Inquilab Logo Happiest Places to Work

بریتھویٹ ونڈیز کیلئے ۱۰۰؍ٹیسٹ میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں کے خصوصی کلب میں شامل !

Updated: July 04, 2025, 1:05 PM IST | Agency | Barbados

کریگ بریتھویٹ آج آسٹریلیا کے خلاف جب میدان میں اتریں گے اور ویسٹ انڈیز کیلئے ۱۰۰؍ٹیسٹ کھیلنے والے دسویں کھلاڑی بن جائیں گے۔

Kraigg Brathwaite. Picture: INN
کریگ بریتھویٹ۔ تصویر: آئی این این

کریگ بریتھویٹ آج آسٹریلیا کے خلاف جب میدان میں اتریں گے اور ویسٹ انڈیز کیلئے ۱۰۰؍ٹیسٹ کھیلنے والے دسویں کھلاڑی بن جائیں گے۔ وہ ویو رچرڈس، کلائیو لائیڈ، برائن لارا اور گورڈن گرینج جیسے عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل ہو جائیں گے۔ 
  گزشتہ چند برسوں میں بریتھویٹ طویل فارمیٹ میں ویسٹ انڈیز کرکٹ کی ریڑھ کی ہڈی بن چکے ہیں۔ انہوں نے ۹۹؍ٹیسٹ میچوں میں ۱۲؍سنچریوں کی مدد سے ۵۹۴۳؍رن بنائے ہیں، جن میں سے ۳۹؍میچوں میں انہوں نے ٹیم کی قیادت بھی کی ہے۔ وہ کسی بھی دوسرے ویسٹ انڈیز کھلاڑی کے مقابلے سب سے زیادہ گیندوں کا سامنا کر چکے ہیں اور ۲۰۲۲ءمیں آئی سی سی مردوں کی ٹیسٹ ٹیم آف دی ایئر میں جگہ حاصل کی تھی۔ 
 ان کا سفر ۲۰۱۱ءمیں ایک ۱۸؍سالہ نووارد کھلاڑی کے طور پر شروع ہوا، لیکن یہ یقین بہت پہلے آ چکا تھا، جب انہوں نے صرف ۱۴؍سال کی عمر میں اعتماد کے ساتھ اعلان کیا تھا کہ وہ ایک دن ویسٹ انڈیز کیلئے۱۰۰؍ٹیسٹ کھیلیں گے۔ 
 آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ سے قبل کریگ بریتھویٹ نے کہا’’میں نے یہ ہدف تب طے کیا تھا جب میں شاید ۱۴؍ سال کا تھا – ۱۰۰؍ٹیسٹ کھیلنے کا۔ اب میں ۱۸؍سال بعد ویسٹ انڈیز کےلئے اپنا ۱۰۰؍واں ٹیسٹ کھیل رہا ہوں۔ میں بہت شکر گزار ہوں اور بس نوجوان کھلاڑیوں کے لئے ایک تحریک بننا چاہتا ہوں۔ ‘‘
 مئی ۲۰۱۱ء میں باسیٹرےمیں پاکستان کے خلاف ان کا ڈیبیو متاثرکن نہیں تھا اور اس میچ میں ۱۵؍اور صفرکے اسکور کے ساتھ ان کے ٹیسٹ کریئر کی شروعات ہوئی۔ انہوں نے خود تسلیم کیا کہ اعتماد حاصل کرنے میں وقت لگا لیکن ایک بار جب یہ اعتماد قائم ہو گیا تو پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ 
 میرپور میں بنگلہ دیش کے خلاف اپنے تیسرے ٹیسٹ میں ایک شاندار نصف سنچری کے ساتھ وہ فارم میں واپس آئے اور پھر ہندوستان اور آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کے خلاف اپنے اگلے ۴؍ میچوں میں ۳؍ مزید نصف سنچریاں بنائیں۔ انہیں اپنی پہلی ٹیسٹ سنچری بنانے میں ۳؍ سال لگے۔ – ۲۰۱۴ءمیں نیوزی لینڈ کے خلاف پورٹ آف اسپین میں ایک صبر و تحمل سے کھیلی گئی اننگز ان کے کریئر کیلئے اہم موڑ ثابت ہوئی جس نے ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن میں ان کی جگہ کو مستحکم کیا۔ 
 انہوں نے کہا’’نیوزی لینڈ کے خلاف میری پہلی سنچری ایک ایسا احساس تھا جسے میں واقعی الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ مجھے یقین نہیں آ رہا تھا کہ میں ٹیسٹ سنچری کے اتنے قریب پہنچ جاؤں گا اور جب یہ حاصل ہوئی تو یقین ہی نہیں ہوا کہ میں نے ویسٹ انڈیز کیلئے ۱۰۰؍ رن بنائے ہیں۔ یہ میرے لئے بہت معنی رکھتا تھا اور آگے بڑھنے میں مدد ملی۔ ‘‘بریتھویٹ نے امید ظاہر کی کہ جب تک وہ کھیلیں ٹیم کیلئے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK