Inquilab Logo

رُکھما بائی ملک کی پہلی خاتون ڈاکٹر اور حقوق نسواں کی علمبردار تھیں

Updated: March 17, 2023, 4:27 PM IST | Mumbai

رُکھما بائی نوآبادیاتی ہندوستان میں پریکٹس کرنے والی پہلی خاتون ڈاکٹروں میں سے ایک تھیں۔ اس کے علاوہ رکھما بائی حقوق نسواں کی علمبردار بھی تھیں۔

Dr. Rakhma Bai worked as Chief Medical Officer in Mumbai for 35 years.
ڈاکٹر رکھما بائی نے ممبئی میں ۳۵؍ سال تک بحیثیت چیف میڈیکل آفیسر کام کیا تھا ۔

رُکھما بائی نوآبادیاتی ہندوستان میں پریکٹس کرنے والی پہلی خاتون ڈاکٹروں میں سے ایک تھیں۔ اس کے علاوہ رکھما بائی حقوق نسواں کی علمبردار بھی تھیں۔
 ڈاکٹر رکھما بائی کی پیدائش ۲۲؍ نومبر ۱۸۶۴ء کو مراٹھی خاندان میں ہوئی تھی ۔ان کے والد  کا نام جنار دھن پانڈو رنگا اور والدہ کا نام جینتی بائی تھا۔جب وہ دو سال کی تھیں تب ان کے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔ جب وہ ۱۱؍ سال کی ہوئیں تو ان کی شادی دادا بھکجی سے ہو گئی۔تاہم، وہ اپنی والدہ کے گھر ہی رہتی تھیں۔ جب ان کی عمر ۱۲؍ سال ہوئی تو دادا بھگجی اور ان کے خاندان نے رکھما بائی کو گھر لے جانے پر زور دیا تو انہوں نے انکار کر دیا اور ان کے سوتیلے والد ڈاکٹر سخا رام ارجن نے اس فیصلے کی حمایت کی۔ اس کے نتیجے میں ۱۸۸۴ء سے عدالتی مقدمات کا ایک طویل سلسلہ شروع ہوا، جس کے نتیجے میں بچوں کی شادی اور خواتین کے حقوق پر ایک بڑی عوامی بحث ہوئی ۔رکھما بائی نے اس دوران اپنی تعلیم جاری رکھی۔جولائی ۱۸۸۸ء میں داداجی کے ساتھ ایک معاہدہ ہوا اور داد ا بھکجی نے دو ہزار روپے کی ادائیگی کی شرط پر رکھما بائی پر اپنا دعویٰ  واپس لے لیا۔ تاہم، رکھما بائی تعلیم حاصل کرنےکیلئے انگلینڈ روانہ ہو گئیں۔
  اس معاملے نے بہرام جی مالاباری جیسے اصلاح پسندوں کو بہت متاثر کیا جنہوں نے اس موضوع پر بڑے پیمانے پر لکھا تھا۔ خواتین کے رسائل و اخبار میں حقوق نسواں کے مباحثے خوب ہونے لگے، ساتھ ہی اس کو برطانیہ میں بڑی دلچسپی کے ساتھ اٹھایا جا رہا تھا۔ اس مقدمے کی وجہ سے ایج کانسنٹ ایکٹ ۱۸۹۱ء کی منظوری میں مدد ملی، جس کے تحت بچوں کی شادی کو غیر قانونی قرار دیا گیا۔
 ممبئی کے مشہور’کیم ہاسپٹل ‘کے ڈاکٹر اڈتھ پیچے  نے ان کی تعلیم کیلئے فنڈ جمع کرنے میں مدد کی۔ رکھما بائی ۱۸۸۹ء میں ’اسکول آف میڈیسن برائے خواتین‘‘ لندن، میں تعلیم حاصل کرنے انگلینڈ چلی گئیں۔ رکھما بائی کو بھارت میں خواتین کو طبی امداد فراہم کرنے کیلئے بہت سے دوسرے لوگوں نے فنڈجمع کرنے میں مدد کی۔  رکھما بائی نے اپنا طب کا آخری امتحان دیا اورپھر ۱۸۹۴ء میں سورت کے ایک اسپتال میں خدمات انجام دینے لگیں مزید انہوں نے راجکوٹ میں خواتین کے سرکاری اسپتال میں بھی خدمات انجام دیں۔  ۱۹۲۹ء یا ۱۹۳۰ء میں ریٹائرڈ ہونے کے بعد انہوں نے ممبئی میں ۳۵؍ سال چیف میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے کام کیا۔انہوں نے اصلاحات عام کرنے ا ور غلط روایات کو ختم کرنے کی تحریک کو بھی جاری رکھا۔
 رکھما بائی کو پہلی خاتون طبیب ہونے، حقوق نسواں اور نابالغوں کی شادی جیسی سماجی اصلاحات پر آواز اٹھانے کی وجہ سے ملک اور بیرون ملک بہت شہرت و مقبولیت حاصل ہوئی۔ ان کی کہانی کو ناولوں اور فلموں میں شامل کیا گیا۔۲۲؍ نومبر ۲۰۱۷ء کو گوگل نے رکھما بائی کو  ڈوڈل بنا کر خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا انتقال پھیپھڑے میں کینسر ہونے کے سبب ۲۵؍ ستمبر۱۹۵۵ء کو ہوا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK