• Wed, 19 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

شیو سیناشندے اور بی جے پی میں تناؤ

Updated: November 19, 2025, 2:05 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

کابینہ میٹنگ سے شندے خیمے کے وزراء غیر حاضر، شندے کا مہایوتی کے مابین لیڈروں کا تبادلہ روکنے کا اعلان۔

Devendra Fadnavis, Eknath Shinde and others are seen in the cabinet meeting. Photo: INN
کابینہ کی میٹنگ میں دیویندرفرنویس، ایکناتھ شندے اور دیگر نظر آرہے ہیں۔ تصویر:آئی این این
مہاراشٹر کی مہا یوتی حکومت میں ایک بار پھر شندے خیمے اور بی جے پی کے درمیان تنازع کی خبریں سامنے آئی ہیں کیونکہ منگل کو کابینہ کی میٹنگ سے شندے خیمے کے وزراء منترالیہ میں موجود ہوتے ہوئے غیر حاضررہے اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو چھوڑ کر ان کی پارٹی کا کوئی وزیر میٹنگ میں شریک نہیں ہوا۔ اس غیر موجودگی سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا شِندے اور بی جے پی کے درمیان تنازع بڑھ رہا ہے اور کیااسی لئے شندےخیمےکے وزراء نے کابینہ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا ہے؟ سب سے پہلی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ ایکناتھ شندے کے فرزند رکن پارلیمان شری کانت شندے کے گڑھ کلیان ڈومبیولی سے شندے خیمے کے کئی اہم لیڈروں کو بی جے پی میں شامل کر لیا گیا ہے جس سے شندے خیمے میں ناراضگی پائی جارہی ہے۔ اسی سلسلے میں منگل کی شام نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس سے ملاقات کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا ہے کہ اب سے مہا یوتی کی پارٹیوںکے مابین ایک پارٹی کا لیڈر دوسری پارٹی میں شامل نہیں کیاجائے گا اور سبھی لیڈر پارٹی ضابطہ ٔ اخلاق پر پابندی سے عمل کر یں گے۔‘‘
اس سے پہلے شندے کے وزراء فنڈ کی تقسیم نہ ہونے پر کھل کر ناراضگی ظاہر کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ضلعوں کے نگراں وزیر بنانے کا معاملہ پر اور عثمان آباد کے نگراں وزیر پرتاپ سرنائک کے ہونے باوجود بی جے پی لیڈر نتیش رانے کی مداخلت پر بھی برہمی کا اظہار کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ شندے خیمے کے کلیان ڈومبیولی کے متعدد اہم لیڈروں کو منگل کی صبح بی جے پی میں شامل کیا گیا ہے۔شیوسینا کے وزراء کی ناراضگی پر بات چیت کرتے ہوئے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور کابینی وزیر چندر شیکھر باونکلے نے کہا کہ کوئی وزیر ناخوش نہیں ہے، ایکناتھ شندے کابینہ میٹنگ میں موجود تھے۔ منگل کو بلدیاتی انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے، اس لئے بی جے پی کے تقریباً ۸؍ وزراء سمیت کابینہ کے تمام وزراء اپنے اپنے اضلاع میں چلے گئے جہاں وہ انچارج ہیں۔ اس لئے میٹنگ میں وزراء کی تعداد کم تھی اور کچھ نہیں۔ یہ تمام وزرا ءوزیر اعلیٰ کی اجازت ہی سے  وہاں گئے ہیں، اس لئے اسے ناراضگی نہیں کہا جا سکتا۔ جب ان سے یہ پوچھا گیاکہ منگل کی صبح شیو سینا (شندے) کے متعدد سابق کارپوریٹر بی جے پی میں شامل کئے گئے ہیں ، کیا اسی لئے شندے خیمے کےوزراء ناراض ہے ؟ چند ر شیکھر باونکلے نے کہاکہ ’’مجھے نہیں لگتا کہ یہ وجہ ہو سکتی ہے، کیونکہ انفرا اسٹرکچر کی میٹنگ میں سبھی موجود تھے۔ وزراء کے ناراض  ہونے کا جو گمان لگایا جارہا ہے ،وہ درست نہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK