EPAPER
Updated: April 24, 2020, 7:42 PM IST | Mumbai
عالمی یوم کتاب ’ورلڈ بک ڈے‘ ہر سال ۲۳؍ اپریل کو منایا جاتا ہے۔یہ دن اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے تحت مناتے ہیں جس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر عوام میں کتب بینی کے شوق کو فروغ، اشاعتِ کتب اور ان کے حقوق کے بارے میں شعور کو اجاگر کرنا ہے۔ اس دن کو منانے کی ابتدا ۱۹۹۵ء سے ہوئی ہے۔
عالمی یوم کتاب ’ورلڈ بک ڈے‘ ہر سال ۲۳؍ اپریل کو منایا جاتا ہے۔یہ دن اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو کے تحت مناتے ہیں جس کا مقصد بین الاقوامی سطح پر عوام میں کتب بینی کے شوق کو فروغ، اشاعتِ کتب اور ان کے حقوق کے بارے میں شعور کو اجاگر کرنا ہے۔ اس دن کو منانے کی ابتدا ۱۹۹۵ء سے ہوئی ہے۔ کتب بینی کے فروغ نہ پانے کی وجوہات میں کم شرح خواندگی، صارفین کی کم قوت خرید، حصول معلومات کیلئے موبائل، انٹرنیٹ اور الیکٹرونک میڈیا کا بڑھتا ہوا استعمال، اچھی کتابوں کا کم ہوتا ہوا رجحان، حکومتی عدم سرپرستی اور لائبریریوں کیلئے مناسب وسائل کی عدم فراہمی کے علاوہ خاندان اور تعلیمی اداروں کی طرف سے کتب بینی کے فروغ کی کوششوں کا نہ ہونا بھی شامل ہے۔ عالمی یوم کتاب کے موقع پر بک سیلرز اور پبلشرز کتابوں پر زیادہ رعایت دے کر اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ، بہت ساری کتابیں مفت بھی تقسیم کر سکتے ہیں ۔ اس دن کو منانے کا آئیڈیا مصنف ونسینٹ اینڈریس کا تھا جو ادیب میگیل دی کاروینٹاس کے کام کے اعتراف میں یہ دن منانے کے خواہاں تھے۔چنانچہ پہلے ۷؍ اکتوبر (میگیل کا یوم پیدائش) کو یہ دن منانے کی تجویز پیش کی گئی۔ تاہم، پھر یوم کتاب ۲۳؍ اپریل (جس دن مصنف کا انتقال ہوا) کو تجویز کیا گیا۔ اس دن نہ صرف ا نگریزی کے معروف مصنف اور شاعر ولیم شیکسپیئر کا انتقال ہوا ہے بلکہ یہ دن دنیا کے متعدد مشہور شاعروں ، مصنفوں اور ادیبوں کا یوم پیدائش اور یوم وصال بھی ہے۔