Inquilab Logo

عثمان نے اشون کو سب سے بڑا خطرہ قرار دیا

Updated: February 07, 2023, 1:11 PM IST | Bengaluru

`آسٹریلوی ٹیم کے بلے باز نے کہا:اشون باصلاحیت ہیں، ان کے پاس اسپن کے کئی متبادل ہیں اور اسپنرکا سامناکرنا مشکل ہے

photo;INN
تصویر :آئی این این

 پچھلے کچھ برسوں میں کافی کامیابی حاصل کرنے کے بعد آسٹریلیائی اوپنر عثمان خواجہ نے روی چندرن اشون کی قیادت میں ہندوستانی اسپن اٹیک کو ناگپور میں۹؍ فروری سے شروع ہونے والی ۴؍ میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں سب سے مشکل چیلنج قرار دیا ہے۔ پاکستانی نژادآسٹریلوی  بلے باز، جو ویزا ملنے میں تاخیر کی وجہ سے ہندوستان دیر سے پہنچے تھے، ڈیوڈ وارنر کے ساتھ بیٹنگ کا آغاز کریں گے۔
 عثمان خواجہ نے کہا’’ `یقینی طور پر ایک مختلف تجربہ ہے۔ اس کھیل میں کوئی بھی چیز یقینی نہیں ہے، لیکن کم از کم بلے بازی اور گیندبازی میں زیادہ پختگی ہے۔ `ہم نے پچھلے ۱۰؍برسوں میں بہت کچھ سیکھا ہے، خاص طور پر ہم کس طرح کے وکٹ  حاصل کر سکتے ہیں اور ہمیں لگتا ہے کہ ہم کس طرح پرفارم کر سکتے ہیں اور بیرون ملک جاکر  ٹیسٹ جیت سکتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ہم پہلے سے بہتر ہیں لیکن یہ ہمیشہ برقرار نہیں رہتا ہے۔‘‘
 آسٹریلیا نے ٹیسٹ سیریز سے قبل وارم اپ میچ کھیلنے سے انکار کر دیاتھا اور اس کے بجائے گزشتہ ہفتے ان کی آمد پر بنگلور کے قریب اسپن کیلئے موضوع پچ پر پریکٹس کی۔ وہ واضح طور پر اشون کوحریف کی طرف سے سب سے بڑے خطرے کے طور پر دیکھتے ہیں۔وہ ہائی پروفائل میچ کی تیاری میں مصروف ہیں۔ 
 آسٹریلوی بلے باز عثمان خواجہ نے کہا’’ `اشون ایک بندوق ہیں۔ وہ بہت ہنر مند ہیں، ان کے پاس بہت سارے دلچسپ متبادل  ہیں، وہ کریز کو بہت اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔انہوںنے مزید کہا کہ  میں نے بہت ساری چیزوں کو سیکھا ہے کہ لیکن  اسپنرس کے سامنے کیسے کھیلنا ہے یہ نہیں سیکھا ہے۔  ان سے کیسے نمٹنا ہے، یہ واقعی چیلنجوں میں سے ایک ہے۔ یہاں کسی بھی  وقت وکٹ کا رخ  تبدیل ہوسکتاہے، چاہے پہلے دن ہو، تیسرے دن یا چوتھے دن اور وہ کھیل میں ہو گا اور بہت زیادہ اوورس کرائے گا۔
 انہوں نے کہاکہ  یہ سب کچھ معلوم کرنے کے بارے میں ہے کہ میں ان کے خلاف کیسے کھیلوں گا، میں ان کے خلاف کیسے رن بنانے جا رہا ہوں، وہ کیا کر سکتے ہیں۔ اگر آپ ان کے خلاف طویل عرصے تک بیٹنگ کرتے ہیں تو وہ اپناگیم پلان بدلنے والے ہیں۔ `وہ اس قسم کے آدمی نہیں ہیں جو بار بار ایک ہی کام کریں، وہ آپ کو آؤٹ کرنےکی کوشش کریں گے۔ تماشائی چاروں میچوں میں اسپن پچوں کی توقع کر رہے ہیں، جو اشون، اکشر پٹیل اور رویندر جڈیجا کی تینوں کو نئی گیند کے ساتھ مزید مہلک بنا دے گی۔
 عثمان خواجہ نے کہاکہ `اگر یہ اچھا وکٹ ہے تو نئی گیند شاید بلے بازی کا سب سے آسان وقت ہے لیکن جیسے ہی ہندوستان میں وکٹ خراب ہوتا ہے اور آپ کو اسپنرس  نئی گیند کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں توکہیں بھی بیٹنگ کرنا سب سے مشکل وقت ہوتا ہے۔جب ہم تربیت کرتے ہیں تو اسپن وکٹ پر نئی گیند سے کھیلنا مشکل ہوتاہے۔ لوگوں کا ماننا ہے کہ برصغیر میں بیٹنگ کرنے کا بہترین وقت وہ ہوتا ہے جب یہ فلیٹ ہو۔ ایک بار جب یہ وکٹ نرم ہو جاتا ہے تو یہ پیش گوئی کرنا آسان ہو جاتا ہے کہ یہ کیا کرنے والا ہے۔ خواجہ نے کہا’’ `میں  قانونی طریقہ سے وہاں جانا چاہتا تھا۔لیکن نہیں ہوسکا اور میں تاخیرسے بنگلور پہنچا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK