Inquilab Logo Happiest Places to Work

ویسٹ انڈیز ۲۷؍رنوں پر ڈھیر،آسٹریلیانےٹیسٹ سیریز میں مکمل صفایا کر دیا

Updated: July 16, 2025, 12:53 PM IST | Agency | Kingston

اپنا ۱۰۰؍واںٹیسٹ کھیلنے والے مچل اسٹارک کی تباہ کن گیندبازی۔بولانڈ کی ہیٹ ٹرک۔کنگارو ٹیم نے ۱۷۶؍رنوں سے میچ جیت لیا۔

Australian bowler Mitchell Starc (left) was named Man of the Match and Man of the Series for his outstanding performance. Photo: INN Picture: INN
آسٹریلیا کے گیندباز مچل اسٹارک(بائیں) کو ان کی شاندار کارکردگی کےلئے مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز قرار دیا گیا۔ تصویر: آئی این این

آسٹریلیا نے سبینا پارک میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ کے تیسرے دن ویسٹ انڈیز کو محض ۲۷؍ رنوں پر ڈھیر کر دیا جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا دوسرا کم ترین اسکور ہے۔  اس ٹیسٹ میں آسٹریلیا نے ۱۷۶؍رنوں کے بڑے فرق سے کامیابی حاصل کی اور سیریز میں  تین صفرسے کلین سویپ کیا۔واضح رہے کہ ٹیسٹ میں سب سے کم ۲۶؍رنوں پر آؤٹ ہونے کا ریکارڈ نیوزی لینڈ کے نام ہے۔
 تیسرے دن لنچ کے بعد جو کچھ ہوا وہ گلابی گیند کے ٹیسٹ میچوں کے معیار سے بھی کم تھا، کیونکہ مچل اسٹارک نے سب سے تیز  ۵؍ وکٹ (۱۵؍ گیندوں میں) میں  لئے اور سکاٹ بولانڈ نے ہیٹ ٹرک کرکے سوئنگ اور سیم بولنگ کے شاندار مظاہرہ سے ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ کو تباہ کر دیا۔
 پورے میچ میں مشکل حالات میں ۲۰۴؍ رنوں کے ہدف کے تعاقب میں ویسٹ انڈیز کی شروعات اچھی نہیں رہی۔ اپنا ۱۰۰؍واں ٹیسٹ کھیلنے والے اسٹارک نے اننگز کی پہلی ہی گیند پر وکٹ لے کر ونڈیز کی تباہی کا آغاز کردیا۔ انہوں نے جان کیمبل، کیون اینڈرسن اور برینڈن کنگ کو ایک ہی اوور میں آؤٹ کیا جبکہ  آخری ۲؍ بلے باز  دیر سے سوئنگ ہوئی اور بلے اور پیڈ کے درمیان سے گزر فل لینتھ گیندوں پر آؤٹ ہوئے  ۔ اسکور بغیر کوئی رن کے ۳؍وکٹ ہوگیا  اور میزبان پہلے ہی مشکل میں تھے، لیکن اسٹارک  کا کھیل ابھی ختم  نہیں ہوا تھا۔ اپنے تیسرے اوور میں انہوں نے مکل لیوس کو آؤٹ کر کے ۴۰۰؍ٹیسٹ وکٹ مکمل کی ، ایسا کرنے والے  وہ  چوتھے آسٹریلیائی بن گئے  اور ۲؍ گیندوں کے بعد انہوں نے شائی ہوپ کو آؤٹ کر دیا۔ گلابی گیند کے ساتھ اسٹارک کا  تیز گیند کرنا، گیند کو دیر سے ٹرن کرنا اور بلے بازوں کو کوئی موقع نہ دینے  کا انداز حیرت انگیز تھا۔
 اس کے بعد تیز گیندباز جوش ہیزل ووڈ نے  روسٹن چیز کو آؤٹ کرکے اسکور  مزید خراب کردیا اور اسکور۱۱؍رن پر ۶؍وکٹ ہوگیا۔  جسٹن گریوز، جو ڈبل فیگرز تک پہنچنے والے واحد ویسٹ انڈیز بلے باز تھے، الزاری جوزف کچھ دیر ٹکے رہے اور  انہوں نے چائے تک اننگز کو سنبھالے رکھا۔ لیکن بریک کے بعد، سینٹر میں آنے کی باری  بولانڈکی تھی۔ چائے کے بعد ۳؍ گیندوں پر ڈرامائی انداز میں بولانڈ نے گریویز کو سلپ میں کرایا، ایک کامیاب ریویو کے بعد شمر جوزف کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا اور پھر جومل واریکن کو ایک ایسی گیند کے ساتھ بولڈ کیا جو آف اسٹمپ کے اوپر سے ٹکرا کر اندر آئی۔ یہ بولانڈ کی پہلی ٹیسٹ ہیٹ ٹرک تھی اور ٹیسٹ کی تاریخ میں کسی آسٹریلیائی  طرف سے صرف  ۱۰؍ویں ہیٹ ٹرک تھی۔گلی پر ہوئی مس فیلڈنگ کے سبب  ایک رن ہی واحد  وجہ تھی جس سے  ویسٹ انڈیز ،نیوزی لینڈ کے اب تک کے سب سے کم ٹیسٹ اسکور   ۲۶؍کی  برابری  کرنے سے  بچ گیا۔ ویسٹ انڈیز کی اننگز صرف ۱۴ء۳؍اوور اور ایک گھنٹے سے کچھ زیادہ ہی چلی۔
 پہلے دن  ایسا لگاتھا کہ چیزیں بدل سکتی ہیں۔ آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز  ۱۸۱؍ رنوں کی برتری کے ساتھ ۶؍ وکٹ پر ۹۹؍رنوں سے آگے کھیلنا شروع کیا اور کیمرون گرین ابھی بھی  ۴۲؍ رن بنا کر کھیل رہے تھے۔ لیکن شمر جوزف نے انہیں صبح کی پہلی ہی گیند پر آؤٹ کر دیا۔ ان کی شاندار گیند آف اسٹمپ کے اوپر سے لگی۔ الزاری جوزف نے بعد کے بلے بازوں  کو  آؤٹ کیا اور ۲۷؍ رنوں کے عوض ۵؍وکٹ حاصل کئے۔ شمر کے ساتھ مل کر انہوں نے ۹؍ وکٹ حاصل کئے اور آسٹریلیا ۱۲۱؍رن پر آل آؤٹ ہو گیا۔
مختصر اسکور: آسٹریلیا ۲۲۵؍اور ۱۲۱؍رن
ویسٹ انڈیز ۱۴۳؍اور ۲۷؍رن

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK