• Mon, 15 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فیفا نے ورلڈ کپ کو ایک مہنگی تجارتی تفریح بنا دیا ہے، پرستاروں کی تنقید

Updated: December 15, 2025, 6:04 PM IST | New Delhi

فٹبال ورلڈ کپ کے پرانے اور انتہائی وفادار شائقین اس بات پر ناراض دکھائی دیتے ہیں کہ فیفا نے اسے ایک مہنگی تجارتی تفریح بنا دیا ہے۔ فٹبال پرستار فیفا پر تنقید کر رہے ہیں کہ ورلڈ کپ کو ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ کی طرح سمجھا جا رہا ہے۔

Fifa Trophy.Photo:INN
فیفا ٹرافی۔ تصویر:آئی این این

 فٹبال ورلڈ کپ کے پرانے اور انتہائی وفادار شائقین اس بات پر ناراض دکھائی دیتے ہیں کہ فیفا نے اسے ایک مہنگی تجارتی تفریح بنا دیا ہے۔  فٹبال پرستار فیفا پر تنقید کر رہے ہیں کہ ورلڈ کپ کو ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ کی طرح سمجھا جا رہا ہے، انگلینڈ کے مشہور فٹبال پرستار بلی گرانٹ، جو ۱۹۹۰ء کے ایڈیشن کے بعد سے ہر عالمی کپ میں شرکت کرتے آ رہے ہیں، اس بار زیادہ قیمتوں کی وجہ سے امریکہ، کنیڈا اور میکسیکو کا سفر نہیں کر سکیں گے۔ 
شائقین کا کہنا ہے کہ فیفا نے ورلڈ کپ کو کھیل کے عالمی عوامی تہوار کی بجائے ایک مہنگی تجارتی تفریح بنا دیا ہے، جس کے نتیجے میں حقیقی اور پرانے فٹبال شائقین کے لیے اس میں شرکت عملاً ناممکن ہوتی جا رہی ہے۔ ٹکٹوں، سفر اور قیام کے غیر معمولی اخراجات کی وجہ سے وہ مداح جو برسوں سے ورلڈ کپ کا حصہ بنتے آئے ہیں خود کو باہر محسوس کر رہے ہیں۔ 
فیفا پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ شائقین کی وابستگی اور جذبات کی بجائے زیادہ سے زیادہ مالی منافع کو ترجیح دے رہا ہے، آخری۳؍ عالمی کپ میں شرکت کرنے والی پرستار ریگ لوٹن کہتی ہیں کہ بین الاقوامی فٹبال فیڈریشن فیفا عالمی کپ کو امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ کی طرح لے رہا ہے۔ 
شیفیلڈ یونائٹیڈ کی پرستار ریگ لوٹن نے کہا کہ ’’میں اور میرے شوہر نے برازیل، روس اور قطر میں ہونے والے پچھلے عالمی کپ ٹورنامنٹس میں شرکت کی لیکن اب صورت حال مختلف ہے۔ فیفا عالمی کپ کو ٹیلر سوئفٹ کے کنسرٹ کی طرح سمجھ رہا ہے، میرے لیے بہتر ہے کہ میں یہ رقم کسی خیراتی ادارے کو دوں بجائے اس کے کہ فیفا کو دوں۔‘‘ 

یہ بھی پڑھئے:تاریخی کارنامہ: ہندوستان اسکواش ورلڈ کپ کا فاتح بن گیا

بلی گرانٹ نے ہفتے کو مشہور امریکی ویب سائٹ دی ایتھلیٹک سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فٹبال کے حقیقی شائقین شمالی امریکہ کا سفر کر کے عالمی کپ کو فالو نہیں کر سکتے، فیفا کہتا ہے کہ وہ سب کا استقبال کرتا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے کیوں کہ کوئی بھی یہ مالی اخراجات برداشت نہیں کر سکتا۔  دوسری طرف انگلینڈ فٹبال سپورٹرز اسوسی ایشن نے فیفا کو لالچی قرار دیا اور کہا کہ اس نے شائقین سے مالی طور پر زیادہ سے زیادہ فائدہ بٹورنے کے لیے ورلڈ کپ کو محض آمدنی کے حصول کا ایک ذریعہ سمجھ لیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:ایف سی بارسلونا کو سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان خرید سکتے ہیں

برینٹ فورڈ کے مداح بلی گرانٹ کا کہنا تھا کہ اس بار وہ پہلے کی طرح تمام میچ میں شریک نہیں ہو پائیں گے، کیوں کہ ان کے ساتھ سفر کرنے والے کئی افراد بھاری مالی اخراجات برداشت کرنے سے قاصر ہیں اور بعض نے اسی وجہ سے سفر منسوخ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ فیفا نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اسے اگلے عالمی کپ کے میچوں کے ٹکٹوں کی خریداری کے لیے ہزاروں درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور سرفہرست ۱۰؍ ممالک میں انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ نمایاں ہیں۔ تاہم شائقین کے لیے فی میچ ۴۳۰؍ امریکی ڈالر کی ادائیگی بہت زیادہ سمجھی جا رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK