Inquilab Logo

انگلینڈ کیخلاف ٹیم انڈیا ۱۹۱؍رنوں پر ڈھیر

Updated: September 03, 2021, 3:16 PM IST | Inquilab News Network | Oval

میزبان ٹیم کے گیندباز کرس ووکس نے۴؍وکٹیں حاصل کیں،وراٹ کوہلی اور شاردل ٹھاکر کی شاندار ہاف سنچریاں

Congratulations to England bowler Chris Woakes on taking the wicket.Picture:INN
انگلینڈ کے کھلاڑی گیندباز کرس ووکس کو وکٹ حاصل کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

تیسرے ٹیسٹ میچ میں ٹیم انڈیا کے بلے بازوں کے ذریعے ناقص کارکردگی کے بعد امید کی جا رہی تھی کہ وہ  انگلینڈ کے خلاف اوول میں جمعرات سے کھیلے جانے والے چوتھے ٹیسٹ میچ میں ذمہ دارانہ کارکردگی کا مظاہر کریںگے۔لیڈس ٹیسٹ کی پہلی اننگز کے ساتھ اگر موازنہ کیا جائے تو اس میچ میں ٹیم انڈیا کے بلے بازوں نے کچھ حد تک بہتر کارکردگی کا مظاہر ہ کیا ۔یاد رہے کہ لیڈس ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں ہندوستان نے صرف۷۸ ؍ رن بنائے تھے۔اس کے مقابلے اوول ٹیسٹ میچ میں ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کی دعوت ملنے پر ہندوستان نے اپنی پہلی اننگز میں ۱۹۱؍رن بنائے۔انگلینڈ کے گیندبازوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور بلے بازوں کو ٹک کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔انگلینڈ کےلئےسب سے زیادہ ۴؍وکٹیں کرس ووکس نے حاصل کیں جبکہ اولی رابنسن نے ۳؍بلے بازوں کو پویلین کا راستہ دکھیا۔جیمس اینڈرسن اور اوورٹن کو ایک ایک وکٹ ملا
 ٹیم انڈیاکیلئے ننگز کا آغاز کرنے والے روہت شرما نے۱۱؍رن جبکہ کے ایل راہل نے ۱۷؍رن بنائے۔گزشتہ میچ میں اچھی بلے بازی کرنے والے چتیشور پجارا ۴؍رن بناکر پویلین لوٹ گئے۔اجنکیا رہانے ایک بار پھر ناکام رہے اور ۱۴؍رن بناکر آؤٹ ہوئے۔کپتان وراٹ کوہلی نے ذمہ داری سے بلے بازی کی اور اپنی ہاف سنچری مکمل کی لیکن ۵۰؍کے اسکور پر وہ آؤٹ ہوگئے۔شاردل ٹھاکر نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے ۵۷؍رن بنائے۔
 ٹیم انڈیانے  واسو پرانجپےکوخراج عقیدت پیش کیا
ہندوستانی کرکٹ ٹیم میزبان انگلینڈ کے خلاف سیریز کے چوتھے  ٹیسٹ میچ میں بازو پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ککنگسٹن اوول پر اتری۔کوہلی اینڈ کمپنی نے یہ تجربہ کار کوچ واسو پرانجپے کے اعزاز میں کیا  جو ممبئی کرکٹ کے دروناچاریہ سمجھے جاتے ہیں ، جن کا پیر کو انتقال ہوگیا۔پرانجپے قومی سلیکٹرتھے۔ انہوں نے۲۹؍ فرسٹ کلاس میچوں  میں۷۸۵؍ رن بنائے لیکن یہ اعداد و شمار ان کی عظمت کو بیان نہیں کرتے۔ ان کے کھیل کے بارے میں علم اور کھلاڑیوں کی ذہنیت پر کام کرنے کی صلاحیت نے انہیں خاص بنا دیا۔ وہ ہندی ، انگریزی، مراٹھی اور گجراتی روانی سے بولتے تھے۔وہ دادر یونین ٹیم کے کپتان تھے، جہاں سے سنیل گاوسکر اور دلیپ  وینگسرکر جیسے  کھلاڑی ابھرے۔ انہیں ۱۹۸۷ء ورلڈ کپ سے قبل ممبئی میں ہندوستانی ٹیم کے تیاری کیمپ کی نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK