Updated: October 07, 2025, 1:21 PM IST
|
Agency
| Colombo
پاکستان کے خلاف جیت کے بعد ہندوستانی کپتان نے کہا ’’ہم صرف لمبی اننگ کھیلنا چاہتے تھے‘‘، فاطمہ ثنا نےکہا ’’ انڈیا کو ۲۰۰؍ سے کم پر روکنا تھا۔ ‘‘
ہندوستانی کپتان ہرمن پریت کور۔ تصویر: آئی این این
خواتین ون ڈے ورلڈ کپ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کی مسلسل دوسری جیت کے بعد ہندوستانی ٹیم کی کپتان ہرمن پریت کور نے کہا کہ اس پچ پر بیٹنگ کرنا آسان نہیں تھا۔ پاکستان کو۸۸؍رن سے شکست دینے کے بعد ہرمن پریت نے کہا’’ سچ پوچھیں تو پچ پر بلے بازی کرنا آسان نہیں تھا۔ ہم صرف لمبی اننگ کھیلنا چاہتے تھے اور دیکھنا چاہتے تھے کہ ہم کتنے رن بناسکتے ہیں۔ جب ہم نے مئی میں یہاں سہ فریقی سیریز کھیلی تو پچ مختلف تھی لیکن گزشتہ ۲؍ دنوں سے ہونے والی بارش نے پچ کو کچھ سست بنا دیا، اہم بات یہ تھی کہ ہم نے اپنی وکٹیں بچائے رکھیں۔‘‘
’’خوشی ہےکہ ہم نے میچ جیتا ‘‘
انہوں نے مزید کہا’’بہتری کے بہت سے شعبے ہیں، لیکن ابھی مجھے خوشی ہے کہ ہم نے میچ جیتا ہے۔ ہم صرف اسی رفتار سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اب ہم ہندوستان واپس جائیں گے، جہاں ہم جانتے ہیں کہ پچیں کیسی ہوں گی۔ ‘‘
سری لنکا کے خلاف پہلے میچ کی طرح، ہندوستان کی نچلے آرڈر کی بیٹنگ نے ٹیم کو بچایا اور ایک چیلنجنگ اسکورکھڑا کیا۔ ہندوستان نے اننگز کے دوران رفتار تلاش کرنے کے لئے جدوجہد کی۔ ایک موقع پر ہندوستان کا اسکور۷؍ وکٹوں پر ۲۰۳؍رن تھا اور ٹیم آل آؤٹ ہونے کے راستے پر تھی لیکن ریچا گھوش کے ناٹ آؤٹ (۲۰؍ گیندوں پر۳۵؍رن) نے اسکور کو۲۴۷؍ تک پہنچا دیا۔ اس کے بعد تیز گیند باز کرانتی گوڑنے ابتدائی وکٹیں حاصل کیں اور دپتی شرما اور اسنیہہ رانا نے باقی کام انجام دیا ۔گوڑ کو ان کی شاندار کارکردگی کے لیے پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔
گوڑنے بہت تیز گیند کی، نئی گیند کو چاروں طرف سوئنگ کیا اور بلے بازوں کو پچ سے سے پریشان کیا۔ ہندوستان کی فیلڈنگ مایوس کن رہی، ۴؍ کیچ چھوڑ دئیے جن میں سے تین پاکستان کی ٹاپ اسکورر سدرہ امین کے تھے ۔ ہندوستان اب اپنے اگلے ۲؍ میچ۹؍ اکتوبر کو جنوبی افریقہ اور۱۲؍ اکتوبر کو وشاکھاپٹنم میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گا۔
’’انڈیا کو ۲۰۰؍ سے کم پر روکنا تھا ‘‘
میچ کے بعد پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا نے کہا کہ انہوں نے پاور پلے میں بہت زیادہ رن دےدیے جبکہ آخری اوورز میں کچھ اضافی رن بھی دئیے۔فاطمہ ثنا نے میچ میں شکست پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا’’ جب میں بولنگ کر رہی تھی تو ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ گیند اچھال لے رہی تھی(یعنی سیم کررہی تھی ) ۔ ڈینی (ڈیانا بیگ) سیم اور سوئنگ کے بارے میں قدرے الجھن میں تھیں۔ میں انہیں اس بارے میں بتاتی رہی ۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ اگلے میچ میں اچھی کا رکردگی دکھائیں گی۔ اگر ہم انڈیا کو ۲۰۰؍ سے کم پر روکتے تو یہ ہمارے لیے اچھا اسکور ہوتا۔
’’ بیٹنگ اچھی رہی‘‘
فاطمہ ثنا نے مزید کہا’’مجھے اب بھی یقین ہے کہ ہماری بیٹنگ اچھی تھی، کیونکہ یہ سب ٹاپ فائیو میں شامل بلے باز ہیں۔ انہیں بہتر کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے۔ انہیں صرف خود کو جانچنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں بیٹنگ میں طویل شراکت درکار ہے۔ ہمیں حالات کا جائزہ لینے اور اس کے مطابق خود کو ڈھالنے کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے سدرہ امین کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی ٹیم کی اہم کھلاڑی ہیں اور بہت محنتی ہیں۔