Inquilab Logo

ذہنی دباؤ سے موٹاپا طاری ہوتا ہے، کیوں؟

Updated: April 10, 2020, 10:01 AM IST | Mumbai

ہم سب جانتے ہیں کہ وزن کیسے بڑھتا ہے۔ جب ہمارے جسم میں ضرورت سے زیادہ کیلوریز جانے لگتی ہیں تو ہمارا وزن بڑھنے لگتا ہے۔ ایسے میں اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم ضرورت سے زیادہ کھانا کیوں شروع کر دیتے ہیں ؟ ایسا کیوں ہوتا ہے کہ ہمیں اچانک چاکلیٹ یا کیک جیسی بہت زیادہ کیلوریز والی چیزیں کھانے کی شدید طلب محسوس ہوتی ہے؟

Depression is an important cause of obesity. Photo: PTI
ذہنی دباؤ موٹاپے کی ایک اہم وجہ۔ تصویر: پی ٹی آئی

ہم سب جانتے ہیں کہ وزن کیسے بڑھتا ہے۔ جب ہمارے جسم میں ضرورت سے زیادہ کیلوریز جانے لگتی ہیں تو ہمارا وزن بڑھنے لگتا ہے۔ ایسے میں اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہم ضرورت سے زیادہ کھانا کیوں شروع کر دیتے ہیں ؟ ایسا کیوں ہوتا ہے کہ ہمیں اچانک چاکلیٹ یا کیک جیسی بہت زیادہ کیلوریز والی چیزیں کھانے کی شدید طلب محسوس ہوتی ہے؟ تاہم، سائنسدانوں کو اس بات کے شواہد ملے ہیں کہ ذہنی دباؤ موٹاپے کی ایک اہم وجہ ہے۔ زیادہ ذہنی دباؤ کی حالت میں ہماری نیند خراب ہوتی ہے اور خون میں شوگر کی مقدار بھی متاثر ہوتی ہے۔ اس وجہ سے ہمیں زیادہ بھوک لگتی ہے اور کچھ کھا کر ہی آرام ملتا ہے۔ اس سے ذہنی دباؤ اور بھی بڑھنے لگتا ہے۔ نیند اور بھی خراب ہوتی ہے اور خون میں شوگر لیول بری طرح متاثر ہونے لگتا ہے۔ جسم میں چربی بڑھنے لگتی ہے اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ ہمارے خون میں شوگر کی سطح تب بڑھتی ہے جب ہم کچھ کھاتے ہیں ۔ ایک صحت مند شخص میں شوگر کی سطح جلد ہی نارمل ہو جاتی ہے۔ لیکن سائنسدانوں نے دیکھا کہ ذہنی دباؤ والے دنوں میں لوگوں کے خون میں شوگر کی سطح کو معیار پر لوٹنے میں تین گھنٹے لگ گئے۔ یعنی عام دن کے مقابلے میں چھ گنا زیادہ وقت لگا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ ذہنی دباؤ میں ہوتے ہیں تو آپ کا جسم سمجھتا ہے کہ اس پر باہر سے کوئی حملہ ہوا ہے۔ اس لئے جسم عضلات کو طاقت دینے کیلئے خون میں زیادہ گلوکوز خارج کرنے لگتا ہے۔ لیکن جب اس طاقت کی ضرورت نہیں ہوتی ہے تو لبلبہ انسولین چھوڑتا ہے جس کی مدد سے خون میں گلوکوز کی سطح معیار پر واپس آ جاتی ہے۔ انسولین کا لیول بڑھنے اور خون میں اس طرح شوگر کا لیول گرنے کی وجہ سے ہمیں دوبارہ بھوک لگ جاتی ہے۔ اسی لئے جب ہم ذہنی دباؤ میں ہوتے ہیں تو ہمیں بار بار میٹھا کھانے کا دل کرتا ہے۔ اسی طرح جب ہماری نیند پوری نہیں ہوتی ہے تب بھی ہمیں بار بار بھوک لگتی ہے۔ برطانیہ کے کنگز کالج میں کی جانے والی ایک ریسرچ کے مطابق نیند پوری نہ ہونے پر ہم ایک دن میں ۳۸۵؍  کیلوری زیادہ کھاتے ہیں ۔ بچے بھی اگر ٹھیک سے نہیں سو پاتے تو بار بار کچھ کھانے کیلئے مانگتے ہیں ۔
ذہنی دباؤ سے کیسے دور رہیں 
 ایک خاص انداز میں سانس لینے سے آپ ذہنی دباؤ کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں ۔ اگر آپ اس طریقے کو اپنی روزانہ زندگی کا حصہ بنا لیں تو زیادہ فائدے ہو سکتے ہیں ۔ اسے کھڑے ہو کر، بیٹھ کر یا لیٹ کر بھی کیا جا سکتا ہے۔
پانچ تک گنتی کرتے ہوئے ناک سے گہری سانس کھینچیں ۔ اب ۵؍ تک گنتی کرتے ہوئے آہستہ آہستہ منہ سے سانس چھوڑیئے۔
اسے ۵؍ منٹ تک بار بار دہرائیے۔
حقیقی خوشی اچھی دماغی صحت سے ملتی ہے۔
نیند کو کسی بھی حالت میں متاثر نہ ہونے دیں ۔ 
کچھ اور ایسے طریقے ہیں جن سے آپ ذہنی دباؤ کو خود سے دور رکھ سکتے ہیں جیسے ورزش، باغبانی یا یوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK