Inquilab Logo

انگلینڈ کے اَرمانوں پراوس پڑگئی ، یکروزہ سیریز میں بھی شکست

Updated: March 30, 2021, 12:10 PM IST | Pune

ٹیسٹ اور ٹی ۲۰؍ کے بعد ون ڈے سیریز میں بھی مہمان ٹیم کی ایک۔۲؍ سے ہار۔ ۱۹۸۵ء کے بعدسرزمین ِ ہند پر یکروزہ سیریز جیتنے کا خواب شرمندۂ تعبیر نہ ہوسکا

Team India.Picture:INN
ٹیم انڈیا۔تصویر :آئی این این

  پونے(انقلاب ڈیسک):اتوار کو یہاں ختم ہونے والی ۳؍میچوں کی یکروزہ سیریز میں ناکامی کے بعد انگلینڈ کے دورۂ ہند کا اختتام ہوگیا۔ اس دورے میں انگلینڈ کو ٹیسٹ ، ٹی ۲۰؍ اور یکروزہ سبھی سیریز میں ناکامی ہاتھ لگی۔ اس کے ساتھ ہی ون ڈے سیریز ایک۔۲؍ سے ہارنے کے بعد اس بار بھی اس کا ہندوستان میں یکروزہ سیریز جیتنے کا خواب ادھورا  رہ گیا۔ 
 اتوار کو نوجوان  وکٹ کیپر بلے باز رشبھ پنت (۷۸؍رن) کی کریئر کی بہترین اننگز اور اوپنر شکھر دھون (۶۷؍رن) اور آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا (۶۴؍رن)کی شاندار نصف سنچری اور تیز گیند باز بھونیشور کمار اور شاردل ٹھاکر کی بہترین گیند بازی سے ہندوستان نے انگلینڈ کے خلاف تیسرے اور فیصلہ کن ون ڈے مقابلے میں ۷؍ رن سے کامیابی  حاصل کر کے ۳؍ میچوں کی سیریز ایک۔۲؍ سے اپنے نام کرلی۔
  ہندوستان نے اس طرح انگلینڈ سے ۴؍ میچوں کی ٹیسٹ سیریز ایک۔۳؍ سے،۵؍ میچوں کی ٹی۲۰؍ سیریز۲۔۳؍سے اور۳؍ میچوں کی ون ڈے سیریزایک۔۲؍سے جیت لی۔ہندوستان نے۴۸ء۲؍ اوور میں۳۲۹؍ رن کا مضبوط اسکور بنانے کے بعد انگلینڈ کے چیلنج کو۵۰؍ اووور میں ۹؍ وکٹ پر۳۲۲؍ رن پر روک دیا۔ سیم کیرن نے۹۳؍ گیندوں پر ۹؍ چوکے اور ۳؍ چھکے کی مدد سے ناٹ آؤٹ۹۵؍ رن کی بہترین اننگز کھیلی لیکن وہ ٹیم کو جیت کی منزل تک نہیں پہنچا سکے لیکن انہوں نے ون ڈے میں کسی ۸؍ویں نمبر کے بلے باز کا سب سے زیادہ اسکور ضرور بنا لیا۔کیرن کو ان کی شاندار اننگز کے لئے پلیئر آف دی میچ کا انعام ملا۔ انگلینڈ کے جانی بیریسٹوپلیئر آف دی سیریز بنے۔ہم یہاںہند۔انگلینڈ یکروزہ سیریز کے تعلق سے چند اعداد وشمار پیش کررہے ہیں۔
یکروزہ سیریز انگلینڈ نے ہندوستان کی سرزمین پرکھیلی ہیں اور اسے صرف ایک ہی  میں کامیابی ملی ہے۔ ۸۵۔۱۹۸۴ء میں انگلینڈ نے واحد یکروزہ سیریز  ہندوستان کی سرزمین پر جیتی ہے ۔ یہ ۵؍میچوں کی سیریز انگلینڈ نے ایک۔۴؍ سے اپنے نام کرلی تھی ۔  انگلینڈ نے گزشتہ ۱۵؍سال میں ۶؍یکروزہ سیریز ہندوستان کی سرزمین پر ہاری ہیں۔ 
ویں پوزیشن پر آکر سیم کیرن نے سب سے زیادہ رن بنانے کے ریکارڈ کی برابری کرلی۔ انگلش کھلاڑی نے ۹۵؍رن بنائے۔ انہوں نے انگلینڈ کے ہی ساتھی کھلاڑی کرس ووکس کے ریکارڈ کی برابری کرلی۔ ووکس نے ۲۰۱۶ء میں سری لنکا کے خلاف نمبر۸؍پر بلے بازی کرتے ہوئے ۹۵؍رن بنائے تھے۔سیم کیرن نے ۸۳؍ گیندوں پر ۹۵؍ اور کرس ووکس نے ۹۲؍گیندوںپر ۹۵؍رن بنائے تھے۔ 
 رن تیسرےیکروزہ کا مجموعی اسکور تھا۔ یہ دوسرا سب سے بڑا اسکور ہے جس میں ایک بھی سنچری نہیں بنی تھی۔ اس سے قبل ۲۰۰۳ء میں کھیلے جانے والے یکروزہ میچ میں جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے درمیان پورٹ ایلزبیتھ میں ۶۵۶؍رن بنے تھے۔ اس میچ میں رکی پونٹنگ نے سب سے زیادہ ۹۲؍رن بنائے تھے۔ 
 سنچری پارٹنر شپ اوپنر روہت شرما اور شکھردھون کے درمیان یکروزہ کرکٹ میں ہوئی ہے۔  اوپننگ جوڑی کے ذریعہ اس فارمیٹ میں یہ دوسری سب سے زیادہ سنچری شراکت ہے۔  روہت اور دھون نے ۱۴؍ویں اوور میں یہ سنگ میل عبور کرلیا۔ روہت اور دھون نے اوپننگ کی شراکت میں ۵۰۰۰؍رن بھی پورے کئے۔
 چھکے دوطرفہ سیریز میں لگائے گئے تھے جوکہ ایک ریکارڈ ہے۔ ۵؍میچوں یا اس سے کم کی سیریز میں یہ سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ ہے۔ اس سے قبل ۱۹۔۲۰۱۸ء میں نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والی یکروزہ سیریز میں ۵۷؍چھکے لگائے گئے تھے۔
مرتبہ انگلینڈ نے دورہ ٔ ہند میں ٹاس جیتاتھا۔انگلینڈ کیلئے بس یہی بات اچھی رہی کہ اس نے ہندوستانی ٹیم کے خلاف ٹاس جیتا۔ اس کے ساتھ ہی اس نے بین الاقوامی سطح پر گھریلو ٹیم کے خلاف سب سے زیادہ ٹاس جیتنے کے ریکارڈ کی برابری کرلی۔ یہ کارنامہ آسٹریلیا نے ۹۹۔۱۹۹۸ء میں دورۂ ویسٹ انڈیز میں انجام دیا تھا۔ آسٹریلیا نے ۱۰؍مرتبہ ٹاس جیتا تھا۔ آسٹریلیا نے اس وقت ۴؍ٹیسٹ اور ۷؍ون ڈے میچ کھیلے تھے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK