Inquilab Logo

بمراہ ٹی۲۰؍ ورلڈ کپ کے بہترین گیندباز ثابت ہوں گے: فلینڈر

Updated: February 09, 2024, 11:02 AM IST | Agency | Johnsburg

جنوبی افریقہ کے سابق گیندباز نے کہا: ہندوستانی بولر کے پاس زبردست مہارت ہے اور انہوں نے درست گیند بازی کا فن سیکھ لیا ہے۔

Jasprit Bumrah. Photo: INN
جسپریت بمراہ۔ تصویر : آئی این این

تیز گیندباز جسپریت بمراہ کی تمام فارمیٹس میں حالیہ کارکردگی سے متاثر، سابق جنوبی افریقہ کے میڈیم تیز گیندباز ورنون فلینڈر نے کہا ہے کہ وہ اس سال کے ٹی۲۰؍ورلڈ کپ میں ہندوستان کی کامیابی کی کلید ہوں گے اور بہترین تیز گیند باز بھی ثابت ہوں گے۔ 
 جسپریت بمراہ، جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف وشاکھاپٹنم میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میں ۹؍ وکٹ لے کر ہندوستان کو سیریز میں ۹۱؍ رن سے کامیابی دلائی، آئی سی سی ٹیسٹ گیندبازوں کی درجہ بندی میں سرفہرست ہونے والے پہلے ہندوستانی تیز گیند باز بن گئے ہیں۔ اس سے قبل کپل دیو دسمبر۱۹۷۹ء سے فروری ۱۹۸۰ء کے درمیان دوسرے نمبر پر پہنچے تھے۔ 
فلینڈر نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہاکہ `بمراہ اس وقت مکمل بولر ہیں۔ ان کے پاس زبردست مہارت ہے اور انہوں نے درست گیند بازی کا فن سیکھا ہے جس کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ میں اتنی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ پہلے وہ ہر وقت وکٹ لینے والی گیندیں کرنا چاہتے تھے جو مہنگی ثابت ہوئی لیکن اب ان کی کارکردگی میں مستقل مزاجی ہے۔ 
 انہوں نے کہاکہ `وہ ایک ایسے گیندباز ہیں جنہیں ٹی ۲۰؍ کرکٹ میں بھی کبھی کم نہیں سمجھا جا سکتا۔ وہ نئی گیند کو سوئنگ کرتے ہیں اور بلے باز کو آگے کھیلنے پر مجبور کرتے ہیں۔ ان کے یارکرس بہت تیز ہیں اور ٹی ۲۰؍ کرکٹ میں اس کی ضرورت ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ میں سب سے کامیاب تیز گیندباز ہوں گے۔ 
 ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ جون میں ویسٹ انڈیز اور امریکہ میں کھیلا جائے گا۔ انہوں نے محمد سمیع کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ گیند کو بہت اچھا سوئنگ کرتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کیلئے۶۴؍ ٹیسٹ میں ۲۲۴؍ وکٹ لینے والے اس گیند باز نے کہا کہ `میں ہندوستان کے موجودہ تیز گیند بازوں سے بہت متاثر ہوں۔ بمراہ کے علاوہ محمد سمیع بھی ہیں جو سیون کا بہت اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ جنوبی افریقہ میں گیندبازی آسان نہیں ہے لیکن ہندوستان کی سپاٹ پچوں پر گیند کرنے کے بعد جس طرح انہوں نے یہاں گیند بازی کی وہ قابل تعریف ہے۔ 
 فلینڈر نے کہا کہ ٹیم میں غیر ملکی سرزمین پر اچھی کارکردگی پیش کرنے والے تیز گیند بازوں کا ہونا ہندوستانی کرکٹ کیلئے اچھی علامت ہے۔ انہوں نے کہاکہ `جب بھی ہندوستانی ٹیم یہاں آتی ہے، وہ پچھلی بار سے بہتر کارکردگی پیش کرتی ہے۔ اسپنرس نے برصغیر میں ہندوستان کیلئے میچ جیتے ہیں لیکن اب ان کے پاس میچ جتانے والے تیز گیند باز بھی ہیں۔ آسٹریلیا میں ہندوستان کو جیتتا دیکھنا اچھا لگا جس کا سہرا بھی وراٹ کوہلی کو جاتا ہے جب ان کی کپتانی میں گیند بازوں کی کارکردگی میں بہتری آئی۔ 
 وہ۲۰۱۹ء میں آسٹریلیا میں کھیلی جانے والی سیریز کا حوالہ دے رہے تھے جب وراٹ کوہلی کی کپتانی میں پہلی بار ہندوستان نے آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی۔ ہندوستان کے خلاف ۵؍ گھریلو ٹیسٹ (۲۰۱۳ء اور ۲۰۱۸ء) میں ۲۵؍ وکٹ لینے والے فلینڈر نے کہا کہ کوہلی ان کیلئے سب سے مشکل بلے باز ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ `ہندوستان جیسی مضبوط بیٹنگ لائن اپ کا سامنا کرنا اچھا لگتا ہے۔ اگر ذہنی طاقت کے پیمانے پر دیکھا جائے تو کوہلی بہت خطرناک ہیں اور گیند بازوں کو ایک سخت چیلنج پیش کرتے ہیں۔ 
 ٹی ۲۰؍ ورلڈ کپ سے عین قبل منعقد ہونے والے آئی پی ایل کی وجہ سے کھلاڑیوں کی چوٹ یا تھکاوٹ کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ گیندبازوں کو صحیح طریقے سے سنبھالنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ `آئی پی ایل ٹی۲۰؍ ورلڈ کپ کی تیاری کیلئے ایک اچھاپلیٹ فارم ہے لیکن اس میں بہت سے میچ کھیلنے ہوں گے۔ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ تیز گیند بازوں کو اچھی طرح سے منظم کیا جائے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK