Inquilab Logo

ہندوستانی خواتین ٹیم ریکارڈ ۷؍واں خطاب جیتنے کی متمنی

Updated: October 15, 2022, 12:36 PM IST | Agency | Sylhet

آج ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان خواتین ایشیاکپ کا فائنل۔ سری لنکا کے مقابلے ہرمن پریت کور کی ٹیم کا پلڑا بھاری

Sri Lankan captain Chamari Athapaththu and Team India captain Harmanpreet Kaur.Picture:INN
سری لنکا کی کپتان چماری اٹاپٹو اور ٹیم انڈیا کی کپتان ہرمن پریت کور ۔ تصویر:آئی این این

 ویمنز ایشیا کپ کے اب تک کے بیشتر میچوں میں ہندوستان نے یکطرفہ اندازمیں کامیابی حاصل کی ہے۔ ٹیم اب پورے جوش و خروش کے ساتھ فائنل میچ میں اترنے کیلئے تیار ہے۔ ہندوستانی ٹیم ریکارڈ ۷؍ویں بار خطاب جیت کر اس براعظمی مقابلے میں اپنا تسلط برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی۔ یہ خطاب  جیتنے کیلئے  فائنل میچ میں ہندوستان کا مقابلہ سری لنکا سے ہوگا۔ یہ میچ۱۵؍ اکتوبر کو ہندوستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کھیلا جائے گا۔ ویمنز ایشیا کپ مقابلے میں ہندوستان کو اپنے دوسرے درجے کے کھلاڑیوں کو آزمانے کا موقع ملا۔ اس نے ہندوستانی ٹیم کی طاقت کو بھی ظاہر کیا کیونکہ اس نے کپتان ہرمن پریت کور اور نائب کپتان اسمرتی مندھانا کے زیادہ تعاون نہ کرنے کے باوجود آسانی سے فائنل میں جگہ بنا لی۔ ہندوستانی ٹیم کا ایسا اثر تھا کہ کپتان ہرمن پریت نے صرف ۴؍ میچ کھیلے جس میں انہوں نے ۸۱؍ رن بنائے اور۷۲؍ گیندوں کا سامنا کیا۔ یہاں تک کہ ۳؍ میچوں میں کپتانی کی ذمہ داری لینے والی مندھانا بھی ایک میچ میں نہیں کھیلی۔ انہوں نے بھی اپنی طرف سے زیادہ تعاون نہیں کیا۔\
 خواتین ٹی ۲۰؍ ایشیا کپ ٹورنامنٹ کی سب سے بڑی کامیابی یہ تھی کہ جونیئر کھلاڑیوں نے دباؤ کے حالات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ۳؍ نوجوان کھلاڑیوں ۱۸؍ سالہ شیفالی ورما (۱۶۱؍ رن اور ۳؍ وکٹ)،۲۲؍ سالہ جمائما راڈریگیز (۲۱۵؍ رن) اور ۲۵؍ سالہ دپتی شرما (۹۴؍ رن اور۱۳؍ وکٹ) نے ذمہ داری قبول کرلی۔ ٹورنامنٹ میں ہندوستان کی واحد شکست روایتی حریف پاکستان سے ہوئی۔ ہندوستان کو پاکستان سے حساب بیباق کرنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ سری لنکا نے اسے سیمی فائنل میں باہر کا راستہ دکھا دیا۔ جہاں تک فائنل کا تعلق ہے، ہندوستان  کا ہاتھ اوپر ہے کیونکہ لنکا کے صرف ایک بلے باز اوشادی رانا سنگھے نے۱۰۰؍ سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے رن بنائے ہیں۔ یہی نہیں ان کے صرف ۲؍ بلے باز ہرشیتا مڈاوی (۲۰۱؍ رن) اور نیلاکشی ڈی سلوا (۱۲۴؍ رن) نے اب تک ٹورنامنٹ میں۱۰۰؍ سے زیادہ رن  بنائے ہیں۔ یہاں تک کہ ان کی مشہور بلے باز چماری اٹا پٹو بھی صرف۹۶؍ رن بنا سکی  ہیں اور ان کا اسٹرائیک ریٹ۸۵؍ ہے۔ گیند بازی میں صرف ایک گیند باز لیفٹ آرم اسپنر انوکا رنویر (۱۲؍ وکٹ) اثر ڈالنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ایسے میں سری لنکا کیلئے ہندوستان جیسی ٹیم سے مقابلہ کرنا بہت مشکل ہوگا۔ تاہم ۴؍ سال قبل ملائیشیا میں بنگلہ دیش نے ہندوستان کو شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا تھا۔ جمعہ کو ہونے والے سیمی فائنل میں پاکستان کو شکست دینے کے بعد سری لنکا کے حوصلے بلند ہوں گے لیکن فائنل ان کیلئے سخت امتحان ہونے والا ہے۔ ہندوستانی کھلاڑیوں میں جمائما نے اپنے کھیل میں مستقل مزاجی کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ دپتی نے بلے بازی اور گیندبازی دونوں کے ساتھ ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے۔ ٹورنامنٹ سے پہلے خراب فارم میں رہنے والی شیفالی نے اپنی رفتار دوبارہ حاصل کر لی ہے۔ ان کی لیگ  بریک بولنگ بھی کارآمد ثابت ہوئی ہے۔ ہندوستان ٹائٹل کا دعویدار ہے کیونکہ ان کا اسپن اٹیک بہت مضبوط ہے جس میں دپتی، راجیشوری گائیکواڑ اور اسنیہ رانا نے اب تک اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ حالات ویسے بھی اسپنرس کیلئے  سازگارہیں اور ایسی صورت حال میں ہندوستانی ٹیم فائنل میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ ان دونوں ٹیموں کے درمیان راؤنڈرابن میچ میں ہندوستان نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے ۱۵۰؍ رن بنائے اور پھر سری لنکا کو۱۰۹؍رن پر آؤٹ کر دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK