بیڈمنٹن کھلاڑی ساتوک سائی راج اور چراغ شیٹی کا کہنا ہے کہ کھیل اور فٹنس پر توجہ دیتے ہوئے وہ پہلی پوزیشن حاصل کرنےکی کوشش کریںگے
ہندوستان نے بیڈمنٹن میں اولمپک میں اب تک ڈبلز مقابلے میں کوئی تمغہ نہیں جیتا ہے۔ بیڈمنٹن میں میڈل کے قحط کو ختم کرنے کیلئے سب سے بڑی امید ساتوک سائی راج رنکی ریڈی اور چراغ شیٹی کی جوڑی سے کی جا ری ہے۔ شائقین کو امید ہے کہ پیرس اولمپکس ۲۰۲۴ءمیں ساتوک اور چراغ کی جوڑی شاندار کارکردگی کامظاہرہ کرتے ہوئے ڈبلز مقابلے میں تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوگی۔
ہندوستانی بیڈمنٹن کھلاڑی ساتوک سائی راج نے ایک ٹاک شو میں کہا کہ ’’ جب تک ہم فٹنس اور کھیل پر توجہ برقرار رکھتے ہیں تو ہم کسی بھی چیلنج کیلئے تیار ہیں۔ ٹوکیو والمپک میں درحقیقت ہم پہلے ہی میچ میں چینی تائپے کی جوڑی کو ہرانے کے بہت قریب پہنچ گئے تھے۔میڈل کی دوڑ سے باہر ہونے سے قبل ہم نے گروپ کی دیگر ٹیموں کے خلاف شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ چینی تائپے نے طلائی تمغہ جیتا جو یہ بتانے کیلئےکافی ہے کہ مقابلہ بہت ہی قریبی تھا۔‘‘ساتوک نے مزید کہا کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ ہم تیار ہیں، ہم شاندار ہیں ، ذہنی اور جسمانی طور پر ہم فٹ ہیں۔ ہم دنیا کی نمبر ایک جوڑی بننا چاہتے ہیں اور پیرس میں ہندوستان کیلئے تمغہ جیتنا چاہتے ہیں اور اس وقت تک ہم نہیں رکیں گے جب تک کہ اپنے خوابوں کو حقیقت میں نہ بدل دیں ۔‘‘
چراغ کے ساتھ اپنے تال میل کے تعلق سے ساتوک نے کہا کہ’’ کورٹ میں کھیلتے وقت ہمارے درمیان اچھا تال میل ہے ،ہم ایک دوسرے کو سمجھتے ہی۔لیکن کورٹ (میدان) کے باہر ہم دونوں کی پسند بہت مختلف ہیں۔ چراغ شیٹی نے شو میں کہا’’ہمارے لئے جو چیز کار آمد ہے وہ یہ ہے کہ ہم بہت مختلف ہیں اور پھر بھی بہت ملتے جلتے ہیں۔ ہم سفر کرتے ہیں اور ساتھ رہتے ہیں لیکن پھر بھی ہماری عادات اور پسند و ناپسند بہت مختلف ہیں۔ مجھے باہر گھومنا پسند ہے میں کافی پُرجوش رہتا ہوں جبکہ ساتوک مجھ سے بالکل الگ ہیں۔ ساتوک ہندوستانی کھانوں کو ترجیح دیتے ہیں، مجھے جاپانی اور دیگر ممالک کے کھانے پسند ہیں۔ ہم یا تو فوڈ کورٹ جاتے ہیں جہاں تمام متبادل دستیاب ہوں یا ہم میں سے ایک پہلے کھاتا ہے جبکہ دوسرا کمپنی کی پیشکش کرتا ہے اور پھر ایسی جگہ جاتے ہیں جہاں دوسرے کی پسند کا کھاناملتا ہو۔
چراغ شیٹی نے بتایا کہ ’’سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہم برے دنوں میں ایک دوسرے کے ساتھ ہوتے ہیں۔ اگر آپ ڈبلز کھیل رہے ہیں تو پہلی بات یہ ہے کہ شکست کے بعد آپ اپنے ساتھی کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتے۔ آپ ایک ساتھ جیتتے ہیں اور آپ ایک ساتھ ہارتے ہیں۔ چیزیں ہر روز آپ کے لئے سازگار نہیں ہوں گی اور آپ کو بطور کھلاڑی یہ سمجھنے کی ضرورت ہے۔‘‘
پلیلا گوپی چند کے مطابق’’سائی راج اور چراغ شاندار کھلاڑی ہیں آئندہ چند برسوںتک آپ ان پر توجہ دینے پر مجبور رہیںگے۔ اگر آپ غور کریں تو دنیا بھر میں ان جیسے چند ہی لوگ ہیں۔ ان کے پاس بڑے اسمیش کھیلنے کی طاقت، دفاع کا ہنراور عمر ان کے ساتھ ہے، وہ مزید بہتر ہوتے جائیںگے۔ ٹوکیو کی کارکردگی کے بعد یقینی طور پر ان سے مزید بہتر کارکردگی کی امید شائقین کو رہے گی۔ پیرس اولمپک میں شامل بہترین کھلاڑیوں میں سے یہ بھی ایک ہو ںگے۔
واضح رہے کہ ہندوستان کو تھامس کپ میں کامیابی دلانے میں اہم رول ادا کرنے والے ، برمنگھم کامن ویلتھ گیمز ۲۰۲۲ءمیں گولڈ اور ۲؍ سپر سیریز خطاب جیتنے میں مدد کرنے کے بعد اس جوڑی سے توقعات آسمان پر ہیں۔ توقع ہے کہ وہ۲۰۲۳ءمیں ہانگزو میں ہونے والے ایشین گیمز میں تمغہ جیتیں گے۔ ۲۰۲۴ءمیںوہ ڈبلز بیڈمنٹن میں اولمپک تمغہ جیتنے کے لئے ہندوستان کی پہلی امید ہوںگے۔بیڈمنٹن کے شائقین کو ان سے مزید بہتر کارکردگی کی امید رہےگی۔