• Thu, 20 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

آکسفورڈ یونین کی تاریخی بحث: اسرائیل کو ایران سے زیادہ علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار قرار دیا

Updated: November 18, 2025, 10:09 PM IST | Oxford

دنیا کی معروف ڈیبیٹنگ سوسائٹی آکسفورڈ یونین نے ایک اہم بحث کے بعد اس تحریک کے حق میں ووٹ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ’’اسرائیل خطے کے استحکام کیلئے ایران سے بڑا خطرہ ہے۔‘‘ سابق فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ اور یو این واچ کے ڈائریکٹر ہلیل نیور کے درمیان گفتگو میں دونوں نے سخت دلائل پیش کیے۔ شطیہ نے اسرائیل کو ’’توسیع پسند، غیر قانونی ریاست‘‘ اور ’’نسل پرستانہ نوآبادیاتی نظام‘‘ قرار دیا۔

University of Oxford. Picture: INN
آکسفورڈ یونیورسٹی۔ تصویر:آئی این این

آکسفورڈ یونین نے اسرائیل اور ایران کے علاقائی کردار پر ہونے والی ایک اہم بحث میں ’’اسرائیل ایران کے مقابلے میں خطے کیلئے زیادہ عدم استحکام کا باعث ہے‘‘ کے عنوان سے پیش کی گئی تحریک کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا۔ بحث میں سابق فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ نے تحریک کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک ’’توسیع پسند نوآبادیاتی ریاست‘‘ ہے جو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتی ہے اور ’’فلسطینی عوام کے خلاف نسل پرستی پر مبنی نظام‘‘ نافذ کرتی ہے۔ ان کے مطابق اسرائیل کے اقدامات خطے کو مسلسل تنازعات میں دھکیلتے ہیں اور کچھ اسرائیلی لیڈروں کا ’’نیل سے فرات‘‘ تک سرحدوں کے تصور پر یقین مزید خطرات پیدا کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جیو فائنانس ایپ پر صارفین بیک وقت اپنے تمام بینک کھاتوں کی تفصیلات دکھائے گا

تحریک کی مخالفت یو این واچ کے ڈائریکٹر ہلیل نیور نے کی۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے میں حقیقی عدم استحکام کی وجہ ایران ہے، جو متعدد عرب ممالک میں عسکری گروہوں کو مسلح کرتا ہے۔ انہوں نے ایران کے حالیہ میزائل و ڈرون حملوں اور عرب ریاستوں کے اسرائیل کے ساتھ دفاعی تعاون کو مثال کے طور پر پیش کیا، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ ’’استحکام اس سے نہیں ماپا جاتا کہ جنگیں کون روکتا ہے بلکہ اس سے کہ کون شروع کرتا ہے۔‘‘ ۱۸۲۳ء میں قائم ہونے والی آکسفورڈ یونین نے اسرائیل سے متعلق اپنے مباحثوں پر پہلے بھی تنقید کا سامنا کیا ہے۔ گزشتہ سال بھی اس نے ایک تحریک بڑے مارجن سے منظور کی تھی جس میں اسرائیل کو ’’نسل کشی کرنے والی نسل پرست ریاست‘‘ قرار دیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK