Inquilab Logo

آج رائل چیلنجرز اورنائٹ رائیڈرس کا واحد ہدف فتح

Updated: October 11, 2021, 12:44 PM IST | Agency | Sharja

آئی پی ایل کے ایلی مینیٹرمیچ میں شکست پانے والی ٹیم ٹورنامنٹ سے باہر ہوجائے گی۔ دونوں میں زبردست مقابلہ کی توقع

Bangalore captain Virat Kohli and Kolkata captain Avon Morgan.Picture:INN
بنگلور کے کپتان وراٹ کوہلی اور کولکاتا کے کپتان ایون مورگن ۔ تصویر: آئی این این

 رائل چیلنجرز بنگلور اور کولکاتا نائٹ رائیڈرس منگل کو جب یہاں آئی پی ایل کے ایلی مینیشن مقابلے میں اتریں گے تو دونوں ٹیموں کا ایک ہی ہدف ہوگا  کامیابی حاصل کرنا۔ اس مقابلے میں جیتنے والی ٹیم کے لئے فائنل میں جانے کی امیدیں برقراررہیں گی جبکہ ہارنے والی ٹیم ٹورنامنٹ سے باہر ہو جائے گی۔ فاتح ٹیم کو بدھ کوہونے والے دوسرے کوالیفائر میں دہلی کیپٹلس اور چنئی سپر کنگز کے درمیان پہلے کوالیفائر میں ہارنے والی ٹیم سے مقابلہ کرنے کا موقع ملے گا اوراس مقابلے کی فاتح ٹیم ۱۵؍ اکتوبر کوہونے والے فائنل میں پہلے کوالیفائر کی فاتح ٹیم سے مقابلہ کرے گی۔ بنگلور اور کولکاتا کے درمیان اس لئے یہ کرو یا مرو کامقابلہ ہوگا۔ بنگلور کے کپتان وراٹ کوہلی چاہیں گے کہ اس سیزن کے بعد اپنی ٹیم اور ٹی۲۰؍ کی کپتانی چھوڑنے سے پہلے وہ اپنی ٹیم کو ایک باراپنی کپتانی میں آئی پی ایل چمپئن بنادیں۔ لیکن اس کے لیے انہیں کولکاتا کے کپتان ایان مورگن کے چیلنج سے نمٹنا ہوگا۔ بنگلور کے لیگ مرحلے میں چنئی کے برابر ۱۸؍ پوائنٹس رہے تھے لیکن نیٹ رن ریٹ میں پیچھے رہنے کے سبب بنگلور تیسرے اور چنئی دوسرے نمبر پر رہی۔ بالکل اسی طرح کولکاتا اور ممبئی۱۴۔۱۴؍ پوائنٹس پر برابر تھے لیکن نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر کولکاتا چوتھے اور ۵؍ بار کی چمپئن ممبئی ۵؍ویں نمبر پر تھی۔ قابل ذکر ہے کہ یہ مسلسل دوسرا سال ہے جب ایلیمنیٹرمیں کولکاتا اور بنگلورکا مقابلہ ہورہا ہے۔ آئی پی ایل۲۰۲۰ء میں سن رائزرس حیدرآباد نے ابوظہبی میں کھیلے جانے والے لیگ کے ایلیمنیٹرمیچ میں بنگلور کو شکست دے کر مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کی تھی اور دوسرے کوالیفائر میں پہنچ گئی تھی جہاں اس کا سامنا دہلی کیپٹلس سے ہواتھا۔ دہلی نے دوسرا کوالیفائر جیت کر فائنل میں جگہ بنائی تھی لیکن اسے ممبئی انڈینس سے شکست کاسامنا کرناپڑاتھا۔بنگلور کوایلیمنیٹرمیں اپنے کپتان وراٹ، ساتھی اوپنر دیودت پڈیکل، ٹیم کے غیر ملکی بلے بازوں  گلین میکسویل اور اے بی ڈی ویلیئرس سے کافی امیدیں رہیں گی۔ میکسویل نے۱۴؍ میچوں میں۴۹۸؍ رن، پڈیکل نے۱۳؍ میچوں میں۳۹۰؍رن، وراٹ نے۱۴؍ میچوں میں ۳۶۶؍ رن اور ڈی ویلیئرس نے۱۴؍ میچوں میں ۳۰۲؍ رن بنائے ہیں۔ میکسویل پربنگلور کاکافی دارومداررہے گا جو ۴۹۸؍رن کے ساتھ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رن بنانے کے معاملے میں  تیسرے نمبر پر ہیں۔ کولکاتا کی امیدوں کا انحصار راہل ترپاٹھی، شبھمن گل اور نتیش رانا کے نوجوان کندھوں پر رہے گا۔ ترپاٹھی۲۴؍میچوں میں۳۷۷؍ رن، گل ۱۴؍ میچوں میں۳۵۲؍رن  اور رانا ۱۴؍ میچوں میں ۳۴۷؍ رن بناچکے ہیں۔ کولکاتا کے بلے بازوں کو بنگلور کے تیز گیند باز ہرشل پٹیل سے محتاط رہنا ہوگا جو ۱۴؍میچوں میں سب سے زیادہ۳۰؍ وکٹ لے چکے ہیں۔ کولکاتا کے  اسپنر ورون چکرورتی۱۶؍ وکٹوں کے ساتھ بنگلورکے لیے درد سر بن سکتے ہیں۔کولکاتا کے دوسرے اسپنر سنیل نارائن نے ۱۱؍ میچوں میں ۱۰؍ وکٹ لئے ہیں لیکن وہ بھی بنگلور کے بلے بازوں کو پریشان کر سکتے ہیں۔ دراصل یہ ایلیمنیٹر دونوں ٹیموں کے صبر کا امتحان ہوگا جو ٹیم اس پر کنٹرول دکھانے میں کامیاب ہوگی وہ دوسرے کوالیفائرمیں پہنچ سکے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK