Inquilab Logo

ٹی ۔۲۰؍عالمی کپ میں ٹاپ آرڈر بلے بازی پر رہےگی نظر

Updated: May 06, 2022, 1:31 PM IST | Agency | Mumbai

خراب فارم سے پریشان کوہلی اور روہت شرما ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ میں کے ایل راہل کیساتھ ٹاپ۔۳؍میں بلے بازی جاری رکھ سکتے ہیں

Virat Kohli .Picture:INN
وراٹ کوہلی ۔تصویر: آئی این این

ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان روہت شرما اور سابق کپتان وراٹ کوہلی آئی پی ایل کے موجودہ ایڈیشن میں بھلےہی اپنے فارم میں نظر نہیں آرہے ہیں لیکن ٹی۔۲۰؍کرکٹ  میں یہ دونوں بلے باز ٹیم کے نائب کپتان کے ایل راہل کیساتھ ٹاپ۔۳؍ پوزیشن پر بلے بازی کرتے رہے ہیں اور آسٹریلیا میں منعقد ہونے والے آئندہ ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ میں بھی یہ تینوں بلے باز ٹاپ آرڈر میں بلے بازی جاری رکھ سکتے ہیں۔حالانکہ ایسی بھی امید کی جا رہی ہے کہ کے ایل راہل مڈل آرڈر میں بلے بازی کریںگے کیوںکہ افتتاحی بلے باز شکھر دھون اچھے فارم میں نظر آرہے ہیں۔شکھر دھون سے بلے بازی کا آغاز کرانے سےٹاپ آرڈر میں دائیں اور بائیں ہاتھ کے بلے بازوں کا متبادل بھی موجود رہےگا۔ آئی پی ایل میں کھلاڑیوں کا موجودہ فارم ملا جلا   ضرور نظر آرہا ہے لیکن چیتن شرما کی قیادت والی قومی سلیکشن کمیٹی حالانکہ ا س معاملے میں فکر مند بالکل نہیں ہے۔اس معاملے میں روہت، راہل اور کوہلی کے بیٹنگ آرڈر کے تعلق سے بحث ضرور ہوسکتی ہے۔ان تینوں بلے بازوں کا اننگز کے آغاز میں کھیلنے کا تجربہ تقریباً ایک جیسا ہے اور گزشتہ ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ میں ٹیم کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا تھا۔یہ تینوں بلے باز اننگز کی شروعات میں سنبھل کر کھیلنا پسند کرتے ہیں اور پھر جارحانہ رخ اختیار کرتے ہیں۔آئی پی ایل میں انہوںنے ۱۲۳؍کے اسٹرائیک ریٹ سے ۱۵۵؍ رن بنائے ہیں۔دوسری جانب وراٹ کوہلی کا فارم تشویش کا سبب بنا ہوا ہے۔انہوںنے ۱۱؍میچوں میں ۱۱۲؍کے اسٹرائیک ریٹ سے ۲۱۶؍رن بنائے ہیں جو ان کے معیار کے سے کافی کمتر ہے۔لکھنؤ سپر جائنٹس کے کپتان کے ایل راہل شاندار فارم میں ہیں لیکن وہ اپنی ٹیم کے لئے اننگز کی شروعات بہت ہی محتاط انداز سے کر رہے ہیں۔انہوںنے ۱۰؍میچوں میں ۱۴۵؍کے اسٹرائیک ریٹ سے ۴۵۱؍رن بنائے ہیں۔ سلیکشن کمیٹی کے سابق صدر ایم ایس کے پرساد اور ان کے معاون دیوانگ گاندھی کے علاوہ ہندوستان کے سابق وکٹ کیپر دیپ داس گپتا کی اس معاملے میں الگ الگ رائے ہے۔پرساد کا کہنا ہے کہ یہ تینوں اگر فٹ ہیں تو ٹیم کیلئے اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔آپ ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ کےلئے ان تینوں میں سے کسی کو بھی نظر انداز نہیں کر سکتے۔ اگر اعداد و شمار دیکھیں تو آپ ٹاپ آرڈر میں شکھر دھون کو آزما سکتے ہیں۔ایسے میں راہل چوتھے نمبر پر بلے بازی کے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔ دیوانگ گاندھی کا کہنا ہے کہ ٹی۔۲۰؍ورلڈ کپ جیسے اہم ٹورنامنٹ سے قبل آپ ایسا کوئی تجربہ نہیں کرنا چاہیںگے جس سے ٹیم کو نقصان پہنچے۔انہوںنے کہا کہ ان تینوںنے اپنی کارکردگی سے متاثر کیا ہے۔ہندوستانی ٹیم کےلئے کھیلنا اور فرنچائزی ٹیم کےلئے کھیلنا الگ بات ہے۔جب آپ تبدیلی کی بات کرتے ہیں تو ایسا متبادل ہونا چاہئے جو ان کی جگہ لے سکے۔
 دریں اثناء دیپ داس گپتا نے کہا کہ کھلاڑیوں کا رول طے کیا جاتا اور پھر یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ وہ اپنے رول کے ساتھ انصاف کر رہے ہیں یا نہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK