Updated: October 10, 2025, 11:49 AM IST
|
Agency
| New Delhi
ہندوستان ٹیسٹ سیریز میں مہمان ٹیم کا مکمل صفایا کرنا چاہےگا جبکہ ویسٹ انڈیز کی ٹیم میچ جیت کر ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی کھوئی ساکھ بحال کرنے کی کوشش کرےگی۔
ٹیم انڈیا کے کوچ گوتم گمبھیر(دائیں)اور کپتان شبھ من گل میچ کے تعلق سے غور و خوض کرتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی
پہلے میچ میں آسان جیت سے پُراعتماد میزبان ہندوستان جمعہ سے یہاں شروع ہونے والے دوسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کو ایک اور زبردست شکست دینے کے مقصد سے میدان میں اترے گا، اگرچہ اس میچ میں اس کی نگاہیں سائی سدرشن کے صبر اور گھریلو حالات میں نتیش کمار ریڈی کی افادیت پر ٹکی ہوں گی۔
ہندوستان کے پاس باصلاحیت کرکٹروں کا ایک شاندار گروپ ہے، جن میں سے ہر ایک بین الاقوامی سطح پر کسی بھی اعلیٰ ٹیم میں جگہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا مقابلہ ویسٹ انڈیز کی اُس ٹیم سے ہوگا جس کا ماضی شاندار رہا ہے لیکن جو حال میں ٹیسٹ کرکٹ میں بنے رہنے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے۔ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں کی دنیا بھر میں ٹی ۔۲۰؍لیگ میں کھیلنے کیلئے بڑی مانگ ہے لیکن کھیل کے سب سے بڑے فارمیٹ (ٹیسٹ کرکٹ) میں اس کے پاس انتہائی کمزور اور ناتجربہ کار کھلاڑی ہیں۔
احمد آباد میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کسی بھی وقت ہندوستان کے سامنے چیلنج پیش نہیں کر سکی۔ ٹیم انڈیا نے یہ میچ اننگز کے فرق سے جیتا تھا جو کیریبین کرکٹ کی موجودہ حالت کا ثبوت ہے۔ہندوستان کیلئے ایک اور شاندار کارکردگی کا مطلب صرف سیریز جیتنا نہیں ہے بلکہ عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ پوائنٹس ٹیبل پر اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنا اور اس سال کے آخر میں گھریلو میدان پر جنوبی افریقہ کے خلاف سخت چیلنج کیلئے اعتماد بڑھانا بھی ہے۔ ہندوستان فیروز شاہ کوٹلہ میں بھی میچ کو جلد ختم کر سکتا ہے جہاں کی پچ سے شروع میں تیز گیند بازوں کو مدد ملنے کی امید ہے۔
سدرشن پر دباؤ، نتیش ریڈی پر توجہ
یہ طے ہے کہ ہندوستان اپنی آخری ۱۱؍ میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گا اور نتیش ٹیم میں برقرار رہیں گے جنہیں ٹیم مینجمنٹ مستقبل کیلئے گیندبازی آل راؤنڈر کے طور پر تیار کرنے پر توجہ دے رہا ہے۔ ہندستان کی بلے بازی کافی مضبوط ہے اور ایسے میں وہ نتیش کو اپنی گیندبازی پر زیادہ توجہ دینے کے لئے کہہ رہا ہے۔سلیکٹرز اور کوچ ابھی سائی سدرشن کے تعلق سے زیادہ پریشان نہیں ہیں لیکن وہ گزشتہ ۷؍ اننگز میں سے ۶؍ میں ناکام رہے ہیں۔ اس طرح کے حالات ایک ایسے کھلاڑی کے لئے حقیقت کی آزمائش پیش کرتے ہیں، جو ابھی بھی لال گیند کے مشکل میدان میں اپنا فارم حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یشسوی جیسوال نے پہلے میچ میں اچھی شروعات کی تھی جبکہ کے ایل راہل اپنی زندگی کی بہترین فارم میں ہیں۔ انہوں نے پچھلے ۶؍ ٹیسٹ میچوں میں ۳؍ سنچریاں لگائی ہیں۔ کپتان شبھ من گِل نے بھی پہلے میچ میں نصف سنچری بنائی۔ ایسے میں سدرشن کا خراب اسکور کھٹک رہا ہے کیونکہ دھرو جوریل اور رویندر جڈیجہ نے بھی احمد آباد میں سنچریاں لگائی تھیں۔سدرشن کو حالانکہ گِل کی حمایت حاصل ہے لیکن اس بلے باز کو اپنے وکٹ کی قیمت کو سمجھنی پڑے گی کیونکہ ان کی جگہ لینے کیلئے کئی دیگر کھلاڑی قطار میں کھڑے ہیں۔
ہندوستانی ٹیم جہاں کھیل کے ہر شعبے میں مضبوط نظر آتی ہے وہیں ویسٹ انڈیز کا ہر شعبہ کمزور دکھائی دے رہا ہے۔ ویسٹ انڈیز کے چیف کوچ ڈیرن سیمی نے دوسرے ٹیسٹ کی شام سے پہلے واضح الفاظ میں کہا کہ ان کی ٹیم کی ٹیسٹ کرکٹ میں یہ گراوٹ کینسر کے مانند ہے جس کا علاج فی الحال ناممکن لگتا ہے۔
منگل کی شام کو جب ٹیم انڈیا ، چیف کوچ گوتم گمبھیر کے گھر رات کے کھانے کیلئے جمع ہوئی، تو ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی غیر رسمی پریکٹس سیشن کیلئے پاس کے گولف کورس میں چلے گئے۔وہاں ۳؍ عظیم کھلاڑیوں ویوین رچرڈس، رچی رچرڈسن اور برائن لارا نے کھلاڑیوں سے بات چیت کی۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی ان لیجنڈز سے ملی صلاح کا کتنا فائدہ اٹھا پاتے ہیں۔
کوٹلہ کی پچ بنیادی طور پر کالی مٹی والی ہے اور اس پر شاٹس کھیلنے کے اچھے مواقع ہیں۔ اگر ہندوستان پہلے بلے بازی کرتا ہے تو ٹاپ آرڈر پھر سے ویسٹ انڈیز کے کلب سطح کے گیندبازی حملے کو تباہ کرنا چاہے گا ۔ پہلے ٹیسٹ میں صرف جیڈن سیلز ہی اچھی کارکردگی دکھا پائے تھے۔