Inquilab Logo Happiest Places to Work

پرچہ سے پہلے، پرچہ کے دوران، پرچہ کے بعد، یاد رکھنے والی باتیں

Updated: October 20, 2023, 1:42 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

طلبہ نے ششماہی امتحانات کی تیاریاں یقیناً کرلی ہوں گی۔ تاہم، آپ کیلئے یہ جاننا ضروری ہے کہ جب امتحان شروع ہوجائیں تو آپ کو آج اور اگلے دن ہونے والے پرچہ کی تیاری کس طرح کرنی ہے۔

Solve the questions which are answered first. Photo: INN
جن سوالوں کے جوابات آتے ہیں، انہیں پہلے حل کیجئے۔ تصویر:آئی این این

آئندہ چند دنوں میں طلبہ کے ششماہی امتحانات شروع ہوجائینگے۔ ہمیں امید ہے کہ طلبہ نے تیاریاں کرلی ہوں گی اور خود اعتمادی سے امتحان میں شریک ہوں گے۔ دانشمندی یہی ہوتی ہے کہ امتحان کی تیاری ایک ماہ قبل یا کم از کم ۱۵؍ دن پہلے مکمل ہوجائے۔ اس کے بعد اعادہ شروع ہو۔ بیشتر طلبہ اسکول کے آغاز ہی سے اس جانب توجہ دیتے ہیں اور جب امتحانات قریب آتے ہیں تو وہ ذہنی دباؤ کا شکار نہیں ہوتے بلکہ اچھی طرح پرچہ لکھ کر نمایاں نمبروں سے کامیابی حاصل کرتے ہیں ۔ طلبہ کو پڑھائی ابتداء ہی سے کرنی چاہئے۔ یہ سوچنے والے طلبہ کہ امتحان میں ابھی وقت ہے، تیاری بعد میں کرلیں گے، ہمیشہ نقصان اٹھاتے ہیں یا نمایاں نمبروں سے کامیابی حاصل نہیں کر پاتے۔ پڑھائی اور کریئر کے تئیں سنجیدہ طالب علم تعلیمی سال شروع ہوتے ہی اپنا ذاتی نظام الاوقات (ٹائم ٹیبل) بنا لیتا ہے اور اسی کی مناسبت سے تمام مضامین کی تیاریاں کرتا ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ امتحان قریب آنے پر اسے مشکلات پیش نہیں آتیں اور نہ ہی وہ ذہنی تناؤ کا شکار ہوتا ہے۔ اگر تمام طلبہ ان باتوں پر عمل کریں تو وہ امتحان میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اچھے نمبروں سے کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ امتحانات میں کامیابی کیلئے ہر مضمون کا تفصیلی مطالعہ اور تیاری بہت ضروری ہے۔ تاہم، اکثر طلبہ کیلئے یہ جاننا مشکل ہوجاتا ہے کہ وہ بہتر تیاری کس طرح کریں۔ انہیں کون سی باتوں کا خیال رکھنا چاہئے اور کون سی باتوں پر توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہئے۔ جب امتحانات شروع ہوجاتے ہیں ، تب بھی طلبہ تذبذب کا شکار ہوتے ہیں کہ کس طرح تیاری کریں ۔ اپنے وقت کو کس طرح تقسیم کریں ، وغیرہ۔ تعلیمی انقلاب کے صفحات پر طلبہ کی رہنمائی کیلئے متعدد مرتبہ امتحانات کی تیاری کے نکات پیش کئے جاچکے ہیں۔ چونکہ اب ششماہی امتحان شروع ہونے والے ہیں لہٰذا طلبہ کی اس ضمن میں رہنمائی ضروری ہے کہ وہ پرچہ دینے سے پہلے، پرچہ لکھنے کے دوران اور پرچہ کے بعد کون سی باتوں کا خیال رکھیں ۔ یاد رہے کہ آپ ہر امتحان میں ان رہنما اصولوں پر عمل کرسکتے ہیں تاکہ ذہنی تناؤ سے دور رہیں۔

پرچہ دینے سے پہلے ان باتوں کا خیال رکھئے
 اگر کل آپ کا پرچہ ہے تو اس سے ایک دن (یا رات) پہلے ان نکات کو ذہن میں رکھئے:
وقت کا درست استعمال: اگلے دن پرچہ جو بھی ہو، اس کی تیاری آپ کو آج کرنی ہے اس لئے ضروری ہے کہ آپ وقت کا درست استعمال کیجئے۔ وقت کو تقسیم کرلیجئے کہ بڑے جوابات کو آپ کتنے گھنٹے دیں گے اور مختصر جوابات کیلئے کتنا وقت مختص کریں گے۔ 
صحت بخش غذائیں :امتحان کے دنوں میں فاسٹ فوڈ یا باہر کا کھانا بالکل نہ کھائیں بلکہ گھر پر بنی صحت بخش غذائیں کھائیں ۔ ہر چار گھنٹے پر تھوڑا تھوڑا کھانے کا معمول بنایئے۔
گھر والوں کے ساتھ وقت گزاریئے: پڑھائی سے وقفہ لیں تو گھر والوں کے ساتھ وقت گزاریئے، یا، ایسے کام انجام دیجئے جن سے آپ کو ذہنی سکون ملے۔ ذہن کی تازگی کیلئے یہ ضروری ہے۔ 
پانی پیجئے: اکثر طلبہ اس جانب توجہ نہیں دیتے۔ خیال رہے کہ ذہنی دباؤ کے دوران انسانی جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔ کوشش کیجئے کہ ۲۴؍ گھنٹے میں ۲؍ سے ڈھائی لیٹر پانی پئیں ۔
جوابات ڈسکس کیجئے: وقت رہتے یہ کام کرلیجئے۔ اگر کوئی دوست پڑوس میں رہتا ہے تو اس کے ساتھ مل کر پڑھائی کیجئے۔ جوابات ڈسکس کیجئے۔ کچھ نہ سمجھ میں آئے تو ایک دوسرے کی مدد سے اسے سمجھنے کی کوشش کیجئے۔ گھر کے بڑوں سے مدد لیجئے۔ اگر کوئی کانسپٹ زیادہ مشکل محسوس ہورہا ہو تو اساتذہ کو فون کرکے پوچھ لیجئے۔ آپ اس طرح بھی پڑھائی کرسکتے ہیں کہ چند جوابات آپ کا دوست یاد کرلے اور چند آپ، پھر آپ دونوں اپنے اپنے جوابات ڈسکس کیجئے۔
۸؍ گھنٹے کی نیند: ۸؍ گھنٹے کی نیند ضروری ہے اس لئے اپنا ٹائم ٹیبل اس طرح ترتیب دیجئے کہ آپ کی نیند بھی پوری ہو ، اور آپ بچے ہوئے وقت میں پرچے کی تیاری بھی کرسکیں ۔
اچھا ناشتہ: صبح امتحان دینے جانے سے پہلے بغیر ناشتہ کئے گھر سے نہ نکلیں۔ اچھی طرح ناشتہ کیجئے کیونکہ آپ کو امتحان گاہ میں کم از کم ڈھائی گھنٹہ بیٹھ کر مسلسل لکھنا ہے۔
پرچہ لکھنے کے دوران ان باتوں کا خیال رکھئے
 اب آپ کمرۂ امتحان میں ہیں۔ ان نکات کو ذہن میں رکھئے:
اطمینان سے بیٹھئے: گھبرانے کی کوئی بات نہیں ہے۔ آپ ہی کی طرح تمام طلبہ امتحان دینے کیلئے آئے ہیں ۔ اپنی جگہ پر اطمینان سے بیٹھ جایئے۔ رائٹنگ پیڈ، کمپاس باکس اور دیگر لوازمات اپنے دائیں یا بائیں جانب (جیسی سہولت ہو) رکھ لیجئے تاکہ پرچہ لکھتے وقت کسی قسم کی الجھن نہ ہو۔
 گہری سانس لیجئے: سوالیہ پرچہ ہاتھ میں آنے سے قبل گہری سانسیں لیجئے۔ 
 سوالیہ پرچہ اچھی طرح پڑھئے: سوالیہ پرچہ جب ہاتھ میں آجائے تو اسے ایک مرتبہ اچھی طرح پڑھئے۔ آپ کو جن سوالات کے جوابات آتے ہیں ، ان پر نشان لگالیجئے۔ یاد رکھئے کہ سوالیہ پرچہ پڑھنے کے دوران آپ کو عجلت کا مظاہرہ نہیں کرنا ہے بلکہ آرام سے ۵؍ منٹ لیجئے، اور پورا پرچہ ٹھیک سے پڑھئے، پھر اللہ کا نام لے کر پرچہ لکھنا شروع کیجئے۔
 ترتیب وار جواب لکھئے: یاد رکھئے آپ کو جوابات ایک کے بعد ایک لکھنے ہیں ۔ سوال نمبر ایک کے بعد سوال نمبر ۲؍ پر آئیے۔ اسی طرح آگے بڑھتے جایئے۔ اس بات کا خیال رکھئے کہ اگر آپ کو کسی سوال کا جواب یاد نہیں آرہا ہے، مگر آپ نے اس کی تیاری کی ہے تو، اس کیلئے جگہ چھوڑ دیجئے۔ پورا پرچہ لکھنے کے بعد اس سوال پر غور وخوض کیجئے، اور پرچہ مکمل کیجئے۔ 
 اضافی سوالات میں وقت ضائع نہ کریں : یہ بہت ضروری ہے۔ آپ کو پرچے میں آنے والے سارے سوالوں کے جواب آتے ہوں ، تب بھی تمام سوالوں کو حل کرنے کی کوشش مت کیجئے بلکہ وہی سوالات حل کیجئے جن کے جوابات آپ اچھی طرح لکھ سکتے ہیں ۔
 زیادہ پانی پینے سے پرہیز: زیادہ پانی پینے سے احترازکیجئے۔
 وقت ختم ہونے سے ۱۵؍ منٹ پہلے پرچہ مکمل کرلیجئے: یہ اس لئےبھی ضروری ہے کہ آپ ایک مرتبہ جوابی پرچہ پوری طرح پڑھ سکیں اور تبدیلیوں کی ضرورت ہو تو کرسکیں۔ 
پرچہ دینے کے بعد ان باتوں کا خیال رکھئے
اب آپ کمرۂ امتحان سے باہر ہیں۔ ان نکات کو ذہن میں رکھئے: 
 جوابات ڈسکس نہ کرنا دانشمندی ہے: یہ اس لئے ضروری ہے کہ پرچہ ختم ہونے کے بعد اکثر طلبہ ایک دوسرے سے جوابات ڈسکس کرتے نظر آتے ہیں ، اور اگر کسی کا جواب غلط ہوجا تا ہے تو وہ خواہ مخواہ پریشان ہوجاتے ہیں ، جس کا منفی اثر ان کے آنے والے پرچے پر پڑتا ہے۔ لہٰذا اگر آپ کے دوست جوابات ڈسکس کررہے ہوں تو آپ کو وہاں ٹھہرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ معذرت کرکے آگے بڑھ جایئے کہ آپ کو اگلے دن کے پرچے کی تیاری کرنی ہے۔
کتنے مارکس ملیں گے؟: مارکس کتنے ملیں گے، اس کا فیصلہ پرچہ چیک کرنے والا کرے گا اس لئے آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کہ آپ نے ۷۰؍ مارکس کا پرچہ حل کیا ہے تو آپ کو ۷۰؍ یا ۶۰؍ مارکس ملیں گے یا نہیں ۔ یہ ممتحن پر ہے کہ وہ آپ کو کتنے مارکس دے گا۔
 کم از کم ڈیڑھ گھنٹہ آرام: اگر امتحان کو امتحان سمجھ کر ذہن پر سوار کرلیں گے تو آپ کو پرچہ دینے میں لطف نہیں آئے گا بلکہ آپ ہمہ وقت ذہنی تناؤ کا شکار رہیں گے۔ اس لئے پڑھائی کے دوران وقفہ ضرور لیں ۔ جب پرچہ دے کر گھر لوٹیں تو کم از کم ڈیڑھ گھنٹہ آرام کیجئے۔
اگلے دن کے پرچے کی تیاری: آرام کرنے کے بعد کچھ کھایئے، پھر اگلے پرچہ کا لائحہ عمل تیار کیجئے۔ پرچے کی مناسبت سے تیاری ضروری ہے، مثلاً اگر ریاضی کا پرچہ ہے تو اس کی تیاری کی منصوبہ بندی مختلف ہوگی، اسی طرح اگر زباندانی کا پرچہ ہے تو آپ کو اس کی مختلف منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔ آپ وقت اور اپنی صلاحیتوں کے لحاظ سے منصوبہ بندی کیجئے۔
پڑھائی شروع کردیجئے: اب وقت ضائع مت کیجئے۔ لائحہ عمل تیار ہوگیا ہے اس لئے پڑھائی شروع کردیجئے۔ اس بات کا خیال رہے کہ ذہنی انتشار کا سبب بننے والی کوئی چیز آپ کے آس پاس نہ رہے، بلکہ آپ کا سارا وقت اور دھیان صرف اور صرف پڑھائی پر رہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK