EPAPER
Updated: October 20, 2023, 2:46 PM IST | Taleemi Inquilab Desk | Mumbai
گاڑیوں سےسفر کرتے وقت آپ نے اکثردیکھا ہوگا کہ ہندوستان میں گاڑیاں بائیں طرف چلتی ہیں وہیں دیگر ممالک میں دائیں جانب سے گاڑیاں چلتی ہیں۔
گاڑیوں سےسفر کرتے وقت آپ نے اکثردیکھا ہوگا کہ ہندوستان میں گاڑیاں بائیں طرف چلتی ہیں وہیں دیگر ممالک میں دائیں جانب سے گاڑیاں چلتی ہیں۔ کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ پوری دنیا میں ایک ہی طرف سے گاڑیاں کیوں نہیں چلتیں؟
اس کا تاریخی پس منظر
جن ممالک میں گاڑیاں بائیں طرف چلتی ہیں ان میں زیادہ تر وہ ہیں جو ماضی میں برطانوی سلطنت کے زیر تحت رہے تھے جیسے ہندوستان ،پاکستان یا دیگر۔مگر بائیں جانب ڈرائیو کرنے کی وجہ کافی دلچسپ ہے اور دائیں جانب ڈرائیو کرنے کا رجحان اس کے بعد سامنے آیا تھا۔ درحقیقت ماضی میں لگ بھگ دنیا بھر میں سب سڑک کے بائیں جانب ہی گھوڑوں پر سفر کرتے تھے کیونکہ یہ اس عہد کے پرتشدد معاشروں میں سب سے قابل فہم اور محفوظ آپشن تھا۔ چونکہ زیادہ تر افراد دائیں ہاتھ کو استعمال کرتے ہیں تو جنگ کے دوران شمشیر زن بائیں جانب رہنے کو ترجیح دیتے تھے تاکہ ان کا دایاں ہاتھ مخالف کے قریب رہے اور میان دشمن کی پہنچ سے دور رہے۔ رائٹ ہینڈڈ افراد کیلئے گھوڑے کی بائیں جانب سے سوار ہونا آسان ہوتا تھا اور چونکہ میان بائیں جانب ہوتی تھی تو سڑک پر سفر کے دوران ٹریفک (گھوڑے) سے میان کے ٹکرانے کا امکان کم ہوتا تھا۔
گھوڑا گاڑیوں کا استعمال
۱۷۰۰ءکے اختتام پر فرانس اور امریکہ کے فارم ہاؤسز میں ایسی گھوڑا گاڑیاں چلنے لگی تھیں جن میں متعدد گھوڑے بگھی کو کھینچتے تھے تاکہ سامان کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جا سکے۔ اس طرح کی گھوڑا گاڑی میں چلانے والےکیلئے کوئی نشست نہیں ہوتی تھی بلکہ وہ بائیں جانب پیچھے موجود گھوڑے پر بیٹھتا تھا تاکہ اس کا دایاں ہاتھ لگام کو استعمال کرنے کیلئے آزاد رہے۔بائیں جانب بیٹھنے کے باعث اس فرد کی خواہش ہوتی تھی کہ اس کے پاس سے گزرنے والا ہر فرد بائیں جانب سے گزرے تاکہ اس کیلئے سامنے سے آنے والی گھوڑا گاڑیوں کو دیکھنا ممکن ہو، اس کیلئے وہ سڑک کے دائیں جانب رہتا تھا۔
۱۷۵۲ءمیں قانون بنا دیا گیا
۱۷۰۹ءمیں روس میں زیادہ تر ٹریفک دائیں جانب چلتا تھاجس کی وجہ سے ۱۷۵۲ء میں اسے باقاعدہ قانون بنا دیا گیا۔ اسی طرح ۱۷۸۹ء میں انقلاب فرانس سے فرانس میں دائیں جانب ٹریفک چلنا عام ہوا۔ انقلاب سے قبل شاہی خاندان یا با اثر افراد سڑک کے بائیں جانب سفر کرتے تھے اور دیگر کو دائیں جانب سے گزرنے پر مجبور کر تے تھے، مگر انقلاب کے بعد با اثر افراد خاموش زندگی گزارنے کو ترجیح دینے لگے تھے اور دائیں جانب چلنے والے کسانوں میں شامل ہوگئے۔ اس طرح ۱۷۹۴ء میں فرانس میں رائٹ ہینڈ ڈرائیو کا اصول نافذ ہوگیا اور جب نپولین نے یورپ میں فتوحات کیں تو سوئٹزرلینڈ، پولینڈ، جرمنی ، اسپین اور اٹلی وغیرہ میں رائٹ ہینڈ ڈرائیو عام ہوگئی جبکہ نپولین کے مخالف ممالک جیسے برطانیہ، ہنگری اور پرتگال میں ٹریفک کو بائیں جانب چلانے کا سلسلہ برقرار رکھا گیا۔
برطانیہ نے ۱۸۳۵ءمیں بائیں جانب ڈرائیو کے قانون کا نفاذ کیا اور پھر جس خطے پر بھی قبضہ کیا وہاں سڑکوں کو تعمیر کرتے ہوئے اپنے قوانین کا نفاذ کیا۔یہی وجہ ہے کہ اب بھی ہندوستان ،پاکستان، آسٹریلیا اور برطانیہ میں لیفٹ ہینڈ ڈرائیو عام ہے۔