Inquilab Logo

دوسرے ٹی ۲۰؍ میں رشبھ پنت کی کپتانی کا امتحان

Updated: June 12, 2022, 9:24 AM IST | Cuttack

حادثاتی طورپر کپتان بننے والے رشبھ پنت کو جنوبی افریقہ کے خلاف بہتر حکمت عملی بنانی ہوگی۔ مہمان ٹیم بھی برتری مضبوط کرنے کیلئے تیار

Captain Rishbh Pant (left) with other players
کپتان رشبھ پنت (بائیں) دیگر کھلاڑیوں کے ساتھ

حادثاتی طورپر کپتان بننے والے رشبھ پنت کا اتوار کو ہونے والے دوسرے ٹی ۲۰؍ میچ میں امتحان ہوگا۔ ہندوستانی ٹیم دوسرے ٹی ۲۰؍ میچ میں اتوار کو جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیریز میں لوٹنا چاہے گی۔ اس وقت جنوبی افریقہ ۵؍ میچوں کی ٹی ۲۰؍سیریز میں صفر۔ ایک کی برتری لئے ہوئے ہے اور وہ دوسرا ٹی ۲۰؍ میچ جیت کر اس برتری کو بہتر کرنا چاہے گا۔ 
 کے ایل راہل کے سیریز سے قبل انجری کے سبب باہر ہوجانے کے بعدرشبھ پنت کو کپتان بنایا گیا تھا۔ان کی کپتانی میں ٹیم نے پہلےٹی ۲۰؍ میچ میں ۲۰۰؍ سے زائد رن بنائے تھے۔ اس کے باوجود ناقص فیلڈنگ اور گیندبازی کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم کو شکست ہوئی تھی۔ جنوبی افریقہ کے کھلاڑی ڈیوڈ ملر اور رائسی وین ڈیر ڈوسن نے ہندوستان کےہمالیائی اسکور کو بونا ثابت کرتے ہوئے ۵؍گیند باقی رہتے ہی میچ جیت لیا۔ 
 انڈین پریمیر لیگ میں رشبھ پنت نے دہلی کیپٹلس کی کپتانی کی تھی لیکن وہ اپنی ٹیم کو پلے آف میں پہنچانے میں ناکام رہے تھے۔ دوسری طرف ان کے مقابلے ہاردک پانڈیا نے اچھی کپتانی کرتےہوئے اپنی ٹیم گجرات ٹائٹنس کو چمپئن بنایا تھا۔ ہاردک پانڈیا کی بہتر کارکردگی کی وجہ سے وہ بھی ٹیم انڈیا کے مستقبل کے کپتان کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔ 
 رشبھ پنت کو ٹیم انڈیا کے محدود اوورس کا مستقبل کاکپتان قرار دیاجارہا ہے لیکن ان کی ناکامی کی وجہ سے وہ اس دوڑ سے باہر ہوسکتے ہیں کیونکہ ان کے بعد کپتانی کے کئی امیدوار موجود ہیں۔ پہلے ٹی ۲۰؍ میں جنوبی افریقہ کے خلاف رشبھ پنت نے کچھ متنازع فیصلے بھی کئے تھے۔ جیسے آئی پی ایل کے پرپل کیپ فاتح یزویندر چہل سے کم بولنگ کروانا وغیرہ وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ٹیم سلیکشن میں بھی رشبھ پنت نے غلطیاں کی تھیں اوراتوار کو پنت کو انہیں سدھارنا ہوگا۔اس کے ساتھ ہی فیلڈنگ کی دیگر خامیوں کو بھی دور کرناہوگا جس کی وجہ سے جنوبی افریقہ کو کامیابی ملی تھی۔ وین ڈیرڈوسن کی کیچ چھوڑنے کے بعد انہوںنے ہندوستانی ٹیم کے خلاف اچھی بلے بازی کرتے ہوئے جنوبی افریقہ فاتح بنایا۔  
  راہل دراوڑ کو ایک ایسے کوچ کے طور پر جانا جاتا ہے جو سیریز میں بہت زیادہ چھیڑچھاڑ اور تبدیلی پر یقین نہیں رکھتے لیکن جس طرح سے جنوبی افریقہ نے دہلی میں پہلے ٹی ۲۰؍ میں ۲۰۰؍سے زیادہ رن کے ہدف کو آسانی سے حاصل کرلیا، اس کے بعد پھر اتوار (۱۲؍ جون) کو کٹک میں ہونے والے دوسرےٹی ۲۰؍ میں راہل دراوڑ نے شاید پلیئنگ الیون میں تبدیلی کے بارے میں سوچیں گے۔ خاص طور پر اس میچ میں ہندوستان نے جس طرح ڈیتھ اوورس میں گیند بازی کی، اس کے بعد تیز گیند بازی میں تبدیلی کا امکان زیادہ ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو کٹک میں عمران ملک یا ارشدیپ سنگھ میں سے کسی ایک کا ڈیبیو ہو سکتا ہے۔
 دہلی میں کھیلے جانےوالے  پہلے ٹی ۲۰؍ میں اویس خان کے علاوہ جنوبی افریقہ کے بلے بازوں نے کسی بھی ہندوستانی گیندباز کو نہیں بخشا۔ اویس کے علاوہ دیگر تمام گیند بازوں نے۱۰؍ سے زیادہ کی اکانومی پر رن دیئے۔ لیگ اسپنر یزویندر چہل ٹی ۲۰؍میں ہندوستان کیلئے سب سے زیادہ وکٹ لینے والے بولر،۱۲؍ کے اکانومی ریٹ سے۲ء۱؍ اوور میں۲۶؍ رن دیئے ۔ ہاردک کے ایک ہی اوور میں افریقی بلے بازوں نے۱۸؍ رن بنا ڈالے۔ اس کے بعد کپتان رشبھ پنت میں ان کو گیند دینے کی ہمت نہیں ہوئی۔
 ڈیتھ اوورس میں اکثر اچھی گیند بازی کرنے والے ہرشل پٹیل کا بھی برا حال ہوا۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کی اننگز کے ۱۷؍ویں اوور میں۲۲؍ رن دئیے۔ اگلے اوور میں بھونیشور کا بھی یہی حال ہوا۔ ان کے اوور میں۲۲؍ رن آئے۔ جبکہ انہوں نے نئی گیندکے ساتھ اچھی گیندبازی کی تھی۔ مجموعی طور پر ہندوستانی گیند باز ناکام  ثابت ہوئے۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کٹک ٹی ۲۰؍ سے کس کا ٹکٹ کٹے گا اور کس کو موقع ملے گا؟
 تجربے کی بنیاد پر بھونیشور کمار اور یزویندرچہل دوسرےٹی ۲۰؍ میں پلیئنگ الیون کا حصہ ہوں گے۔ اویس خان نے پہلے ٹی ۲۰؍ میں اچھی بولنگ کی ہے اس لئے  ان کی جگہ بن گئی ہے۔ ایسی صورت حال میں ہرشل پٹیل کو دوسرے ٹی ۲۰؍ میں باہر بیٹھنا پڑ سکتا ہے۔ اگر کوچ راہل دراوڑ اور کپتان رشبھ پنت یہ فیصلہ کرتے  ہیں تو ہرشل کی جگہ عمران ملک یا ارشدیپ سنگھ میں سے کسی کو موقع مل سکتا ہے۔دوسری جانب اسپن بولنگ اٹیک میں بھی تبدیلی ہوسکتی ہے۔ اکشر پٹیل نے پہلے ٹی ۲۰؍ میں خراب بولنگ کی اور ۴؍ اوور میں۴۰؍ رن  دیئے۔ ایسے میں نوجوان لیگ اسپنر روی بشنوئی کو موقع دیا جا سکتا ہے۔ 
 دوسری طرف جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی دوسرے ٹی ۲۰؍ میں اچھی گیندبازی کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو کم اسکور پرآؤٹ کرنا چاہے گی۔ جنوبی افریقہ کی بلے بازی اچھی ہے لیکن اس کے گیندباز اچھی کارکردگی پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ اس لئے اتوار کو مہمان ٹیم کو اپنی یہ خامی دور کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک بار پھر جنوبی افریقہ کو ڈیوڈ ملر اور رائسی وین ڈیر ڈوسن سے اچھی بلے بازی کی امید ہوگی ۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم سیریز میں صفر۔۲؍کی برتری حاصل کرنا چاہےگی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK