Inquilab Logo

اس سال ٹیسٹ میچوں میں وراٹ کوہلی اور کے ایل راہل بری طرح ناکام رہے

Updated: December 28, 2022, 1:09 PM IST | New delhi

آر اشون نے کوہلی اور راہل سے زیادہ رن بنائے،رشبھ پنت بلے بازوں کی فہرست میں نمبر ون ثابت ہوئے،شریس ایر نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا

photo;INN
تصویر :آئی این این

  ہندوستان کے ۲۰۲۲ء میں  تمام ٹیسٹ میچ ختم ہو چکے ہیں۔ ٹیم نے اس سال ۷؍ میچ کھیلے، ۴؍جیتے اور ۳؍ ہارے ہیں۔ ان میں ہندوستان کے معروف بلے باز کے ایل راہل اور وراٹ کوہلی بری طرح ناکام رہے۔ ان کی ناقص کاکرکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسپنر روی چندرن اشون نے اس سال ان سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ راہل نے ۴؍ٹیسٹ میں ۱۳۷؍اور کوہلی نے ۶؍ٹیسٹ میں ۲۶۵؍رن بنائے۔ اس کے ساتھ ہی اشون نے ۶؍ ٹیسٹ میں ۲۷۰؍رن بنائے۔اس دوران ہندوستان کے کپتان روہت شرما نے بھی ۹۰؍رن بنائے۔ تاہم انہوں نے صرف ۲؍میچ کھیلے۔ اس سال راہل نے ہندوستان کیلئے۴؍ ٹیسٹ کھیلے۔ان ۴؍ٹیسٹ میں انہوں نے ۵۰، ۸، ۱۲، ۱۰، ۲۲، ۲۳، ۱۰؍اور ۲؍ رنوں کی اننگز کھیلی۔ یعنی وہ ۸؍ اننگز میں صرف ایک  ہاف سنچری اسکور کر سکے۔ ۱۳۷؍رن بنانے کے دوران ان کا اوسط صرف ۱۲ء۱۷؍تھی۔۲۰۰۰ءاور ۲۰۲۲ءکے درمیان، یہ اوسط آکاش چوپڑا اور مینک اگروال کے بعد ہندوستانی اوپنرز میں سب سے خراب ہے۔
 وراٹ کوہلی نے ون ڈے اور ٹی ۔۲۰؍ انٹرنیشنل میں سنچری کی خشک سالی ختم کی لیکن، وہ ۲۲؍ نومبر ۲۰۱۹ءسے ٹیسٹ میں سنچری نہیں بنا سکے ہیں۔ یہ سال ان کیلئے اور بھی برا تھا۔ انہوں نے جنوری  میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میں ۷۹؍اور ۲۹؍رنوں کی اننگز کھیلی۔ میچ ہارنے کے بعد وراٹ نے ہندوستان کی ٹیسٹ کپتانی چھوڑ دی تھی۔وراٹ  نے سری لنکا کے خلاف ہوم گراؤنڈ پر ۴۵، ۲۳؍اور ۱۳؍رنوں کی اننگز کھیلی۔ اس کے بعد، انگلینڈ کے خلاف صرف ۱۱، ۲۰؍اور بنگلہ دیش کے خلاف ایک ، ۱۹،صفر، ۲۴؍اور  ایک کے اسکور ہی بنا سکے۔ ۲۰۲۲ءکے ۶؍ٹیسٹ میں، انہوں نے ۵۰ء۲۶؍کے اوسط سے صرف ۲۶۵؍رن بنائے۔ ان کے بلے سے صرف ایک ففٹی آئی۔
 وراٹ کوہلی نے نومبر ۲۰۱۹ءمیں اپنی ۲۷؍ویں ٹیسٹ سنچری کے بعد ۲۰؍ٹیسٹ کھیلے ہیں اور ان کے بلے سے صرف ۶؍نصف سنچریاں آئیں۔ یعنی پچھلے ۳؍برسوں سے ان کی کارکردگی کچھ خاص نہیں رہی۔
 وکٹ کیپر رشبھ پنت، جو گزشتہ کچھ عرصے سے ہندوستان کیلئے ٹیسٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ۲۰۲۲ء میں بھی ہندوستان کے بہترین بلے باز ثابت ہوئے۔ انہوں نے ہندوستان کیلئے تمام ۷؍ ٹیسٹ کھیلے۔ اس میں انہوں نے  ۶۸۰؍رن بنائے۔ ان کے بلے سے ۴؍ ہاف سنچری  اور ۲؍سنچریاں بنیں۔ انہوں نے ۹۳، ۴۶، ۵۷، ۱۴۶، ۵۰، ۳۹، ۹۶؍ اور ۱۰۰؍کی اہم اور بڑی اننگز کھیلی۔ انہوں نے انگلینڈ اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک میں ۲؍سنچریاں اسکور کیں۔اس سال ٹیسٹ میں پنت کے بعد ہندوستان کیلئے شریس ائیر نے سب سے زیادہ رن بنائے۔ انہوں نے ۲۰۲۲ءمیں کھیلے گئے ۵؍ٹیسٹ میچوں میں ۴۲۲؍رن بنائے۔ 
 وراٹ کے بعد نمبر۵؍ پر بیٹنگ کرتے ہوئے  شریس نے کئی مواقع پر ٹیم کو مشکل حالات سے نکالا۔ ایسے میں انہیں اجنکیا رہانے کے بہترین متبادل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے تینوں فارمیٹ کو ملا کر اس سال ہندوستان کیلئے سب سے زیادہ رن بھی بنائے۔ ائیر نے ۳۹؍ میچوں میں  ایک ہزار ۶۰۹؍رن بنائے۔ ان کے بعد سوریہ کمار یادو نے ۴۴؍میچوں میں ایک ہزار ۴۲۴؍ رن بنائے۔
 ہندوستان نے ۲۰۲۲ءمیں ۷؍میں سے ۴؍ٹیسٹ ایشیا میں اور ۳؍ بیرون ملک میں  کھیلے۔ بیرون ملک تینوں ٹیسٹ میں ٹیم انڈیا ہار گئی ۔  جنوبی افریقہ نے ۲؍بار اور انگلینڈنے ایک بار ۷۔۷؍وکٹوں سے شکست دی۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان نے ایشیا میں چاروں ٹیسٹ جیتے۔ سری لنکا کو  ہندوستان میں ۲؍مرتبہ اور ۲؍مرتبہ بنگلہ دیش کو اسی کی سرزمین پر شکست دی۔ بنگلہ دیش کے خلاف جیت کے ساتھ ہی ٹیم انڈیا کی ورلڈ ٹیسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کی امیدیں برقرار ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK