوں کی کپتانی  میں بہت بڑا فرق ہے۔‘‘وہیں آکاش چوپڑہ کا کہنا ہے کہ یہ وقت تبدیلی کا نہیں ہے۔ اب آپ کے پاس ایک نئی ٹی ۲۰؍ ٹیم تیار کرنے کا وقت نہیں ہے۔ اگر آپ نئے سرے سے کچھ کرنا چاہتے ہیں تو اس کیلئے آپ کے پاس کھیلنے کیلئے کئی مقابلے ہونے چاہیے لیکن ٹی ۲۰؍ عالمی کپ سے پہلے ٹیم کے پاس صرف ۵؍ سے ۶؍ٹی ۲۰؍مقابلے ہی ہیں۔
  گمبھیر نے کہا ’’ جب ہم آئی پی ایل کی بنیاد پر بین الاقوامی کرکٹ میں کھلاڑیوں کا انتخاب کرسکتے ہیں تو پھر ہم اسی بنیاد پر ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان کا انتخاب کیوں نہیں کرسکتے ہیں اور اگر ہم ایسا نہیں کرسکتے ہیں تو پھر آئی پی ایل میں بلے بازوں  اور گیندبازوں کو آئی پی ایل میں ان کی کارکردگی کے حساب سے فیصلہ نہیں ہونا چاہئے اور  کھلاڑیوں کا انتخاب بھی نہیں ہونا چاہیے۔‘‘  آکاش نے گمبھیر کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا ، ’’ہاں ، آئی پی ایل میں کارکردگی ضروری ہے اور میں اس سے اتفاق کرتا ہوں لیکن بین الاقوامی سطح پر کسی کو آزمانے  سے پہلے کھلاڑی یا کپتان کی کارکردگی بھی بین الاقوامی سطح پر دیکھنی چاہئے۔ بہت سے کھلاڑیوں نے آئی پی ایل میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے لیکن انہوں نے ہندوستانی ٹیم کے لئے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ ساری بحث و مباحثہ صرف اس بارے میں ہے کہ وراٹ  نے ہندوستانی  ٹی ۲۰؍ ٹیم کا کپتان  رہنے کے لئے سب کچھ صحیح کیا ہے۔‘‘  گمبھیر آکاش سےرضامند نظر نہیں آئے اور کہا ’’ٹی نٹراجن ، واشنگٹن سندر ، یزویندر چہل ، کلدیپ یادو کا انتخاب  غلط ہے کیونکہ ان تمام کھلاڑیوں کا انتخاب آئی پی ایل میں ان کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ جب آپ کھلاڑیوں کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کر رہے ہیں تو پھر ہندوستانی ٹی ۲۰؍ٹیم کے کپتان کے  لئے انتخاب کا بنیاد کیوں نہیں ہے؟‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK