کنیڈیائی کھلاڑی نے ایک ہی ڈبلیو ٹی اے ایونٹ میں ۳؍ سابق گرینڈ سلیم چمپئن کو شکست دینے کا اعزاز حاصل کیا،فائنل میں اوسکا سے مقابلہ۔
EPAPER
Updated: August 08, 2025, 12:03 PM IST | Agency | Montreal
کنیڈیائی کھلاڑی نے ایک ہی ڈبلیو ٹی اے ایونٹ میں ۳؍ سابق گرینڈ سلیم چمپئن کو شکست دینے کا اعزاز حاصل کیا،فائنل میں اوسکا سے مقابلہ۔
کینیڈا کی نوجوان کھلاڑی وکٹوریہ مبوکو نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیمی فائنل میں نویں سیڈ ایلینا ریباکینا کو ہرا کر نیشنل بینک اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔ ۱۸؍سالہ مبوکو نے ریباکینا کو۶۔۱،۶۔۷،۵۔۷؍ سے شکست دی۔ مبوکو نے تیسرے سیٹ میں میچ پوائنٹ بچایا اور ۲؍ بار رباکینا کی سروس توڑ کر سیٹ کو ٹائی بریکر میں پہنچایا اور سیٹ اور گیم جیت لیا۔مبوکو کا فائنل میں سامنا اب جاپان کی ۴؍ بار کی گرینڈ سلیم فاتح ناؤمی اوساکا سے ہوگا جنہوں نے ایک دیگر سیمی فائنل میں ۱۶؍ویں سیڈ کلارا ٹاسن کو ۶۔۷،۲۔۶؍ سے ہرایا۔
وکٹوریہ مبوکو کیلئے فائنل میں پہنچنا ایک بڑی کامیابی مانی جا رہی ہے۔ مبوکو نے فائنل میں پہنچ کر ایک انوکھا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا ہے۔ اوپن ایرا میں ایک ہی ڈبلیو ٹی اے ایونٹ میں ۳؍ سابق گرینڈ سلیم چمپئن (ریباکینا، کوکو گاف اور صوفیہ کینن) کو ہرانے والی پہلی کینیڈین کھلاڑی بن گئی ہیں۔ وکٹوریا مبوکو اس باوقار ایونٹ کے فائنل میں جگہ بنانے والی چوتھی کینیڈین کھلاڑی بھی ہیں۔ ان سے پہلے فےاربن (۱۹۶۸ءاور ۱۹۶۹ء)، وکی برنر (۱۹۶۹ء) اور بیانکا ایندریسکو (۲۰۱۹ء) نے فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ اس کے ساتھ ہی مبوکو فائنل میں پہنچنے والی سب سے نوجوان کھلاڑی بھی ہیں۔ مبوکو کی وائلڈ کارڈ انٹری ہوئی تھی۔ ایسے میں وائلڈ کارڈ کھلاڑی کے طور پر ٹورنامنٹ میں داخلہ لینے اور اوپن ایرا فائنل میں جگہ بنانے والی وہ تیسری کھلاڑی بن گئی ہیں۔ ان سے پہلے وائلڈ کارڈ کھلاڑی کے طور پر مونیکا سیلیس (۱۹۹۵ء) اور سیمونا ہالیپ (۲۰۱۵ء) نے فائنل میں جگہ بنائی تھی۔۸۵؍ویں رینکنگ کی مبوکو اپنے پہلے ڈبلیو ٹی اے ٹور خطاب کی تلاش میں میدان میں اتریں گی۔ اگر مبوکو ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو وہ اوپن ایرا میں گھریلو ٹورنامنٹ جیتنے والی کینیڈا کی تیسری کھلاڑی ہوں گی۔ واضح رہے کہ کینیڈا کیلئے فے اربن (۱۹۶۹ء) اور بیانکا اینڈریسکو (۲۰۱۹ء) ایسا کر چکی ہیں۔
اس جیت سے انتہائی پرجوش وکٹوریا مبوکو نے پریس کانفرنس میں کہا’’ٹائی بریکر میں ہر پوائنٹ اہم ہوتا ہے۔ مجھے اس کا دھیان تھا۔ میں کورٹ میں زیادہ سے زیادہ گیندیں ڈالنا چاہتی تھی اور جتنا ہو سکے اتنی طاقت لگانا چاہتی تھی۔‘‘ انہوں نے مزید کہا’’میچ کے دوران بہت تناؤ والے لمحات بھی ہوتے ہیں، ایسے میں میں خود کو پُرسکون رکھنے کی کوشش کر رہی تھی اور ہمیشہ اگلے پوائنٹ پر توجہ مرکوز کر رہی تھی۔‘‘
دوسری جانب سے دوسرے سیمی فائنل مقابلے میں۴؍ بار کی گرینڈ سلیم چمپئن ناؤمی اوساکا نے شاندار کامیابی حاصل کرتے ہوئے فائنل میں قدم رکھا۔وہ ۲۰۲۲ءمیں میامی اوپن کے فائنل میں پہنچنے کے بعد سے ہی ڈبلیو ٹی اے ۱۰۰۰؍ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی دکھاتی آ رہی ہیں۔ وہ اپنے آٹھویں اور ۲۰۲۱ءمیں آسٹریلین اوپن جیتنے کے بعد اپنے پہلے خطاب کی تلاش میں میدان میں اتریں گی۔
خاچانوو نے زویریف کو ہراکر فائنل میں قدم رکھا
مردوں کے زمرے میں روس کے ۱۱؍ویں سیڈ کیرن خاچانوو نے ٹاپ سیڈ جرمنی کے الیگزینڈر زویریف کو ہرا کر نیشنل بینک اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے فائنل میں جگہ بنا لی ہے۔ خاچانوو نے زویریف کو ۳ سیٹ تک جاری رہنے والے سخت مقابلے میں۶۔۳، ۴۔۶،۷ ۔۶؍ سے ہرا کر فائنل میں داخلہ حاصل کیا۔ اے ٹی پی ٹور پر ۷؍ بار کے فاتح ۲۹؍سالہ خاچانوو فائنل میں دوسرے سیڈ ٹیلر فرٹز اور چوتھے سیڈ بین شیلٹن کے درمیان ہونے والے آل امریکن سیمی فائنل کے فاتح سے مقابلہ کریں گے۔ دنیا کے تیسرے نمبر کے کھلاڑی زویریف نے یہاں ۲۰۱۷ء میںخطاب جیتا تھا اور وہ اے ٹی پی ٹور پر ۲۴؍ٹائٹل جیت چکے ہیں۔