آج ٹیم انڈیا کا زبردست فارم کا مظاہرہ کرنے والی انگلینڈ سے مقابلہ، ہرمن اور مندھانا سے شاندار کارکردگی کی امید۔
EPAPER
Updated: October 19, 2025, 10:58 AM IST | Indor
آج ٹیم انڈیا کا زبردست فارم کا مظاہرہ کرنے والی انگلینڈ سے مقابلہ، ہرمن اور مندھانا سے شاندار کارکردگی کی امید۔
اپنی ٹوپی سنبھال لیجئے، کیونکہ ہولکر اسٹیڈیم میں ماحول دلچسپ ہوتا جا رہا ہے۔ آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ اپنے عروج پر پہنچ رہا ہے۔ ہرمن پریت کور کی ہندوستانی ٹیم کو نیٹ شیور برنٹ کی انگلینڈ ٹیم کے خلاف ایک اہم مقابلے کی تیاری میں مصروف ہے۔ ہندوستان کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ لگاتار۲؍ شکست نے اس کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ لیکن اگر اس ٹیم کو کسی چیز سے فائدہ ہوتا ہے، تو وہ دباؤہے اور ہولکر اسٹیڈیم کے ہر کونے سے گھریلو شائقین کی گرج کے ساتھ، ٹیم کوایک زبردست واپسی کی امید ہے۔ اب تک زبردست فارم کا مظاہرہ کرنے والی انگلینڈ کی ٹیم کے خلاف یہ ہندوستان کیلئے کرو یا مرو کا مقابلہ ہوگا جہاں جیت ہی ٹیم انڈیا کی آگے کی راہ طے کرےگی۔
آسٹریلیا کے خلاف ۳؍وکٹ سے ملی شکست کے بعد ہندوستان کی گیندبازی اور مڈل آرڈر کی مضبوطی پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ ٹاپ آرڈر نے اپنا کام کر دیا تھا۔ اسمرتی مندھانا اور نوجوان پرتیکا راول نے ۱۵۵؍ رنوں کی شاندار شراکت داری کی لیکن باقی بلے باز اہم وقت پر لڑکھڑا گئے۔ اس بار کپتان ہرمن پریت سے نہ صرف مضبوطی بلکہ کھیل کے تئیں بیداری کی بھی امید رہے گی۔
ہندوستان کیلئے اچھی خبریہ ہے کہ حالیہ دنوں میں انہوں نے انگلینڈ کو سخت ٹکر دی ہے۔ پچھلے ۵؍ مقابلوں میں سے ۴؍میں جیت کوئی اتفاق نہیں ہے۔ یہ ٹیم جانتی ہے کہ انگریزوں کو کیسے شکست دینی ہے، خاص طور پر گھریلو حالات میں جہاں گیند گھومتی ہے اور بلے بازوں کو پریشان کرتی ہے۔
اسمرتی مندھانا نے پچھلے میچ میں ۶۶؍ گیندوں پر ۸۰؍رن بناکر شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور پرتیکا نے ان کا بخوبی ساتھ نبھایا تھا۔ اگر وہ پھر سے بہتر مظاہرہ کرتی ہیں تو انگلینڈ کا بولنگ اٹیک شروعات میں ہی مشکل میں پڑ سکتا ہے۔ ان کے پیچھے، مڈل آرڈر میں ہرلین دیول، جمیمہ روڈرگس اور خود ہرمن پریت کو رچا گھوش کے ڈیتھ اووروں میں طوفان لانے سے پہلے صبر کا دامن تھامے رکھنا ہوگا۔
جہاں تک اسپن گیندبازی کی بات ہے تو اندور کی اس پچ کو تھوڑا ٹرن پسند ہے۔ دیپتی شرما اور اسنیہ رانا یہاں گیندبازی کا لطف اٹھائیں گی۔ جیسے جیسے دن آگے بڑھے گا، پچ دھیمی اورگرفت والی ہوتی جائے گی اور یہ بعد میں بلے بازی کرنے والوں کے لئے بری خبر ہے۔
امن جوت کور اور کرانتی گوڑ نے حال ہی میں رن لٹائے ہیں لیکن اگر وہ جلدی اپنی لائن پکڑ لیتی ہیں تو اسپنروں کیلئے مڈل اووروں میں انگلینڈ کی مشکلیں بڑھانے کا راستہ ہموار ہو جائے گا۔
دریں صوفی ایکلیسٹون اور چارلوٹ ڈین کی قیادت میں انگلینڈکی گیندبازی کمال کی ہے۔ لیکن ان کا سامنا ہندوستان کی بہترین گیندبازوں سے ہوگا اور انہیں محتاط رہ کر بلے بازی کرنی ہوگی۔ اعداد و شمار جھوٹ نہیں بولتے ہولکر میں پہلے بلے بازی کرنے والی ٹیموں کا دبدبہ رہا ہے۔ بعد میں پچ دھیمی ہو جاتی ہے اور دودھیا روشنی میں ۲۷۰؍ سے زیادہ کے ہدف کا تعاقب کرنا ایک برا خواب ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر ٹاس ان کے حق میں ہوتا ہے دونوں کپتانوں سے پہلے بلے بازی کی امید کی جا سکتی ہے۔ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ درمیان کے اووروں میں ہندوستان کے اسپنر کس طرح کا مظاہرہ کرتے ہیں اور کیا انگلینڈ اس دباؤ سے بچ پاتا ہے۔ اگر مندھانا اور راول پھر سے جارح ہو جاتی ہیں اور اسپنر فارم حاصل کر لیتی ہیں، تو ہندوستان پھر سے دوڑ میں شامل ہوجائے گا۔ انگلینڈ کے پاس بھلے ہی فارم ہو لیکن ہندوستان کے پاس فخر، جنون اور اندور کے لوگ ہیں اور یہی وہ امتزاج ہے جو ایک ضروری جیت کو یادگار جیت میں بدل سکتا ہے۔