Inquilab Logo

ہندوستان کا مقصد کلین سویپ

Updated: July 27, 2022, 1:58 PM IST | Agency | Port of Spain

آج ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان تیسرا یکروزہ میچ ۔ ہندوستانی ٹیم میں تبدیلی کا امکان نہیں۔ٹیم انڈیا پہلے ہی یکروزہ سیریزمیں صفر۔۲؍سے آگے ہے۔ونڈیز بھی جیت کیلئے پُرعزم

The Indian team has taken a 2-0 lead in the ODI series.Picture:INN
ہندوستانی ٹیم نےیکروزہ سیریز میں صفر۔۲؍ کی برتری حاصل کرلی ہے۔ تصویر: آئی این این

ہندوستانی ٹیم، جو پہلے ہی سیریز جیت چکی ہے، بدھ کو یہاں ویسٹ انڈیزکے خلاف تیسرے اور آخری ون ڈے انٹرنیشنل میں کلین سویپ کرنے کے مقصد کے ساتھ میدان پر اترے گی۔ ہندوستان نے اتوار کو ویسٹ انڈیز کے خلاف ون ڈے فارمیٹ میں لگاتار ۱۲؍ویں سیریز جیت کر نیا عالمی ریکارڈ بنایا۔ یہ کسی ایک حریف کے خلاف ٹیم کی بہترین کارکردگی ہے۔ہندوستانی کوچ راہل دراوڑ اس میچ میں کچھ نئے کھلاڑیوں کو آزما سکتے ہیں لیکن وہ جیت کی رفتار کو برقرار رکھنے کیلئے ٹیم کا توازن برقرار رکھنے پر توجہ دیں گے۔ رتوراج گائیکواڈ کو بلے بازی کے شعبے میں شبھمن گل پر ترجیح ملنے کا امکان نہیں ہے۔ گل نے گزشتہ ۲؍ میچوں میں۶۴؍رن اور۴۳؍رن کی ۲؍ کارآمد اننگز کھیلی تھیں۔ گائیکواڈ کو جنوبی افریقہ کے خلاف پوری سیریز کھیلنے کا موقع ملا جہاں وہ تیز گیند بازوں کے خلاف جدوجہد کرتے رہے۔ شریس ایّر اور سنجو سیمسن نے بھی پچھلے میچ میں نصف سنچریاں اسکور کی تھیں جبکہ پہلے ۲؍ میچوں میں ناکامی کے باوجود سوریہ کمار یادو کو ایک اور موقع دیا جا سکتا ہے۔ ایسے میں ایشان کشن کو باہر بیٹھنا پڑے گا۔ رویندر جڈیجاکو شکھردھون کے ساتھ اس سیریز کیلئے نائب کپتان نامزد کیا گیا تھا اور وہ آل راؤنڈر کے طور پر پہلی پسند تھے لیکن گھٹنے کی انجری کی وجہ سے پہلے ۲؍ میچ نہیں کھیل سکے تھے۔ یہ بھی یقینی نہیں ہے کہ جڈیجا تیسرے میچ میں کھیلنے کے لئے دستیاب ہوں گے یا نہیں کیونکہ اکشر پٹیل نے ان کی غیر موجودگی میں دوسرے میچ میں ناٹ آؤٹ ۶۴؍ رن  بنائے۔ اکشر پٹیل کی کارکردگی کو ٹیم انتظامیہ نظر انداز نہیں کر سکتی۔ اگر دھون بائیں ہاتھ کے دو اسپنرس کو میدان میں اتارنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یزویندر چہل کو باہر بیٹھنا پڑ سکتا ہے اس کے باوجود اس سے ہندوستانی بولنگ میں تنوع کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔ تیز گیند باز ارشدیپ سنگھ کو انگلینڈ میں ون ڈے کے دوران ران کے پٹھوں میں تکلیف ہوئی تھی لیکن اب وہ فٹ ہیں اور بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز ہونے کی وجہ سے ان کی جگہ اویس خان کو موقع دیا  جا سکتا ہے۔اویس خان  اور پرسدھ کرشنا کے پاس گیندبازی کا ایک ہی انداز ہے اور ان میں سے صرف ایک کو پلیئنگ الیون میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ جہاں تک ویسٹ انڈیز کا تعلق ہے تو ان کے پاس صلاحیت ہے لیکن وہ اپنا بہترین مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے اب تک شائی ہوپ، نکولس پوران، روومین پاویل یا رومریو شیفرڈ پر انحصار کیا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ٹیم نے اب تک اہم مواقع پر اچھی کارکردگی نہیں پیش کی  ہے۔ سیریز کے آخری میچ میں ویسٹ انڈیز جیسن ہولڈر کو پلیئنگ الیون میں شامل کر سکتا ہے۔ ویسٹ انڈیز کا مقصد ون ڈے میں اپنی شکست کے سلسلے کو توڑنا ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK