پاکستان کے سابق تیز گیند باز نے کہا کہ اگر ہندوستان کا مڈل آرڈر پرفارم نہیں کرپاتا تو ٹیم کو جدوجہد کرنی پڑیگی
EPAPER
Updated: November 20, 2020, 1:17 PM IST | Agency | New Delhi
پاکستان کے سابق تیز گیند باز نے کہا کہ اگر ہندوستان کا مڈل آرڈر پرفارم نہیں کرپاتا تو ٹیم کو جدوجہد کرنی پڑیگی
ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان چار میچوں کی ٹیسٹ سیریز ایسا مقابلہ ہوگا جس پر دنیائے کرکٹ کی نگاہیں رہیں گی۔ دونوں ہی ٹیمیں سخت حریف ہیں۔ ہندوستان، آسٹریلیا اور انگلینڈٹیسٹ میچ کھیلنے والے ٹاپ ممالک ہیں۔ آسٹریلیائی حالات میں کون بہتر ثابت ہوگا یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ آسٹریلیا ۲؍ سال پہلےٹیسٹ سیریز کی شکست کا بدلہ لینا چاہے گا۔ ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی پہلےٹیسٹ کے بعد ملک لوٹ آئیں گے، وہ اپنے بچے کی پیدائش کی وجہ سے اہلیہ انوشکا شرماکے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ کوہلی کی عدم موجودگی میں ہندوستانی ٹیم کے لئے حالات مشکل ہوں گے۔ ایسے میں پاکستان کے سابق تیز گیند باز شعیب اخترنے کہا ہے کہ میری رائے میں، ہندوستان میں دوبارہ جیتنے کی صلاحیت ہے، لیکن اگر ہندوستان کا مڈل آرڈر پرفارم نہیں کرپاتا تو ٹیم کو جدوجہد کرنی پڑے گی۔ لوگ اس سیریز کا انتظار کر رہے ہیں۔ میری بھی اس سیریز میں گہری دلچسپی ہے۔ہندوستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلاٹیسٹ میچ ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔ یہ ڈے نائٹ ٹیسٹ ہوگا، جو گلابی گیند سے کھیلا جائے گا۔ شعیب اختر نے کہاکہ’ ’دن رات کےٹیسٹ میچ سب سے مشکل ہوتے ہیں۔ اگر ہندوستان ان حالات میں اچھا کھیلتا ہے تو اس کے حق میںبہتر ہوگا۔پہلےٹیسٹ کی پہلی دو تین اننگز بتا دیںگی کہ ٹیسٹ کہاں جا رہا ہے۔ آپ اچھال لیتی گیند پر ڈرائیو نہیں کرسکتے اور جسم کے قریب شاٹ کھیلنے ہوں گے۔‘‘ شعیب اختر نے کہاکہ’ ’غیر ملکی پچوں پر شروع کی دو تین اننگز سےہی اندازہ ہو جائےگا کہ سیریز کا رخ کیا ہوگا۔ ہندوستان نے۲؍ سال پہلے آسٹریلیا میں پہلی سیریز جیتی تھی، لیکن وراٹ کوہلی کی غیر موجودگی میں اس بار ہندوستان کی راہ مشکل ہوگی جبکہ ڈیوڈ وارنر اور اسٹیو اسمتھ کی واپسی سے آسٹریلیا کی ٹیم مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈے نائٹ ٹیسٹ ان کے لئے سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔ اگر ہندوستان ان حالات میں اچھا کھیلتا ہے تو پھر کچھ بھی ہوسکتا ہے۔بہتر گیند بازی کے ساتھ ہندوستان سبھی میدان میں بہتر ہے اور آخری ٹیسٹ میں کوہلی کی جگہ لوکیش راہل لیں گے۔ پاکستان کی طرف سے۴۶؍ٹیسٹ اور۱۶۳؍ یکروزہ کھیلنے والے شعیب اختر کا کہنا ہےکہ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پچز کیسی ہوں گی۔ یہ طے ہے کہ آسٹریلیا ہندوستان پر سخت حملہ کرے گا اور گیند کو ڈرائیو کرنا آسان نہیں ہوگا۔ واضح رہے کہ اجنکیا رہانے کوٹیسٹ ٹیم کا نائب کپتان بنایا گیا ہے، لیکن شعیب اختر کو لگتا ہے کہ ایڈیلیڈ اوول میں پہلےٹیسٹ کے بعد روہت شرما کو کپتانی کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔ ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی پہلےٹیسٹ کے بعد اپنے پہلے بچے کے جنم سے قبل ملک لوٹ آئیں گے۔ وراٹ کوہلی کی غیر موجودگی میں ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی کے بارے میں پوچھنے پر شعیب اختر نے پی ٹی آئی سے کہاکہ اس پر میرا رخ بے حد صاف ہے، جتنا مجھے معلوم ہے تو وراٹ کوہلی کی ٹیم کو آگے لے جانے کے لئے بیتاب ہیں۔ یہ ان پر منحصر کرتا ہے کہ وہ کتنی تھکان محسوس کر رہے ہیں۔ وہ۲۰۱۰ء سے مسلسل کھیل رہے ہیں اور۷۰؍سنچریاں بنا چکے ہیں۔