Inquilab Logo

معین علی ٹیسٹ کرکٹ سے سبکدوش

Updated: September 28, 2021, 12:38 PM IST | Agency | Abu Dhabi

سفید گیند کے کرکٹ پر توجہ دینے کیلئے انگلینڈ کے آل راؤنڈر نے ٹیسٹ کو الوداع کہا۔معین علی نے کہا:ٹیسٹ میں جوحاصل کیا ہے اس سے خوش اورمطمئن ہوں

Moeen Ali.Picture:INN
معین علی۔ تصویر: آئی این این

 انگلینڈ کے آل راؤنڈر معین علی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لیا ہے۔ تاہم وہ وائٹ بال کرکٹ میں اپنی قومی  ٹیم برطانیہ کے لیے کھیلتے رہیں گے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نے پیر کو اس کی تصدیق کی ہے۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کےمطابق ۳۴؍ سالہ معین علی اب صرف وائٹ بال کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔۶۴؍ ٹیسٹ میچوں میں ۲۹۱۴؍رن اور۱۹۵؍ وکٹ لینے والے معین علی نے کہا کہ  وہ زیادہ عرصہ کرکٹ کھیلنے کی خواہش رکھتے ہیں، ٹیسٹ کرکٹ میں جب آپ کا دن اچھا ہو تو پھر اس سے زبردست کوئی فارمیٹ نہیں۔ ملک کی نمائندگی کرنا اعزاز کی بات ہے اور کاش اس فارمیٹ میں بین  اسٹوکس کی طرح میں بھی اپنے ملک کے لیے زیادہ کرسکتا۔ معین علی نے ہاشم آملہ کی تعریف کرتے   کہا کہ انہیں دیکھا تو یہ ہی سوچا کہ اگر وہ اتنا کچھ کرسکتے ہیں تو مجھے بھی ان جیسا کرنا چاہیے تھا۔ معین علی نے اپنے کوچز ، اہل خانہ کے بھرپور تعاون پر ان کا شکریہ اداکیا۔ معین علی نے چھوٹے فارمیٹ کے کرکٹ پر اپنی  توجہ مرکوز کرنےکیلئے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کافیصلہ کیا ہے ۔ انگلش آل راؤنڈر کا بلے بازی میں اوسط ۲۸ء۲۹؍تھا اور ان کا بہترین اسکور۱۵۵؍رن ناٹ آؤٹ تھا۔ معین علی موجودہ حالات میں سفری دشواریوں کی وجہ سے مزید ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کے خواہشمند نہیں ہیں اور انہوںنے  فوری طور پر ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا ہے جبکہ انہوں نے اس فیصلے سے ٹیم کے کپتان اور کوچ کو آگاہ کردیا ہے۔  ۳۴؍سالہ آل راؤنڈر نے کہا ’’میں اپنے ساتھیوں اور اس جوش کے ساتھ دنیا کی بہترین ٹیموں کے خلاف  ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کو یادکروں گا۔ یہ جانتے ہوئے کہ میں اپنی بہترین گیند سے کسی کو بھی آؤٹ کر سکتا تھا، گیندبازی کے نظریے سے بھی ٹیسٹ کویادکروں گا۔ میں نے ٹیسٹ کرکٹ کا لطف اٹھایا ہے، لیکن وہ شدت بعض اوقات بہت زیادہ ہو سکتی ہے اورمجھے لگتا ہے کہ میں نے ٹیسٹ میں جوحاصل کیا ہے اس سے خوش اورمطمئن ہوں۔ ‘‘ قابل ذکر ہے کہ برسوں سے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے اہم اسپن متبادل کے طور پر نہ کھیلنے والے معین نے۲۰۱۴ء میں لارڈس میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کیا تھا۔ اپنے دوسرے ٹیسٹ میں گرچہ انہوں نے  سنچری بنائی ہو، لیکن معین نے اپنا ٹیسٹ کریئر ۲۸ء۲۹؍ بیٹنگ اوسط سے ختم کیا ہے۔۲۰۱۶ء ان کے لیے ایک یادگار سال ثابت ہوا تھا، جس میں انہوں نے اپنے نام مزید ۴؍ سنچریاں شامل کروائیں۔ اگر چہ اس کے بعد وہ سنچری نہیں بناپائے، لیکن وہ گیند کے ساتھ بہتر رہے۔ انہوں نے۲۰۱۷ء میں ہوم ٹیسٹ سیریز میں جنوبی افریقہ کے خلاف ہیٹ ٹرک لی اور پوری سیریز میں۲۵؍ وکٹ لینے پر انہیں پلیئرآف دی  سیریزقرار دیا گیا۔ ۲۰۱۹ء میں انہیں انگلینڈ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹڈ ٹیسٹ کھلاڑیوں کی فہرست سے نکال دیا گیا، جس کے بعد انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ سے بریک لے لیا۔ معین نے۶۴؍ ٹیسٹ میچوں میں ۲۹۱۴؍ رن اور۱۹۵؍ وکٹ  لئے ہیں، حالانکہ وہ اس فارمیٹ میں۳؍ ہزار رن اور۲۰۰؍ وکٹ لینے کی حصولیابی حاصل کرنے والے اوورآل۱۵؍ ویں کھلاڑی بننے سے کچھ دوررہ گئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK