Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈیوڈ وارنر نے ایشیز کے حوالے سے انگلینڈ کے جو روٹ پر طنز کیا

Updated: August 03, 2025, 11:29 AM IST | London

آسٹریلیائی کرکٹر نے کہا ہے کہ اگر انگلینڈ کو اس سردی میں آسٹریلیا میں کامیابی حاصل کرنی ہے تو جو روٹ کو ’اپنے اگلے پیر سے سرف بورڈ‘ ہٹانا ہوگا۔

Australian player David Warner. Photo: INN.
آسٹریلوی کھلاڑی ڈیوڈ وارنر۔ تصویر: آئی این این۔

آسٹریلیائی کرکٹر ڈیوڈ وارنر نے کہا ہے کہ اگر انگلینڈ کو اس سردی میں آسٹریلیا میں کامیابی حاصل کرنی ہے، تو بلے باز جو روٹ کو ’اپنے اگلے پیر سےسرف بورڈ ہٹانا ہوگا۔ ‘‘ ۳۸؍سالہ ڈیوڈ وارنر اس وقت ’دی ہنڈریڈ‘ میں لندن اسپرٹ کی نمائندگی کے لیے انگلینڈ میں موجود ہیں۔ انگلینڈ رواں سال نومبر کے آخر میں آسٹریلیا کے خلاف ایشیز سیریز میں شرکت کرے گا، جہاں وہ گزشتہ۱۰؍ سال میں پہلی بار سیریز جیتنے کی کوشش کرے گا۔ 
ڈیوڈ وارنر نے بی بی سی اسپورٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس میں سب سے بڑا بوجھ روٹی (یعنی انگلش بلے باز جو روٹ) پر ہے، جنہوں نے آج تک آسٹریلیا میں کوئی سنچری نہیں بنائی۔ ‘‘ روٹ کے بار بار ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہونے کے حوالے سے وارنر نے کہا کہ ’’جوش ہیزل ووڈ اکثر ان کے سامنے آ جاتے ہیں۔ انہیں اپنے اگلے پیر سے سرف بورڈ ہٹانا ہوگا۔ ‘‘ بین الاقوامی کرکٹ سے گزشتہ سال ریٹائرڈ ہونے والے وارنر منگل کو ’اوول انوِنسِبلز‘ کے خلاف ٹورنامنٹ کا پہلا میچ کھیلنے جا رہے ہیں، جہاں وہ سنچری بنانے کی تیاری میں ہیں۔ وہ ۱۴؍ اگست کو لارڈس میں جو روٹ کی ٹیم ’ٹرینٹ راکٹس‘ کے خلاف بھی میدان میں اتر سکتے ہیں۔ 
انگلش بلے باز جو روٹ اس وقت دنیا کے نمبر ایک ٹیسٹ بلے باز ہیں اور انگلینڈ کی ایشیز جیتنے کی امیدوں کا ایک اہم ستون ہیں، مگر وہ اب تک آسٹریلیا میں کوئی سنچری نہیں بنا سکے۔ آسٹریلوی تیز گیندباز جوش ہیزل ووڈ نے انہیں ۱۸؍ ٹیسٹ میچ میں ۱۰؍ بار آؤٹ کیا ہے۔ یہ تعداد آسٹریلیائی کپتان پیٹ کمنس اور ہندوستانی گیند باز جسپریت بمراہ سے ایک کم ہے، جنہوں نے بلے بازروٹ کو۱۱؍ بار آؤٹ کیا۔ 
ڈیوڈ وارنر نے کہا کہ ’’سب کچھ گیند بازوں پر منحصر ہے۔ اگر انگلش فاسٹ بولرس آسٹریلیا کے ٹاپ آرڈر کو گرا دیں تو وہ مقابلے میں آ سکتے ہیں۔ ‘‘ وارنر کو اس سال دی ہنڈریڈ میں ایک اور سابق ایشیز حریف، تجربہ کار تیزگیندباز جیمس اینڈرسن کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جنہیں ’مانچسٹر اوریجنلز‘ نے دیر سے ٹیم میں شامل کیا۔ اسپرٹ ۱۱؍ اگست ۲۰۲۵ءکو ان کے خلاف کھیلے گی۔ 
جب وارنر سے اینڈرسن کا سامنا کرنے کے امکان کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’یہ ۲۰۲۵ء کی سفید کرکٹ گیندیں ہیں، ۲۰۱۸ء کی سرخ ڈیوکس گیندیں نہیں۔ یہ تھوڑا مختلف ہوگا۔ ‘‘ انگلینڈ نے۲۰۱۹ء کی ایشیز کے لیے۲۰۱۸ء کے بیچ کی ڈیوکس گیندیں استعمال کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ انہیں امید تھی کہ وہ اینڈرسن اور دیگر تیز گیند بازوں کے لیے زیادہ مؤثر ہوں گی۔ اینڈرسن اس سیریز کے چوتھے اوور میں ہی زخمی ہو گئے تھے، جو۲۔ ۲؍ سے برابر ختم ہوئی، مگر وارنر اس لمحے کو نہیں بھولے۔ 
منگل کو جب وارنر میدان پر اتریں گے تو یہ۲۰۲۳ء کی ایشیز کے آخری دن کے بعد پہلی بار ہوگا کہ وہ انگلش سرزمین پر کھیل رہے ہوں گے۔ اس دن، گیند بدلنے، بیل تبدیل کرنے اور اسٹیورٹ براڈ کے آخری اوور سے پہلے وارنر کو ناظرین نے تالیاں بجا کر رخصت کیا تھا، اگرچہ اوول میں انگلینڈ کے شائقین کے ساتھ ان کا ماضی کچھ خاص خوشگوار نہیں رہا۔ اس سال وارنر ایک اور آسٹریلیائی، سابق کوچ اور سلامی بلے بازجسٹن لینگر کے ساتھ دوبارہ جڑیں گے، جو ٹریور بیلس کی جگہ بطور کوچ کام کر رہے ہیں۔ وارنر نے کہا کہ ’’مجھے معلوم ہے کہ پچھلے چند سال میں اسپرٹ کی کارکردگی کچھ خاص نہیں رہی۔ میرے لیے ٹیم میں کچھ توانائی اور جوش لانا اور اسے میدان پر دکھانا بہت زبردست تجربہ ہوگا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK