ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر سنجے ملہوترا نے جمعہ کو کہا کہ اگر آنے والے وقت میں بھی افراط زر میں اسی طرح نرمی جاری رہی تو ریپو ریٹ مزید کم ہونے کی امید کرسکتے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 05, 2025, 7:01 PM IST | Mumbai
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر سنجے ملہوترا نے جمعہ کو کہا کہ اگر آنے والے وقت میں بھی افراط زر میں اسی طرح نرمی جاری رہی تو ریپو ریٹ مزید کم ہونے کی امید کرسکتے ہیں۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے گورنر سنجے ملہوترا نے جمعہ کو کہا کہ اگر آنے والے وقت میں بھی افراط زر میں اسی طرح نرمی جاری رہی تو ریپو ریٹ مزید کم ہونے کی امید کرسکتے ہیں۔ آر بی آئی نے جمعہ کو ریپو ریٹ میں ۲۵ء۰؍ فیصد کی کمی کرتے ہوئے اسے فوری اثر سے ۲۵ء۵؍ فیصد کرنے کا اعلان کیا۔ کیلنڈر سال ۲۰۲۵ءمیں سینٹرل بینک اب تک چار مرحلوں میں ریپو ریٹ میں مجموعی طور پر ۲۵ء۱؍ فیصد کی کمی کر چکا ہے۔
اس اعلان کے بعد میڈیا کے سوالوں کے جواب میں ملہوترا نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ آنے والے وقت میں بھی مہنگائی میں نرمی جاری رہے گی۔ موجودہ صورتحال اگر برقرار رہی تو ریپو ریٹ میں مزید کمی کی امید کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سال اکتوبر میں خردہ مہنگائی ۱۳؍ سال کی کم ترین سطح ۲۵ء۰؍ فیصد پر رہی تھی۔ آر بی آئی کی جمعہ کو جاری کردہ مانیٹری پالیسی رپورٹ میں موجودہ مالی سال ۲۶۔۲۰۲۵ء کے لیے افراط زر کا تخمینہ گھٹا کر دو فیصد کر دیا گیا ہے۔ موجودہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں اس کے۶ء۰؍ فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں ۹ء۲؍ فیصد رہنے کا اندازہ ہے، جبکہ اگلے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بڑھ کر۹ء۳؍ فیصد اور دوسری سہ ماہی میں چار فیصد ہونے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں ملہوترا نے تسلیم کیا کہ ۲۵ء۰؍فیصد مہنگائی کی سطح اچھی نہیں ہے اور ہمارا ہدف چار فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں اتار چڑھاؤ جاری رہے گا۔ خاص طور پر غذائی اشیاء کی مہنگائی میں بڑی کمی کی ایک وجہ پچھلے سال کی اونچی بنیاد بھی ہے، جس کے باعث موجودہ سطح حقیقت سے کم نظر آ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھئے:امریکہ نے وینزویلا کے لیے سطح۴؍ کا انتباہ جاری کیا،اپنے شہریوں کو نکلنے کی ہدایت
جی ڈی پی کی شرحِ نمو کے مستقبل کے تخمینے میں کمی کے بارے میں پوچھے جانے پر ملہوترا نے کہا کہ اس کے کئی اسباب ہیں، جن میں ایک وجہ برآمدات پر پڑا اثر بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل، زیورات اور جھینگے کی تجارت متاثر ہوئی ہے، حالانکہ جی ڈی پی میں ان کا حصہ کافی کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک گھریلو کھپت پر مبنی معیشت ہے، اس لیے مانیٹری پالیسی کے فیصلے کرتے وقت بنیادی توجہ جی ڈی پی اور مہنگائی پر ہوتی ہے، تاہم بیرونی عوامل کو بھی مدِنظر رکھا جاتا ہے۔
روپے میں جاری گراوٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ آر بی آئی روپے میں اتار چڑھاؤ میں اسی وقت مداخلت کرتا ہے جب غیر معمولی اتار چڑھاؤ نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہندوستان کے پاس وافر غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر موجود ہیں اور جاری کھاتے کا خسارہ ایک فیصد سے کم ہے۔