• Mon, 08 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

وراٹ کوہلی نے جنوبی افریقہ کیخلاف اپنی کارکردگی کو اطمینان بخش قراردیا

Updated: December 08, 2025, 2:32 PM IST | Agency | Visakhapatnam

سنیچر کو جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وراٹ کوہلی نے مین  آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کیا۔

Virat Kohli. Picture: INN
وراٹ کوہلی۔ تصویر: آئی این این
سنیچر کو جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے اور فیصلہ کن میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے وراٹ کوہلی نے مین  آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کیا۔ میچ کے بعد پریزنٹیشن تقریب میں کوہلی نے کہا’’جس طرح میں نے اس سیریز میں کھیلا، وہ میرے لئے سب سے زیادہ اطمینان بخش رہا ہے۔ میں اندرونی طور پر بہت آزاد محسوس کر رہا ہوں۔ میں نے اپنے معیار کو برقرار رکھنے اور اثر ڈالنے کی کوشش کی ہے۔ میں لمبے عرصے تک اور حالات کے مطابق بلے بازی کر سکتا ہوں۔‘‘
کوہلی نے مزید کہا’’آپ کی زندگی میں ایسے کئی دور آتے ہیں جب آپ کو اپنے اوپر شک ہوتا ہے۔ آپ گھبراہٹ محسوس کرتے ہیں، خاص طور پر بلے بازی میں، جہاں ایک غلطی آپ کو مہنگی پڑ سکتی ہے۔ یہ ایک پورا سفر ہے۔ ہمیں بہتر ہونا ہے۔ ایک بہتر انسان بننا ہے۔ میں منفی سوچ کو سمجھ سکتا ہوں۔ اسے جاننا اور اس پر کام کرنا میری فطرت میں مدد کرتا ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ میں اب بھی ٹیم کیلئے تعاون  دے رہا ہوں۔‘‘ واصح رہے کہ وراٹ کوہلی نے اس سیریز میں ۱۲؍چھکوں کے ساتھ ہی ۲۴؍ چوکے بھی لگائے ہیں۔
’پلیئر آف دی سیریز‘ منتخب ہونے کے بعد انہوں نے مزید کہا’’جب میں کھل کر کھیلتا ہوں، تو مجھے معلوم ہوتا ہے کہ میں چھکے مار سکتا ہوں۔ پہلے مقابلے میں کھیلی گئی اننگز اس سیریز کی سب سے بہترین اننگز تھی۔ میں آسٹریلیا کے دورے کے بعد سے نہیں کھیلا تھا لیکن اس دن کی توانائی نے مجھے خطرات مول لینے میں مدد کی ۔‘‘
وراٹ کوہلی نے سچن تینڈولکر کا ریکارڈ توڑ دیا
’رن مشین‘ وراٹ کوہلی نے ’ماسٹر بلاسٹر‘سچن تینڈولکر کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ ’پلیئر آف دی سیریز‘ کا خطاب جیتنے کا ریکارڈ بنا لیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ۳؍میچوں کی یکروزہ سیریز میں ۱۵۱؍کے اوسط کے ساتھ ۳۰۲؍ رن بنانے والے کوہلی کو ’پلیئر آف دی سیریز‘ منتخب کیا گیا۔یہ بین الاقوامی کریئر میں وراٹ کوہلی کا ۲۰؍ واں ’پلیئر آف دی سیریز‘ کا خطاب تھا۔وہیں سچن تینڈولکر نے اپنے کریئر میں ۱۹؍ بار یہ خطاب جیتا تھا۔بنگلہ دیش کے شکیب الحسن (۱۷) اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں جبکہ جیکس کیلس (۱۴) اور سنت جے سوریہ (۱۳) بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔ یاد رہے کہ سنت جے سوریہ بلے باز کے ساتھ ساتھ گیندباز بھی ہیں اور کئی مرتبہ انہیں اچھی گیندبازی کیلئے بھی مین آف دی سیریز ایوارڈ حاصل ہونے میں مدد ملی۔ جبکہ وراٹ کوہلی صرف بلے بازی کے طور پر اتنی مرتبہ مین آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کرچکے ہیں۔
ون ڈے فارمیٹ کی بات کریںتو یہ وراٹ کوہلی کا ۱۱؍ واں ’پلیئر آف دی سیریز‘ کا خطاب رہا۔اس فارمیٹ میں وہ سنت جے سوریہ کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔سچن تینڈولکر (۱۴) یہاں سرفہرست ہیںجبکہ کرس گیل اور شان پولاک نے ۸۔۸؍بار یہ ایوارڈ حاصل کیا  ہے۔
وراٹ کوہلی اس وقت ۳۷؍سال کے ہوچکے ہیں اور زبردست فارم میں ہیں۔وہ صرف یکروزہ میچوں میں کھیل رہے ہیں اور شائقین کرکٹ کو امید ہوگی کہ وہ مزید مین آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کر لیںگے۔کوہلی اپنی فٹنس اور فارم پر زبردست توجہ دے رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK