Inquilab Logo

’’علی رضا سے مات نے چمپئن بنا دیا ‘‘

Updated: April 23, 2024, 1:01 PM IST | Agency | New Delhi

شطرنج میں تاریخ رقم کرنے و الے گوکیش نے کہا: ۷؍ویں راؤنڈ کی شکست نے حوصلہ بخشا تھا۔

D Gukesh. Photo: INN
ڈی گوکیش۔ تصویر : آئی این این

ہندوستان کے۱۷؍ سالہ گرینڈ ماسٹر ڈی گوکیش نے کینڈیڈیٹس چیس ٹورنامنٹ۲۰۲۴ء جیت کر تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے۱۴؍ویں اور آخری راؤنڈ میں امریکہ کے ہیکارو ناکامورا کے ساتھ ڈرا کرکے ٹورنامنٹ جیت لیا اور ورلڈ چمپئن شپ خطاب کیلئے سب سے کم عمر چیلنجر بنے۔ خیال رہے کہ چنئی کے۱۷؍ سالہ گوکیش کے والد ایک سرجن اور ماں مائکرو بایولوجسٹ ہیں۔ 
  زیادہ تر کھلاڑیوں کیلئے جیت سب سے بڑی محرک ہوتی ہے، لیکن ہندوستان کے نوجوان گرینڈ ماسٹر ڈی گوکیش ان میں شامل نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ساتویں راؤنڈ میں فیروزہ علی رضا سے ہارنے کے بعد انہیں سب سے کم عمر کینڈیڈیٹس چیس چمپئن بننے کیلئے جیتنے کی توانائی اور حوصلہ ملا۔ گوکیش نے ایک انٹرویو میں کہاکہ ’’ میں شروع ہی سے اچھا محسوس کر رہا تھا، لیکن ساتویں راؤنڈ میں علی رضا سے ہارنے کے بعد میں مایوس ہو گیا تھا۔ اگلے دن مجھے آرام کرنا پڑا اور میں نے بہت اچھا محسوس کیا۔ اس طرح کی شکست مجھے توانائی اور تحریک دیتی ہیں۔ ہار کے بعد میں نے محسوس کیا کہ اگر میں مزید اچھا کھیلوں اور صحیح سوچ کے ساتھ کھیلوں تو میں ٹورنامنٹ جیت سکتا ہوں۔ ‘‘
  دنیا کے تیسرے سب سے کم عمر گرینڈ ماسٹر نے کہا کہ ’’شروع سے ہی میری پوری توجہ اس عمل پر بھروسہ کرنے اور صحیح ذہنیت کے ساتھ اچھا شطرنج کھیلنے پر تھی۔ میں نے پورے ٹورنامنٹ میں اچھا کھیلا اور میں خوش قسمت تھا کہ نتائج میرے حق میں رہے۔ ‘‘ جب ان سے پوچھا گیا کہ خطاب جیتنے کے بعد آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں ؟ گوکیش نے کہاکہ ’’ یہ ایک خوبصورت لمحہ ہے۔ میں بہت خوش ہوں اور راحت محسوس کر رہا ہوں کہ میں آخر کار جیت گیا۔ ‘‘ گوکیش کو جیتنے کیلئے صرف ڈرا کی ضرورت تھی اور انہوں نے ناکامورا کے خلاف کوئی غلطی نہیں کی اور میچ ڈرا کرنے کے لئے احتیاط سے کھیلا۔ دونوں میچ۷۱؍ چالوں کے بعد برابری پر ختم ہوئے۔ دوسری جانب کاروانا اور نیپومنیاچی کے درمیان میچ جاری تھا تاہم ان کا میچ بھی برابر رہا۔ اگر ان میں سے کوئی بھی جیت جاتا تو گوکیش کو فاتح کے ساتھ ٹائی بریکر کھیلنا پڑتا۔ 
 گوکیش نے کہاکہ `میں ٹائی بریکر کی تیاری کر رہا تھا۔ میں اپنے ٹرینر سے بات کر رہا تھا لیکن جیسے ہی بات چیت شروع ہوئی ہمیں احساس ہوا کہ اب اس کی ضرورت نہیں رہی۔ قسمت گوکیش کے ساتھ تھی کیونکہ کاروانا اور نیپومنیاچی نے ڈرا کھیلا اور گوکیش ۹؍ پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر آئے اور ٹورنامنٹ جیت لیا۔ عالمی چمپئن شپ میچ کیلئے ان کے منصوبے کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈی گوکیش نے کہاکہ ’’ `میرے پاس اس کے بارے میں سوچنے کے لئے زیادہ وقت نہیں تھا۔ ابھی کچھ دن آرام کروں گا۔ پچھلے ۳؍ ہفتوں تک بہت دباؤ رہا ہے۔ آرام کے بعد ورلڈ چمپئن شپ خطابی میچ کے بارے میں سوچوں گا۔ میں اپنی اچھی کارکردگی کو جاری رکھنے کی کوشش کروں گا۔ ورلڈ چمپئن شپ کے میچ کی تاریخ اور مقام کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK