EPAPER
Updated: September 13, 2024, 5:40 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
جیکٹ خریدتے وقت یا دوسروں کو پہنے ہوئے دیکھتے وقت آپ نےغور کیا ہوگا کہ جیکٹ کے پیچھے ایک بیلٹ بناہوتا ہے۔
جیکٹ خریدتے وقت یا دوسروں کو پہنے ہوئے دیکھتے وقت آپ نےغور کیا ہوگا کہ جیکٹ کے پیچھے ایک بیلٹ بناہوتا ہے۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ آخر کوٹ یا جیکٹ میں بنے ان بیلٹوں کا مقصد کیا ہوتا ہے جبکہ بظاہر ان کا کوئی فائدہ بھی سمجھ میں نہیں آتا۔
اس کا مقصد اسٹائل کو بہتر بنانا نہیں کچھ اور ہے
موجودہ عہد میں تو یہ بیلٹ لباس کے اسٹائل کو بہتر بنانے کیلئے کوٹ یا جیکٹ کا حصہ بنائی جاتی ہےمگر اسے کوٹ یا جیکٹ کا حصہ بنانے کا اصل مقصد کچھ اور تھا۔اسے ہاف بیلٹ یا Martingale کہا جاتا ہے اور اس کی موجودگی کا مقصد محض فیشن ڈیزائن نہیں بلکہ کچھ اور ہے۔
اسے صدیوں قبل اس وقت کوٹ یا جیکٹوں کا حصہ بنایا گیا جب فوجیوں کی جانب سے بڑی جیکٹوں کو کمبلوں کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔اس بیلٹ سے فوجیوں کو اضافی میٹریل اپنی جگہ برقرار رکھنے میں مدد ملتی تھی اور انہیں چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں ہوتا تھا۔
خواتین کے ملبوسات کےبٹن بائیں جبکہ مردوں میں دائیں جانب ہوتے ہیں،کیوں؟
ایک کمپنی ایلزبتھ اینڈ کلارک کی بانی میلانی ایم مورے کے مطابق `جب ۱۳؍ ویں صدی میں بٹنوں کی ایجاد ہوئی تو یہ اس زمانے کی نئی اور بہت مہنگی ٹیکنالوجی تھی۔ `اس زمانے میں امیر خواتین اپنے ملبوسات خود نہیں پہنتی تھیں بلکہ یہ کام ان کی ملازمائیں کرتی تھیں، تو سیدھے ہاتھ سے کام کرنے والی ملازماؤں کیلئے سامنے کھڑے ہو کر بائیں جانب بٹن لگانا آسان تھا۔ زمانہ قدیم میں مردوں کے بیشتر فیشن فوج سے نکل کر سامنے آتے تھے۔ یہاں بھی سیدھے ہاتھ کا اصول ہی کار فرما نظر آتا ہے یعنی جو افراد رائٹ ہینڈڈ ہوتے ہیں ان کیلئے ہتھیاروں کی آسان رسائی کیلئے بٹن دائیں جانب لگائے جاتے تھے۔