EPAPER
Updated: December 17, 2022, 3:58 PM IST | Mumbai
فرض کریں کہ آپ کسی شخص یا بات پرشدید غصےمیں ہیں۔ اس موقع پراپنی کیفیات پرغورکریں تومعلوم ہوگا کہ آپ کا چہرہ لال (سرخ)، دل کی دھڑکن تیزاورآنکھیں زیادہ کھل گئی ہیں۔ اس موقع کیلئے کانوں سے دھواں نکلنے کا محاورہ بھی استعمال ہوتا ہے
فرض کریں کہ آپ کسی شخص یا بات پرشدید غصےمیں ہیں۔ اس موقع پراپنی کیفیات پرغورکریں تومعلوم ہوگا کہ آپ کا چہرہ لال (سرخ)، دل کی دھڑکن تیزاورآنکھیں زیادہ کھل گئی ہیں۔ اس موقع کیلئے کانوں سے دھواں نکلنے کا محاورہ بھی استعمال ہوتا ہے لیکن حقیقت میں ایسا ہونا ممکن نہیں۔ جہاں تک غصے کی علامات کا تعلق ہے تو ذہن میں یہ سوال ضرورپیدا ہوتا ہے کہ آخر غصے کی حالت میں چہرہ سرخ کیوں ہوجاتا ہے؟یہ جاننے سےپہلے ہمیں اعصابی نظام کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
ہمارا اعصابی نظام
ہمارے جسم میں ایک اعصابی نظام موجود ہے جس کا کام دماغ اورجسم کے دیگرحصوں کے درمیان پیغام رسانی ہے۔ اس نظام کے تحت دماغ سے پیغامات جسم کے متعلقہ حصوں تک اوران سے دماغ تک پہنچتے ہیں۔ خطرے، خوف، اضطراب اورغصے یا پریشانی کی حالت میں اعصابی نظام حرکت میں آتا ہے۔یہ نظام اس وقت بھی متحرک ہوتا ہے جب ہمیں کوئی چیز ٹھنڈی یا گرم لگتی ہے۔ہمارے جلد سے مس ہونے کے بعد ہمارا ہاتھ یا متعلقہ حصہ اس گرم یا بہت سرد چیز پر سے فوراً ہٹ جاتا تھا۔دراصل ہمارا اعصابی نظام دماغپھرجسم کیلئے دوطرح کا الرٹ جاری کرتا ہے۔ انہیں ہم ’’فائٹ‘‘ یعنی لڑویا ’’فلائٹ‘‘ یعنی راہ فرار اختیار کرومیں تقسیم کرتے ہیں۔یہ کام اتنی تیز رفتاری سے ہوتا ہے کہ ہمیں احساس نہیں ہوپاتا۔
غصہ کی حالت میں چہرہ سرخ کیوںہوجاتا ہے؟
ہمارے چہرے کی جلد مختلف رنگ کے خلیات سے بنی ہوتی ہے۔جس کی وجہ سے چہرہ کا رنگ مستقل رہتا ہے۔عام حالت میں جسم کا دوران خون نارمل ہوتا ہے۔جسم میں دل کے ذریعے جسم کے تمام حصوں تک خون پمپ کیا جاتا ہے ۔غصہ یا گھبراہٹ کی حالت میں چہرہ کے حسی اعصاب دماغ کو پیغام دیتے ہیں اور دماغ دل کے خلیات کو پیغام دیتا ہے جس سے دوران خون تیز ہوجاتا ہے اور خون کی نالیوں میں تیزی سے اور زیادہ خون دوڑنے لگتا ہے ۔چہرہ میں خاص طور پر گال پر باریک عروقِ شعریہ کا جال ہونے کی وجہ خون کا بہاؤ چہرہ پر بڑھ جاتاہے جس کی وجہ سے چہرہ کا رنگ سرخ نظر آتا ہے۔اس کے ساتھ کچھ ہی سیکنڈزمیں آنکھ کی پتلی بڑی ہوجاتی ہے اوردل کی دھڑکن بھی تیزہوجاتی ہے۔ یہ علامات جہاں فرد کو مخصوص ردعمل کیلئے تیار کرتی ہیں وہیں اس کے جذبات سے دوسروں کو آگاہ کرنے کا کام بھی دیتی ہیں۔