Inquilab Logo

پڑھائی کے دوران وقفہ سے ذہن تازہ ہوتا ہے

Updated: January 31, 2020, 2:48 PM IST | Shahebaz Khan | Mumbai

کئی سائنسی تحقیقات میں یہ بتایا گیا ہے کہ مسلسل پڑھائی کرنے سے طلبہ کے اعتماد میں کمی آتی ہے اس لئے انہیں اپنے ذاتی ٹائم ٹیبل میں ’’وقفہ‘‘ کو بھی وقت دینا چاہئے۔ اس دوران وہ بہت سی ایسی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں جن سے ان کا ذہن تازہ ہوجائے گا اور وہ دوبارہ پڑھائی کی جانب متوجہ ہوسکیں گے۔

علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این
علامتی تصویر۔ تصویر: آئی این این

نیا تعلیمی سال شروع ہوتے ہی بیشتر طلبہ ذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ جو طلبہ بورڈ میں ہوتے ہیں وہ نہم یا گیارہویں جماعت کا رزلٹ آتے ہی ایس ایس سی یا ایچ ایس سی کی تیاریوں میں مصروف ہوجاتے ہیں۔ اسکول کے طلبہ ہوں، کالج کے طلبہ ہوں یا یونیورسٹی کے طلبہ ، ہر قسم کے طلبہ میں یہ تناؤ پایا جاتا ہے۔ طلبہ کو پورا سال امتحان دینا ہوتا ہے۔ تقریباً ۴؍ یونٹ ٹیسٹ اور ۲؍ امتحان (ششماہی اور سالانہ) تو تقریباً ہر اسکول میں منعقد کئے جاتے ہیں۔ تاہم، ایس ایس سی اور ایچ ایس سی کے طلبہ کو بورڈ امتحان سے قبل اپنی پوری توجہ پڑھائی کی جانب مرکوز کردینی چاہئے۔ ان دونوں جماعتوں کے طلبہ کے پاس اب وقت کم رہ گیا ہے اس لئے طلبہ کو اس دوران اپنے ذہن کو تازہ رکھنا ہوگا تاکہ انہوں نے جو یاد کیا ہے وہ محو نہ ہو اور نئے کانسپٹ آسانی سے یاد ہوجائیں۔ امتحان کے ایام میں ذہن کو تازہ رکھنے کیلئے طلبہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ پڑھائی کے دوران ’’وقفہ‘‘ یعنی ’’بریک‘‘ لیں۔ بیشتر طلبہ وقفہ لیتے بھی ہیں لیکن ہر طالب علم کا پڑھائی کرنے اور وقفہ لینے کا انداز مختلف ہوتا ہے۔مثال کے طور پر اگر کوئی طالب علم ۲؍ گھنٹے پڑھائی کرتا ہے تو وہ ۲؍ یا ۳؍ مرتبہ وقفہ لیتا ہے۔ اسی طرح کوئی طالب علم ۶؍ گھنٹے میں ۶؍ سے ۱۲؍ بار وقفہ لیتا ہے۔ تاہم، ماہرین کہتے ہیں کہ طلبہ کو ہر ۴۵؍ منٹ میں ۱۰؍ سے ۱۵؍ منٹ کا وقفہ لینا چاہئے۔ 
وقفہ لینا کیوں ضروری ہے؟
ذہنی تناؤ کم کرنے کیلئے: پڑھائی کےدوران طلبہ ذہنی تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔ اس لئےکچھ دیر پڑھائی کرنے کے بعد ۵؍ منٹ کا وقفہ لیں۔ 
اعتماد میں اضافہ: تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ بغیر وقفہ لئے گھنٹوں پڑھائی کرنے سے اعتماد میں کمی آتی ہے۔ بغیر رکے پڑھائی کرنے سے دماغ مسلسل کام کرتا رہتا ہے اس لئے اس کیلئے ہر چیز یاد رکھنا ممکن نہیں ہوتا۔ اگرآپ نے مسلسل ۲؍ گھنٹے میں ۱۵؍ سوالات کے جوابات یاد کئے ہیں تو ممکنہ طور پر ۵؍ بھول جائیں گے۔ اگر یہی ۱۵؍ سوالات آپ وقفہ لیتے ہوئے یاد کریں گے تو پریشانی نہیں ہوگی۔
یادداشت بڑھانے کیلئے: پڑھائی کے دوران اگر طلبہ کچھ منٹ کا وقفہ لے کر جھپکی مار لیں تو اس سے ان کے دماغ کے خلیات دوبارہ فعال ہوجائیں گے اور وہ خود کو تروتازہ محسوس کریں گے۔
بریک کی اقسام
پانچ منٹ کا بریک: پڑھائی کے دوران ۵؍ منٹ کا بریک لیں۔ مثال کے طور پر ایک جواب یاد کرنے کے بعد ۵؍ منٹ رک جائیں۔ آنکھیں بند کرکے گہری سانسیں لیں اور دوبارہ پڑھائی شروع کریں۔
موسیقی سنیں: وقفہ کے دوران موسیقی سنیں۔ اچھی موسیقی سننے سے دماغ پرسکون ہوجاتا ہے اور طبیعت ہشاش بشاش ہوجاتی ہے۔
خاندان کے افراد سے بات چیت کریں یا دوستوں کو کال کرلیں:پڑھائی کرتے وقت اگر اکتاہٹ کا شکار ہوجائیں اور ذہنی تناؤ محسوس ہوتو گھر کے افراد سے بات چیت کرلیں۔ ان کے ساتھ تھوڑا وقت گزاریں۔ یہ وقفہ طویل بھی ہوسکتا ہے۔ لیکن اسے زیادہ طویل نہ ہونے دیں۔ اگر وقفہ طویل ہوگیا تو پھر آپ کو پڑھائی کی طرف دوبارہ توجہ دینے میں زیادہ وقت لگے گا۔ زیادہ سے زیادہ ۳۰؍ منٹ کا وقفہ لیں اور پڑھائی کی طرف دوبارہ متوجہ ہوجائیں۔ آپ موبائل فون پر اپنے دوستوں کے ساتھ تھوڑی دیر گپ شپ بھی کرسکتے ہیں۔
پودوں کے ساتھ وقت گزاریں: کئی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ پودوں کے پاس وقت گزارنے پر دماغ فریش ہوجاتا ہے۔ اس لئے وقفہ کے دوران کچھ وقت پودوں کے ساتھ گزاریں۔ کھلی ہوا میں سانس لیں۔
نماز اور ذکر:نماز ادا کریں اور کچھ دیر ذکر کریں۔ وقفے کے دوران آپ دعاؤں کا ورد بھی کرسکتے ہیں۔ اس سے ذہنی سکون حاصل ہوگا اور آپ پڑھائی پر صحیح طریقے سے توجہ دے سکیں گے۔
وقفے کے دوران یہ بھی کرسکتے ہیں
 وقفے کے دوران طلبہ چند ایسی سرگرمیاں بھی انجام دے سکتے ہیں جن سے انہیں فائدہ ہو
وقفہ کے دوران تقریباً ۵؍ منٹ تک تیزی سے چلیں۔اس سے دماغ کا دوران خون بڑھے گا۔
بغیر وقفہ لئے دیر تک مسلسل بیٹھنے سے اعصاب اور پٹھے متاثر ہوتے ہیں۔ اس لئے کچھ دیر کیلئے اپنی جگہ سے اٹھ جائیں۔ ہاتھ اور پاؤں پھیلا لیں۔ اور کچھ منٹ آرام کریں۔
 وقفہ کے دوران آپ نہا بھی سکتے ہیں۔ اس سے جسم کے خلیات کھل جاتے ہیں اور دماغ فریش ہوجاتا ہے جس سے آپ تازگی محسوس کریں گے۔
وقفہ میں کھانا کھائیں۔ تاہم، ایسی چیزیں نہ کھائیں جن سے نیند آئے ۔ صحت کا خاص خیال رکھیں اور صحت بخش غذائیں ہی کھائیں۔
آپ کو جس کام میں دلچسپی ہے وہ کریں۔ مثال کے طور پر اگر آپ کو پینٹنگ کرنا پسند ہے تو کچھ دیر وہ کرلیں۔ اگرفوٹوگرافی کا شوق ہے تو نیچر کی چند تصاویر کھینچ لیں۔
پڑھائی کیلئے اپنا ٹائم ٹیبل بناتے وقت اس میں ’بریکس‘ کو بھی جگہ دیں اور کوشش کریں کہ اس پر عمل کریں۔ اگر آپ کے وقفہ کا شیڈول بگڑ جائے گا تو آپ ٹائم ٹیبل کے مطابق پڑھائی نہیں کرسکیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK