Inquilab Logo

بنگلہ دیش کے خلاف عالمی ٹیسٹ چمپئن نیوزی لینڈ پر شکست کا خطرہ

Updated: January 05, 2022, 12:38 PM IST | Agency

بنگلہ دیش کے پہلی اننگز میں ۴۵۸؍رن۔ دوسری اننگز میں بنگلہ دیشی گیندباز عبادت حسین نے باکمال کارکردگی کامظاہرہ کیا اور ۴؍کیوی وکٹ لئے

Bangladesh`s successful bowler Ibadat Hussain `saluting`.Picture:INN
بنگلہ دیش کی ٹیم کے کامیاب گیندباز عبادت حسین ’سیلوٹ ‘ کرتے ہوئے ۔ تصویر: آئی این این

آئی سی سی عالمی ٹیسٹ چمپئن نیوزی لینڈ پر بنگلہ دیش کے خلاف پہلا کرکٹ ٹیسٹ میچ ہارنے کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ نیوزی لینڈ نے منگل کو دن کا کھیل ختم ہونے تک اپنی دوسری اننگز میں ۵؍ وکٹ کے نقصان پر۱۴۷؍ رن بنائے اور اسے صرف۱۷؍ رن کی برتری حاصل ہے۔ بنگلہ دیش نے صبح ۶؍ وکٹ پر۴۰۱؍ رن سے کھیلنا شروع کیا اور اپنی پہلی اننگز۴۵۸؍ رن پر ختم کی۔ اس طرح بنگلہ دیش کو پہلی اننگز میں۱۳۰؍ رن کی برتری حاصل ہوگئی۔ نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز۳۲۸؍ رن پر ختم ہوئی۔ بنگلہ دیش کی۱۳۰؍ رن کی سبقت ۲۰۱۷ء کے آغاز کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف اس کی سب سے بڑی سبقت ہے۔ اس سے قبل نیپیئر میں انگلینڈ نے پہلی اننگز میں۱۰۱؍رن کی سبقت حاصل کی تھی۔ بنگلہ دیش نے اپنی پہلی اننگز میں۱۷۶ء۲؍ اوور کا سامنا کیا۔ بنگلہ دیش کی کرکٹ کی تاریخ میں یہ صرف دوسرا موقع ہے کہ اس نے اتنے اوور کا سامنا کیا۔ انہوں نے۲۰۱۳ء میں سری لنکا کے خلاف گالے میں۱۹۶؍ اوور کی بلے بازی کی۔ اس کے علاوہ، ایشیا سے باہر، انہوں نے یہ دوسری بار کیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ دونوں بار نیوزی لینڈ میں یہ کارنامہ انجام دیا ہے۔ نیوزی لینڈ نے منگل کو چوتھے دن  اچھا مقابلہ کرتے ہوئے بنگلہ دیش کو صرف۵۷؍ رن کا اضافہ کرنے دیا اور اس کے۴؍ وکٹ گرا کر اسے آل آؤٹ کر دیا۔ بنگلہ دیش کے ٹاپ ۸؍بلے بازوں نے پہلی اننگز میں۵۰؍ سے زیادہ گیندوں کاسامنا کیا۔ بنگلہ دیش کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا ہے۔ یہ چوتھا موقع ہے جب بنگلہ دیش نے نیوزی لینڈ میں ایک اننگز میں ۴۰۰؍ رن کا ہندسہ عبور کیا ہے۔ انہوں نے یہ سلسلہ ۲۰۱۰ء کے آغاز سے شروع کیا ہے۔ اس  دوران صرف آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ میں ۴؍ مرتبہ ۴۰۰؍ سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے تیز گیند بازوں نے۸۹۰؍ گیندیں پھینکیں۔ اس صدی  میں کسی دیگرٹیم کے تیز گیند باز کو ایک اننگز میں پوری ۱۰؍ وکٹ لینے کیلئے اتنی زیادہ گیند بازی نہیں کرنی پڑی۔ مزید یہ کہ یہ ۲۰۰۷ء  کے آغاز سے اب تک کسی بھی ٹیم کے تیز گیند بازوں کی جانب سے ایک اننگز میں کی جانے والی سب سے زیادہ گیندیں ہیں۔اسی طرح ۱۳۰؍رن سے پیچھے ہوتے ہوئے نیوزی لینڈ نے دوسری اننگز کا آغاز کیا لیکن بنگلہ دیش نے انھیں ابتدائی جھٹکے دے کر دباؤ میں ڈال دیا۔ ۲۹؍رن  کے اسکور پر کپتان ٹام لاتھم  پہلی اور نیوزی لینڈ کے دوسرے وکٹ۶۳؍رن کے اسکور پر اوپنر ڈیون کانوے کی صورت میں گرا۔ لاتھم ۲؍ چوکوں کی مدد سے۳۰؍ گیندوں پر ۱۴؍ اور کانوے نے ایک چوکے کی مدد سے ۴۰؍ گیندوں پر۱۳؍ رن بنائے۔
 وِل ینگ نے تجربہ کار اور سینئر بلے باز راس ٹیلر کے ساتھ تیسرے وکٹ کے لیے ایک بار پھر ۷۳؍ رن کی شراکت کی لیکن وہ بھی۱۳۶؍رن  کے سکور پر اپنا وکٹ گنوا بیٹھے۔ ول۱۷۲؍ گیندوں پر ۷؍ چوکوں کی مدد سے۶۹؍رن  بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد نیوزی لینڈ نے لگاتار مزید۲؍ وکٹ گنوائیں، جس سے وہ مکمل دباؤ میں آگیا۔۱۳۶؍رن کے اسکور پر ہنری نکولس اور ٹام بلنڈیل صفر پر آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے  تاہم ٹیلر ۲؍ چوکوں کی مدد سے۱۰۱؍ گیندوں پر۳۷؍ رن بنا کر بلے بازی کر رہے ہیں اور ان کے ساتھ لیفٹ آرم اسپنر راچن رویندر بھی ہیں جو۳۰؍ گیندوں پر ایک چوکے کی مدد سے ۶؍ رن بنا کر کھیل رہے ہیں۔ بنگلہ دیش کے چوتھا دن تیز گیندباز عبادت حسین کا رہا ، جنہوں نے۱۷؍ اوور میں۳۹؍ رن دے کر نیوزی لینڈ کے ۴؍ اہم وکٹ لئے۔ ان کے علاوہ تسکین احمد نے ۹؍ اوورمیں۲۲؍ رن دے کر ایک وکٹ لیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK