• Fri, 17 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

گِل کے سامنےاب یکروزہ سیریز میںخود کو ثابت کرنےکا چیلنج

Updated: October 17, 2025, 2:16 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے خلاف شاندار کارکردگی اور صلاحیت کا مظاہرہ کرنے والے ۲۴؍سالہ کپتان اب یکروز سیریز میں آزمائش سے گزریں گے۔

Captain Shubman Gill (left) can be seen with Virat Kohli. Photo: INN
کپتان شبھ من گل(بائیں)کو وراٹ کوہلی کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: آئی این این
انگلینڈ میں ۵؍ ٹیسٹ میچوں کی سیریز ۲۔۲؍سے ڈرا کرانے اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ کپتان کے طور پر پہلی سیریز جیتنے کے بعد اب ۲۴؍سالہ شبھ من گِل کے سامنے خود کو ون ڈے کپتان کے طور پر ثابت کرنے کا چیلنج ہے اور ان کی پہلی آزمائش ہی آسٹریلیا جیسی مضبوط ٹیم کیخلاف ہوگی۔
آسٹریلیا کے خلاف ۳؍ ون ڈے میچوں کی سیریز ۱۹؍اکتوبر سے شروع ہوگی جس کیلئے ہندوستانی ٹیم پرتھ پہنچ گئی ہے۔ یہ سیریز صرف گِل کی قیادت کے امتحان کے لئے نہیں بلکہ سینئر جوڑی وراٹ کوہلی اور روہت شرما کے لئے بھی اہم ثابت ہو سکتی ہے۔کرکٹ حلقوں میں بحث ہے کہ یہ ممکنہ طور پر وراٹ اور روہت کی آخری ون ڈے سیریز ہو سکتی ہے۔ دونوں کھلاڑیوں نے ۲۰۲۳ءکے ورلڈ کپ کے بعد محدود اووروں کے فارمیٹ میں زیادہ نہیں کھیلا ہے۔ 
ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر نے صاف کہہ دیا ہے کہ ۲۰۲۷ءکا ورلڈ کپ ابھی دور ہے اور ٹیم میں کسی کی جگہ یقینی نہیں ہے۔ گمبھیر کے اس بیان نے ٹیم کے اندر صحت مند مقابلے کا ماحول پیدا کر دیا ہے، جہاں ہر کھلاڑی کو خود کو ثابت کرنا ہوگا۔
شبھ من گل کیلئے یہ ذمہ داری ان کے کریئر کا سب سے بڑا موڑ سمجھا جا رہی ہے۔ ٹیسٹ کپتان کے طور پر انہوں نے حال ہی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف دوصفرسے سیریز جیت کر اپنی قیادت کی صلاحیت کا تعارف کرایا۔ اب نظریں اس بات پر ہوں گی کہ کیا وہ ون ڈے میں بھی وہی اعتماد اور توازن دکھا پاتے ہیں۔ آسٹریلیائی دورے میں ہندوستانی ٹیم نوجوان اور تجربہ کار کھلاڑیوں کا ایک متوازن مرکب ہے۔
وراٹ اور روہت کیلئے یہ سیریز خود کو دوبارہ ثابت کرنے کا موقع ہوگی۔ اگر وہ یہاں زبردست کارکردگی دکھاتے ہیں تو ۲۰۲۷ءکے ورلڈ کپ کے منصوبوں میں بنے رہنے کی امیدیں زندہ رہیں گی۔ وہیں گِل کے لئے یہ موقع ہے کہ وہ خود کو ایک دیرپا کپتان کے طور پر قائم کریں، جو ٹیم انڈیا کے مستقبل کی قیادت سنبھال سکے۔
واضح رہے کہ وراٹ کوہلی اور روہت شرما کے ساتھ کپتان شُبھ من گل، نائب کپتان شریاس ایّر، اوپننگ بلے باز یشسوی جیسوال، آل راؤنڈر نتیش کمار ریڈی اور تیز گیند باز عرش دیپ سنگھ اور پرسدھ کرشنا کے علاوہ معاون عملے کے کچھ ممبران آسٹریلیا کے لئے روانہ ہوئے۔ یہ گروپ بدھ کی صبح اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچا، جہاں کچھ مداح ان کی ایک جھلک پانے کیلئے داخلی دروازے کے باہر قطار میں کھڑے تھے۔ وہیں ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور کوچنگ اسٹاف کے کچھ دیگر ممبران شام کو روانہ ہوئے۔
دریں اثنا آسٹریلیا کے تیز گیند باز پیٹ کمنز نے کہا کہ ہندوستان کے خلاف اتوار سے پرتھ میں شروع ہونے والی ون ڈے سیریز خاص ہے کیونکہ یہ آسٹریلوی شائقین کیلئے سپر اسٹار وراٹ کوہلی اور روہت شرما کو کھیلتے ہوئے دیکھنے کا آخری موقع ہو سکتا ہے۔ کمر کی چوٹ سے پریشان رہے ۳۲؍سالہ کمنز اس سیریز میں نہیں کھیل پائیں گے،  ان کی جگہ مچل مارش کو کپتان بنایا گیا ہے۔
کمنز نے کہا’’وراٹ اور روہت گزشتہ ۱۵؍ برسوں سے تقریباً ہر ہندوستانی ٹیم کا حصہ رہے ہیں، اس لئے ہندوستانی کرکٹ سے محبت کرنے والوں کیلئے انہیں یہاں کھیلتے ہوئے دیکھنے کا یہ آخری موقع ہو سکتا ہے۔ وہ یقیناً ہندوستان کیلئے کھیل کے چمپئن رہے ہیں اور انہیں ہمیشہ اچھی حمایت ملتی ہے۔ جب بھی ہم ان کے خلاف کھیلتے ہیں، تماشائی پورے جوش میں ہوتے ہیں۔‘‘اس ٹاپ تیز گیند باز نے کہا کہ وہ اس سیریز میں نہ کھیل پانے پر کافی مایوس ہیں جس میں ایڈیلیڈ اور سڈنی میں بھی میچ ہوں گے۔ اس کے بعد ۲۹؍ اکتوبر سے ۵؍ میچوں کی ٹی۔۲۰؍سیریز کھیلی جائے گی۔ کمنز نے کہا’’ہندوستان کے خلاف محدود اوور کی سیریز میں نہ کھیل پانا مایوس کن ہے۔ مجھے پورا یقین ہے کہ اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرے ہوں گے۔ آسٹریلیا میں پہلے ہی اس سیریز کے تعلق سے کافی جوش و خروش ہے۔ اس طرح کی سیریز میں نہ کھیل پانا واقعی مایوس کن ہوتا ہے۔
ون ڈے سیریز کا شیڈول:۱۹؍اکتوبر، پہلا ون ڈے، پرتھ۔۲۳؍ اکتوبر، دوسرا ون ڈے، ایڈیلیڈ۔۲۵؍اکتوبر، تیسرا ون ڈے، سڈنی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK